شوہر نے دوسری شادی کی لیکن پھر لوٹ آئے؛ سینیئر اداکارہ نے ’صبر آزما‘ داستان سنادی
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
سینیئر اداکارہ سلمیٰ ظفر نے اپنی ازدواجی زندگی کے حوالے سے ایک سبق آموز اور حیران کن انکشاف کیا ہے۔
ڈراما سیریلز نمک حرام، مشک، قرضِ جان اور زیبائش میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی سینیئر اداکارہ سلمیٰ ظفر نے نجی ٹی وی پر ایک انٹرویو میں اپنی زندگی کے ان گوشوں سے پردہ اُٹھایا جو اب تک سامنے نہیں آئے تھے۔
سلمیٰ ظفر نے بتایا کہ محبت میں دھوکا ملا لیکن پھر بھی امید کا دامن نہیں چھوڑا۔ جب کسی کی طرف سے وہی محبت نہ ملے جو آپ دے رہے ہوں، تو دل ٹوٹتا ہے، لیکن میں نے ہار نہیں مانی۔ میں منتظر کھڑی رہی کہ وہ شخص لوٹ آئے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ شادی کے 18 سال بعد میرے شوہر نے دوسری شادی کرلی۔ تب میں نے یہی سوچا کہ جب کسی سے محبت کرتے ہیں تو اس کی ہر خوبی اور خامی کے ساتھ محبت کرتے ہیں حتیٰ کہ اس کے ناپسندیدہ فیصلوں کے ساتھ بھی۔
اداکارہ سلمیٰ ظفر نے کہا کہ محبت میں سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے، بس پھر میں نے اپنے شوہر کا انتظار کیا اور وہ بعد میں اُس خاتون کو طلاق دیکر واپس میرے پاس لوٹ آئے۔
سلمیٰ ظفر نے کہا کہ میں نے کبھی اُن دوسری خاتون کے لیے بددعا نہیں کی، نہ ہی برا بھلا اور کہا اور نہ ہی ان خاتون کے طلاق ہونے سے میرا کوئی تعلق ہے۔ میں نے بس صبر کیا تھا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسکرین پر والد کے دوست کی دوسری بیوی بنی، عجیب کیفیت کا سامنا رہا، تارا محمود
اداکارہ و گلوکارہ تارا محمود نے انکشاف کیا ہے کہ ڈرامے میں والد کے دوست کی بیوی کا کردار ادا کرنا ان کے لیے ایک عجیب کیفیت کا باعث بنا۔
تارا محمود نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کرتے ہوئے اپنے کیریئر اور ذاتی زندگی سے متعلق کھل کر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ کیریئر کے آغاز میں پروجیکٹس کی کمی کے باعث وہ ایک وقت میں صرف ایک یا دو ڈرامے کرتی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اگر کسی پروجیکٹ کی ادائیگی وقت پر نہیں ہوتی تھی تو صورتحال ان کے لیے انتہائی مشکل بن جاتی تھی کیونکہ وہ کراچی میں اکیلی رہتی تھیں اور اخراجات بھی زیادہ تھے۔
تارا محمود نے کہا کہ سب سے زیادہ برا اس وقت لگتا تھا جب اپنے ہی پیسوں کے لیے بار بار کہنا پڑتا تھا۔
اداکارہ نے کہا کہ اب حالات میں بہتری آئی ہے کیونکہ وہ بیک وقت کئی پروجیکٹس پر کام کر رہی ہوتی ہیں، اس لیے اگر کسی ایک پروجیکٹ کی ادائیگی تاخیر کا شکار ہو بھی جائے تو انہیں زیادہ پریشانی نہیں ہوتی۔
ان کا کہنا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں انہیں یہ بات بری لگتی ہے کہ معاون اداکاروں کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی جو ملنی چاہیے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ معاون کردار کسی بھی پروجیکٹ کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔
اپنے ایک ڈرامے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے عثمان پیرزادہ کی دوسری بیوی کا کردار ادا کیا تھا، اس وقت انہیں یہ مشکل پیش آئی کہ وہ انہیں انکل کہہ کر پکاریں یا کچھ اور کیونکہ وہ ان کے والد کے بہت اچھے دوست ہیں۔
تارا محمود نے مزید کہا کہ پانچ سال قبل ان کا شادی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، تاہم اب وہ چاہتی ہیں کہ اگر کوئی اچھا انسان ملا تو وہ ضرور شادی کریں گی۔
Post Views: 4