صبا فیصل نے ڈراموں اور فنکاروں پر تنقید کرنے والی اداکاراؤں کیخلاف آواز بلند کردی
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
سینئر اداکارہ صبا فیصل نے ڈراموں اور اداکاروں پر کی جانے والی تنقید پر بغیر نام لیے مشہور اداکاراؤں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
حال ہی میں ایک انسٹاگرام ویڈیو کے ذریعے صبا فیصل نے ساتھی اداکارہ نادیہ خان، عتیقہ اوڈھو اور مرینہ خان کی جانب سے ڈراموں اور اداکاروں پر کی جانے والی تنقید پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا نے ہر شخص کو اظہارِ رائے کا موقع دیا ہے، لیکن اس آزادی کا مطلب یہ نہیں کہ دوسروں کی محنت کو نظرانداز کیا جائے۔
انہوں نے بغیر نام لیے مذکورہ شخصیات کی فنی صلاحیتوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کسی کی خوبصورتی، میزبانی یا ہدایتکاری کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اداکاری پر تنقید کریں، جب کہ کچھ شخصیات کبھی کبھار شو میں آکر مثبت تبصرے ضرور کرتی ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Saba Faisal (@sabafaisal.
اداکارہ نے زور دیا کہ فنکاروں کی ظاہری شخصیت بھی کردار کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہے، اور محض ملبوسات یا میک اپ کی بنیاد پر تنقید کرنا ناانصافی ہے۔
صبا فیصل نے شوبز حلقوں سے اپیل کی کہ ذاتیات سے گریز کرتے ہوئے ذمہ دارانہ رویہ اپنایا جائے، اور ایک دوسرے کے کام کی قدر کی جائے۔ صبا فیصل نے گفتگو کا اختتام اس امید پر کیا کہ ان کی باتیں سمجھداری سے لی جائیں گی۔
سوشل میڈیا پر صبا فیصل کی یہ ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس پر صارفین بھی صبا کی بات سے اتفاق کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صبا فیصل نے
پڑھیں:
حکومت سارا دن مخالفین کیخلاف کیسز بنا رہی ہے، اسد قیصر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(آن لائن)اپوزیشن رہنماؤں کے وفد نے اسلام آباد کی ضلع کچہری پہنچ کر حالیہ دھماکے پر وکلا سے تعزیت اور اظہار ہمدردی کیا۔اپوزیشن رہنماؤں میں محمود اچکزئی، راجا ناصر عباس، مصطفیٰ نواز کھوکھر، سابق اسپیکر اسد قیصر اور خالد یوسف چوہدری سمیت دیگراپوزیشن وفد میں شامل تھے۔ اس موقع پر سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں وکلا سے اظہارِ ہمدردی کے لیے آئے ہیں۔ امن و امان کا قیام سیکیورٹی اداروں اور حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت سارا دن مخالفین کیخلاف کیسز بنا رہی ہے، ناجائز آئینی ترامیم کر رہی ہے، مگر وکلا نے بتایا اتنے بڑے حادثے کے بعد ہم سے کوئی اظہار ہمدردی کے لیے بھی نہ آیا۔انہوں نے کہا کہ وکلا نے ہمیں بتایا کہ حکومت میں سے کوئی شخص اظہارِ یکجہتی کے لیے نہ آیا اور نہ ہی شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کی کسی قسم کی مدد یا تعاون کیا گیا۔سابق اسپیکر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے واقعے کی مذمت اور تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اسد قیصر نے یہ بھی کہا کہ وہ معاشرے اور ممالک تباہ ہوجاتے ہیں جہاں آئین پر عمل درآمد نہیں ہوتا، اس وقت پاکستان میں عملاً جنگل کا قانون نافذ ہے، عام شہری کو تحفظ حاصل نہیں۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے 26 ویں اور 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے۔