ہیلی کاپٹر کا بندوبست کیا تھا، پہنچنے سے قبل سانحۂ سوات ہو چکا تھا: چیف سیکریٹری کے پی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
—فائل فوٹوز
چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کا کہنا ہے کہ سوات واقعے میں ہیلی کاپٹر کا بندوبست کیا گیا تھا، تاہم ہیلی کاپٹر پہنچنے سے قبل سانحہ سوات ہو چکا تھا۔
سوات میں چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وزیرِ اعلیٰ کا ہیلی کاپٹر ایئر ایمبولینس میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے بیرسٹر سیف کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے سوات آنے کی وضاحت سانحۂ سوات پر کمشنر مالاکنڈ کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آ گئیان کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر میں خود وزیرِ اعلیٰ بھی سفر نہیں کرتے، ہیلی کاپٹر مکمل طور پر ایئر ایمبولینس کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔
چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے مزید کہا کہ ادویات یا دیگر ضروری اشیاء اسی ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچائی جاتی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا ہیلی کاپٹر عوامی ریلیف کے لیے ہی استعمال ہوتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا چیف سیکریٹری ہیلی کاپٹر
پڑھیں:
صومالیہ میں ملٹری ہیلی کاپٹر گر کر تباہ؛ 5 اہلکار ہلاک،3 زخمی
صومالیہ(اوصاف نیوز) دارالحکومت موغادیشو میں آدن اَدی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر افریقی یونین کے ایک فوجی ہیلی کاپٹر حادثے میں 5 اہلکار ہلاک اور 3 شدید زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیلی کاپٹر نے بالی ڈوگل ایئرفیلڈ سے پرواز سے بھری تھی اور لینڈنگ سے کچھ لمحے قبل آدن اَدی ایئرپورٹ پر گر کر تباہ ہوا۔
ہیلی کاپٹر گرتے ہی اس میں زوردار دھماکے ہوئے اور شدید آگ بھڑک اُٹھی تھی۔ سے قریبی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ زخمیوں میں پائلٹ، معاون پائلٹ اور ایک انجینیئر شامل ہیں۔
ہیلی کاپٹر میں کل آٹھ افراد سوار تھے جن میں 5 ہلاک ہوگئے جب کہ تین زخمیوں کو شدید جلنے کے زخم اور دیگر چوٹیں آئیں، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
صومالی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ حادثے کے نتیجے میں ہیلی کاپٹر میں موجود گولہ بارود پھٹ گیا تاہم یہ واضح نہیں کیا کہ گولہ بارود کس قسم کا اور کتنا تھا۔
یہ بھی کہا جا رہا کہ یہ گولہ بارود ہیلی کاپٹر میں نہیں بلکہ اس مقام پر تھا جہاں ہیلی کاپٹر گرا تھا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر کو فضا میں تیزی سے گھومتے دیکھا گیا اور پھر وہ اچانک تیزی سے نیچے آن گرا۔
یاد رہے کہ افریقی یونین کا AUSSOM مشن صومالیہ میں 11 ہزار سے زائد اہلکاروں پر مشتمل ہے، جن میں یوگنڈا اور کینیا سمیت دیگر ممالک کے فوجی شامل ہیں۔
اس مشن کا مقصد صومالیہ کی فوج کو الشباب جیسے شدت پسند گروہوں کے خلاف کارروائیوں میں مدد فراہم کرنا ہے۔
واضح رہے کہ یہ حادثہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب صومالیہ میں سکیورٹی صورتحال اب بھی نازک ہے اور امن قائم کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششیں جاری ہیں۔
اسرائیل کا فضائی حملہ، انڈونیشن ہسپتال کے ڈائریکٹر مروان سلطان اہلیہ بچوں سمیت 67 افراد شہید