اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 جولائی 2025ء) آسٹریا کی وزارت داخلہ نے جمعرات کو کہا کہ اس نے 15 سال سے زیادہ عرصہ قبل شام میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے پہلی مرتبہ کسی شامی کو اس کے وطن بھیج دیا ہے۔ ملک بدر کیے گئے 32 سالہ شخص کو استنبول کے راستے دمشق پہنچایا گیا۔

یورپی یونین: پناہ کے متلاشیوں کو واپس بھیجنے کا نیا منصوبہ تنقید کی ‍زد میں

اگرچہ اس شخص کا نام نہیں بتایا گیا اور نہ ہی اس کے مخصوص جرم کا حوالہ دیا گیا، تاہم آسٹریا کے وزیر داخلہ گیرہارڈ کارنر نے کہا کہ اس شخص کو نومبر 2018 میں سزا سنائی گئی تھی جس کے بعد اس کا پناہ گزین کا درجہ ختم کر دیا گیا تھا۔

نیدرلینڈز اور ہنگری سیاسی پناہ کے یورپی قانون سے کیوں نکلنا چاہتے ہیں؟

کارنر نے صحافیوں کو بتایا، ’’ایک شامی مجرم کو آج آسٹریا سے شام، خاص طور پر دمشق جلا وطن کر دیا گیا،‘‘ انہوں نے مزید کہا،’’مجھے یقین ہے کہ یہ ایک انتہائی اہم اشارہ ہے کہ آسٹریا ایک سخت، مشکل، زبردست لیکن منصفانہ پناہ دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جس میں دوسروں کو خطرے میں ڈالنے والے مجرموں کو ملک سے نکال دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

‘‘ شام محفوظ ہے،آسٹریا کا دعویٰ

آسٹریا اور ہمسایہ ملک جرمنی دونوں شامی مجرموں اور جنہیں وہ ممکنہ اسلام پسندوں کے طور پر دیکھتے ہیں، اب سابق صدر بشار الاسد کا تختہ الٹنے اور خانہ جنگی کے خاتمے کے بعد وطن واپس بھیجنے کے خواہشمند ہیں۔

جرمنی میں پناہ گزینوں کے لیے اب نقد رقم کے بجائے پیمنٹ کارڈ

اپریل میں، کارنر جرمنی کی اپنی اس وقت کی ہم منصب نینسی فیزر کے ساتھ دمشق گئے تھے، تاکہ ایسے افراد کی شام واپسی شروع کی جا سکے، جنہیں واپسی کے لیے محفوظ سمجھا جاتا تھا۔

جمعرات کی ایک شامی کی ملک بدری کے ساتھ، آسٹریا یورپی یونین کا پہلا ملک بن گیا جس نے کسی کو شام واپس بھیج دیا۔

تاہم انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ یہ جاننا بہت اہم ہے کہ شام میں اس اسلامی حکومت کے تحت حالات کیسے ترقی کریں گے جس نے اسد کو ہٹانے کے بعد اقتدار سنبھالا ہے۔ انہیں یہ خدشہ بھی ہے کہ آسٹریا کا یہ اقدام دوسرے ممالک کے لیے ایک مثال قائم کرے گا۔

پناہ کے متلاشیوں میں سب سے زیادہ تعداد شامیوں اور افغانوں کی

آسٹریا کا حکمراں قدامت پسند اتحاد امیگریشن پر اپنے سخت موقف کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ ان ووٹروں کو واپس حاصل کر سکے جو انتہائی دائیں بازو کی آسٹرین فریڈم پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔

آسٹریا کی پیپلز پارٹی، جو اس حکومت کی قیادت کرتی ہے، نے اسد کے زوال کے بعد شامیوں کے لیے پناہ کی درخواستوں کی کارروائی کو معطل کر دیا تھا۔

وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق، شامی شہریوں نے 2015 سے اب تک کسی بھی دوسرے گروپ کے مقابلے میں زیادہ پناہ کی درخواستیں درج کرائی ہیں۔

کارنر نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے افغانستان کے شہریوں کی بھی ملک بدری شروع کرنے کی اپنی خواہش کا ذکر کیا۔

کارنر نے کہا، ’’شام کی طرح دیگر ملکوں کے شہریوں کی بھی ملک بدری ہو گی، اور ہونی چاہئیں۔

وہ بھی تیار رہیں۔‘‘

جرمنی کے وزیر داخلہ الیگزینڈر ڈوبرینڈ نے کہا ہے کہ وہ آسٹریا کی قیادت کی پیروی کرنے کی امید رکھتے ہیں، اور ساتھ ہی ساتھ افغانستان میں بھی طالبان کے ساتھ براہ راست بات چیت کے خواہاں ہیں۔

ڈوبرینڈ نے کہا،’’شام کے ساتھ شامی مجرموں کی واپسی کے معاہدے پر رابطے ہوئے ہیں۔ لیکن ابھی تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔‘‘

ادارت: صلاح الدین زین

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کارنر نے کے ساتھ نے کہا کے لیے کے بعد

پڑھیں:

صیہونی جنگی جنون ختم نہ ہو سکا، یمن کے ساحلی شہر پر پھر بمباری

SANAA:

مشرقِ وسطیٰ ایک بار پھر جنگ کی دہلیز پر آ گیا ہے اسرائیلی جنگی جنون ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے، گزشتہ رات یمن کے ساحلی شہر الحدیدہ پر اسرائیل نے دوبارہ مہلک فضائی حملہ کیا، جس سے متاثرہ علاقے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی۔

جوابی کارروائی میں حوثیوں نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغ دیا ہے۔

عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے الحدیدہ بندرگاہ کو نشانہ بناتے ہوئے 12 بمباری حملے کیے جو لگ بھگ 10 منٹ تک جاری رہے۔

یہ حملے بندرگاہ کے ان تین اہم ڈوکس پر کیے گئے جو گزشتہ حملوں کے بعد بحال کیے گئے تھے۔

صیہونی فوج نے دعویٰ کیا کہ یہ کارروائی حوثیوں کی فوجی سرگرمیوں کے ردعمل میں کی گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ الحدیدہ کی بندرگاہ ایران سے اسلحہ کی ترسیل کا مرکز بن چکی ہے، اسرائیلی فوج نے کارروائی سے قبل بندرگاہ اور لنگر انداز جہازوں کو خالی کرنے کا انتباہ بھی جاری کیا تھا۔

دوسری جانب اسرائیلی حملے کے فوری بعد حوثی فورسز نے بیلسٹک میزائل سے اسرائیل پر جوابی حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں اسرائیل کے متعدد علاقوں میں سائرن بجنے لگے اور شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

حوثی ترجمان نے کہا ہے کہ ہم اسرائیلی جارحیت کا ہر قیمت پر جواب دیتے رہیں گے اور اپنی سرزمین کے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • تعوُّذات: اہمیت و فوائد
  • اسرائیل کیساتھ سیکیورٹی معاہدہ آئندہ چند دنوں میں ممکن ہے؛ شامی صدر
  • حشد الشعبی کی شامی سرحد پر فوجی مشقیں
  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار
  • صیہونی جنگی جنون ختم نہ ہو سکا، یمن کے ساحلی شہر پر پھر بمباری
  • لیبیا کے ساحل پر کشتی میں خوفناک آگ، 50 سوڈانی پناہ گزین جاں بحق
  • فلسطینی نوجوان کی غیر معمولی ہجرت ، جیٹ اسکی پر سمندر پار اٹلی پہنچ گیا
  • رواں سال کے پہلے 6 ماہ صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف کو کیا تحائف ملی توشہ خانہ کا ریکارڈ جاری
  • رواں سال کے پہلے 6 ماہ صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف کو کیا تحائف ملے؟توشہ خانہ کا ریکارڈ جاری
  • پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم