چیلنج کرتا ہوں مخالفین ہمارے تین ارکان بھی نہیں توڑ سکتے، جنید اکبر
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
اسلام آباد، پشاور (آئی این پی )صدرپی ٹی آئی خیبرپختونخوا جنید اکبر نے کہا ہے کہ مخالفین کا دعوی ہے کہ ہمارے 35 ارکان ان کے ساتھ ہیں، میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ ہمارے 3 ارکان بھی توڑ کر دکھائیں ۔ایک انٹرویو کے دوران وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردارعلی امین گنڈا پور کے بعد جنید اکبر نے بھی خیبرپختونخوا حکومت کے متعلق چیلنج دیا اور کہا کہ مخالفین 35 ارکان کی بات کرتے ہیں، میں چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ہمارے 3 ارکان بھی نہیں توڑ سکتے۔جنید اکبر کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا پہلے بھی بانی پی ٹی آئی کا تھا اور اب بھی انہی کا ہی ہے۔مذاکرات سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ہمیں مذاکرات سے کبھی نہیں روکا۔ سیاست تو نام ہی مذاکرات کا ہے، اس سے قبل بھی ہم مذاکرات کیلئے تیار تھے، اب بھی تیارہیں اور آئندہ بھی تیار رہیں گے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ مذاکرات کے نام پر کوئی بتی کے پیچھے لگائے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بے مقصد مذاکرات نہیں ہونے چاہییں اور نہ ہی ان سے مذاکرات ہونے چاہییں جو بے اختیار ہوں۔ مشیر خیبرپی کے حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ صوبے میں کوئی جعلی حکومت نہیں ہے جسے کوئی آسانی سے گرا سکے۔ اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ کے پی حکومت کو گرانے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا، خیبرپی کے میں حقیقی عوامی نمائندہ حکومت موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کی قیادت میں تمام پی ایز متحد ہیں اور ان پر پورا اعتماد ہے، صوبے کا ہر ایم پی اے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا سپاہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کا پورا اعتماد حاصل ہے، گزشتہ 12 برسوں سے عوام نے اپوزیشن جماعتوں کو بارہا مسترد کیا اب اپوزیشن سازشوں کے ذریعے عوام پر مسلط ہونے کا خواب دیکھ رہی ہے۔بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ خیبر پی کے میں پی ٹی آئی کے سوا باقی تمام پارٹیاں ختم شد ہیں، سازشیں کرنے والے خوش فہمی میں مبتلا ہیں، بطور مال غنیمت کچھ نشستیں ملنے کے باوجود اپوزیشن کی خواہشیں ادھوری رہیں گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ جنید اکبر پی ٹی آئی نے کہا
پڑھیں:
بانی نے کہا ہے آپریشن مسئلے کا حل نہیں مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
راولپنڈی:خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے مطابق بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے آپریشن مسئلے کا حل نہیں مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے۔
اڈیالہ جیل سے واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے، بانی کے پاس اس وقت ایف آئی اے موجود ہے اور سوالات کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے عہدیدار بانی پی ٹی آئی سے ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر سوال کر رہے ہیں جبکہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ اکاؤنٹ میرا ہے کچھ اہم ہے تو سوال کریں اور وقت ضائع نہ کریں۔
علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے، تمام مسائل پر عوام کو اعتماد میں لیا جائے کیونکہ آپریشن حل نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے پہلے ہی ماحولیاتی تبدیلی کی بات کی تھی، آج دنیا مان گئی ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی بڑا مسئلہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے جلسے میں عوام کو بھرپور شرکت کرنا ہوگی، جلسے کا مقصد بانی کی رہائی قانون کی بالادستی اور عام آدمی کو حقوق دلوانا ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی ہے، مجھے ملاقات کی اجازت نہ دینے سے میرے لیے مسائل پیدا ہورہے ہیں، میری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ضروری ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے بعد امن کا لائحہ عمل بنایا جائے گا، میری ملاقات نہ کروانا قانون کی خلاف ورزی ہے، عدلیہ کے حکم کو جوتے کی نوک پر رکھا جا رہا ہے لیکن میں عدلیہ کے لیے ریلی نکالوں گا۔
انہوں نے کہا کہ میں جنازوں پر سیاست نہیں کرتا، میں خود فوجی کا بیٹا ہوں، میں ایک جنازے پر نہیں گیا تو اس پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی جا رہی ہے، جنازوں پر نہیں اصل مسائل پر بات کرو اور ایسی باتیں کرکے مزید سیاست کو آلودہ نہ کریں۔