عمران خان جتنی ملاقاتیں کسی قیدی کو میسر نہیں آئیں، سینیٹر عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جتنی ملاقاتیں جیل میں کروائی گئی ہیں اتنی سہولت آج تک کسی قیدی کو نہیں ملی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے بہنوں کی 40 منٹ تک ملاقات، علیمہ خان نے بیرسٹر گوہر سے اہم سوال پوچھ لیا
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ جتنی ملاقاتیں عمران خان کی ہوئی ہیں اتنی دوسرے قیدیوں کی نہیں ہوئیں۔
’عمران خان اور پی ٹی آئی میں فاصلہ ہے‘ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی میں فاصلہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی میں فیصلہ سازی کافقدان ہے اور اس کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں۔
انہوں نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کوئی فیصلہ کرتی ہے تو عمران خان کہہ دیتے ہیں کہ وہ اس کو نہیں مانتے۔
’اندرونی بغاوت سے کے پی حکومت گئی تو وہ پارٹی کا اپنا مسئلہ ہوگا‘عرفان صدیقی نے ایک بار پھر واضح کیا کہ وفاقی حکومت کا خیبرپختونخوا حکومت کو ہٹانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی کے اندر سے بغاوت ہوتی ہے تو وہ پھر ان کا اپنا مسئلہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڈیالہ جیل ملاقاتیں پی ٹی آئی اختلافات سینیٹر عرفان صدیقی عمران خان ملاقاتیں کے پی حکومت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل ملاقاتیں پی ٹی ا ئی اختلافات سینیٹر عرفان صدیقی عمران خان ملاقاتیں کے پی حکومت عرفان صدیقی پی ٹی ا ئی کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیلی فوج نے فوجی پراسیکیوٹر کو ہٹا دیا
ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ زیادتی کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد، اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زمیر نے اس ریاست کے فوجی پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ زیادتی کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد، اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زمیر نے اس ریاست کے فوجی پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا۔ فارس نیوز کے مطابق، اسرائیلی ٹی وی چینل 14 نے آج جمعہ کو رپورٹ کیا کہ فوجی پراسیکیوٹر یفات تومری یروشلمی کی برطرفی اس وقت ہوئی جب فلسطینی قیدی کے ساتھ تشدد اور ہراسانی کی تصاویر میڈیا میں لیک ہو گئیں۔ یہ تصاویر حال ہی میں منظر عام پر آئی ہیں اور اگست 2024 کی ہیں۔ ویڈیو سدی تیمان جیل، جنوبی مقبوضہ فلسطین میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج سے متعلق ہے، جسے اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے نشر کیا۔
ویڈیو میں چند اسرائیلی فوجی ایک فلسطینی قیدی کو ہاتھ باندھے اور آنکھوں پر پٹی باندھے، دیگر قیدیوں کے سامنے منتخب کرتے ہیں اور اسے ہال کے ایک کونے میں لے جاتے ہیں۔ فوجی پھر اپنے عمل کو کیمروں سے چھپانے کے لیے ڈھالیں استعمال کرتے ہیں تاکہ یہ منظر پوشیدہ رہ سکے۔ اس واقعے کے بعد فلسطینی قیدی کی جسمانی حالت انتہائی سنگین بتائی گئی اور اسے داخلی خون بہنے، آنتوں میں پھٹنے، مقعد میں شدید زخم، پھیپھڑوں کو نقصان اور پسلیوں کی ہڈی ٹوٹنے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا۔ ویڈیو کے منظر عام پر آنے سے اندرونی سطح پر غصہ پھیل گیا۔ کئی دائیں بازو کے گروپوں اور اسرائیلی پارلیمنٹ کے اراکین نے اس ویڈیو کے لیک ہونے پر احتجاج کیا اور اسے شائع کرنے والے افراد کے خلاف تحقیقات شروع ہو گئیں۔