ویب ڈیسک: لیاری کے علاقہ بغدادی میں جمعہ کی صبح پانچ منزلہ عمارت کے گرنے سے 14 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جن میں تین خواتین اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔

واقعے کے بعد ریسکیو آپریشن میں اب تک 9 زخمیوں کو نکالا جاچکا ہے جبکہ ملبے تلے اب بھی 25 سے 30 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں۔ تاہم موبائل سگنلز کی غیر موجودگی نے ریسکیو سرگرمیوں کو مشکل بنادیا ہے۔ عمارت کے ملبے کو ہٹانے کےلیے بھاری مشینری استعمال کی جارہی ہے۔

شمالی علاقہ جات میں سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری

تفصیلات کے مطابق گرنے والی عمارت میں چھ خاندان رہائش پذیر تھے۔ عمارت کے ہر فلور پر تین پورشن بنائے گئے تھے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ تین سال قبل اس عمارت کو مخدوش قرار دیا گیا تھا، لیکن نہ تو مکینوں نے عمارت خالی کی اور نہ ہی انتظامیہ نے کوئی کارروائی کی۔

حکام نے گرنے والی عمارت سے متصل دو دیگر عمارتوں (ایک دو منزلہ اور ایک سات منزلہ) کو بھی خالی کرا لیا ہے۔ ریسکیو ٹیموں نے عمارت کی بجلی اور گیس کی لائنوں کو بھی کاٹ دیا ہے تاکہ مزید حادثے سے بچا جا سکے۔

سکھر ؛ موبائل سروس بند

کمشنر کراچی سید حسن نقوی کے مطابق ریسکیو آپریشن کے مکمل ہونے میں 24 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’مخدوش عمارتوں کے مکینوں کو خود ہی دوسری جگہ منتقل ہو جانا چاہیے۔ ہم کسی کو زبردستی گھروں سے نہیں نکال سکتے۔‘‘ انہوں نے غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ساتھ اجلاس کرنے کا بھی اعلان کیا۔

ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کراچی جاوید کھوسو نے بتایا کہ متاثرہ عمارت کے مکینوں کو 2022، 2023 اور 2024 میں نوٹس دیے گئے تھے۔ ان کے مطابق ضلع میں 107 مخدوش عمارتوں میں سے 21 کو انتہائی خطرناک قرار دیا گیا تھا جن میں سے 14 کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’لیاری کے واقعے پر فوری طور پر کسی کو ذمے دار ٹھہرانا قبل از وقت ہوگا۔‘‘

صوبہ پنجاب کے دس اضلاع میں واسا ایجنسیوں کا قیام؛ڈسٹرکٹ ٹرانزیشن کمیٹیاں تشکیل

یہ واقعہ شہر میں عمارتوں کی ناقص تعمیر اور انتظامیہ کی لاپرواہی کے سنگین نتائج کی ایک اور المناک مثال ہے۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق ریسکیو آپریشن رات گئے تک جاری رہے گا۔

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ریسکیو آپریشن عمارت کے کے مطابق

پڑھیں:

کراچی میں عمارت گرنے کا واقعہ، ڈی سی ساؤتھ نے مکینوں کو مزید خطرے سے آگاہ کردیا

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

کراچی میں لیاری کے علاقے بغدادی میں گزشتہ روز منہدم ہونے والی رہائشی عمارت کے بعد اب مزید خطرے کی بھی نشاندہی کردی گئی۔

لیاری میں خطرناک عمارتوں کے حوالے سے تعداد سامنے آئی ہے۔

آج ڈی سی ساؤتھ جاوید کھوسو نے لیاری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریسکیو آپریشن میں مزید 8 سے 10 گھنٹے لگیں گے، احتیاط کے ساتھ ریسکیو آپریشن کو اگلے مرحلے میں داخل کیا گیا ہے۔

جاوید کھوسو نے کہا کہ ملبے میں اب بھی 10 سے 12 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے، اس عمارت کو 3 سال قبل خطرناک قرار دیا گیا تھا، اور ڈیڑھ ماہ قبل بھی عمارت کو نوٹس جاری کیا تھا۔

کراچی: بغدادی میں عمارت گرنے کا واقعہ، کل سے ریسکیو آپریشن جاری، 16 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں

اسپتال انتظامیہ کے مطابق حادثے کے 3 زخمی زیرِ علاج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لیاری میں اب بھی انتہائی خطرناک 22 عمارتیں موجود ہیں، اب تک لیاری میں 16 خطرناک عمارتوں کو خالی کروا دیا ہے، دیگر عمارتوں کو خالی کروانے کے لیے کارروائی کی جارہی ہے۔

جاوید کھوسو نے کہا کہ نوٹس کے بعد رہائشیوں کو عمارت خالی کرنے کے لیے آگاہ کیا جاتا ہے، خطرناک عمارتوں کے بجلی اور گیس کنکشن کاٹے جاتے ہیں اور عمارت خالی نہ کی جائے تو قانونی کارروائی ہوتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لیاری میں عمارت گرنے کا المناک واقعہ،17لاشیں نکال لی گئیں، ریسکیو آپریشن تاحال جاری
  • کراچی میں عمارت گرنے کا واقعہ، ڈی سی ساؤتھ نے مکینوں کو مزید خطرے سے آگاہ کردیا
  • کراچی: بغدادی میں گرنے والی عمارت سے 14 لاشیں برآمد، ریسکیو آپریشن دوسرے روز بھی جاری
  • کراچی: بغدادی میں عمارت گرنے کا واقعہ، کل سے ریسکیو آپریشن جاری، 14 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں
  • کراچی: عمارت گرنے کے بعد ریسکیو آپریشن تاحال جاری، 15لاشیں نکال لی گئیں
  • کراچی:لیاری میں عمارت گرنے کے بعد ریسکیو آپریشن تاحال جاری، 14 لاشیں نکال لی گئیں
  • کراچی میں عمارت گرنے کا واقعہ، صدر و وزیراعظم کی ریسکیو آپریشن تیز کرنیکی ہدایت
  • کراچی میں 5 منزلہ عمارت زمیں بوس،  کئی افراد ملبے تلے دب گئے، 3 لاشیں نکال لی گئیں، متصل عمارتیں متاثر
  • کراچی: لیاری کے بغدادی میں 5 منزلہ عمارت زمین بوس، ریسکیو آپریشن جاری