کراچی: لیاری بغدادی میں منہدم عمارت کے ملبے سے3 ماہ کی بچی سمیت 8 افرادکوریسکیو کرلیا، 20 سے زائد افراد کی موجودگی کی اطلاعات
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں گزشتہ روز منہدم ہونے والی پانچ منزلہ مخدوش رہائشی عمارت کے ملبے سے ایک اور لاش نکال لی گئی، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 15 ہوگئی۔ علاوہ ازیں 3 ماہ کی بچی سمیت 8 زخمیوں کو بھی نکالا جاچکا ہے، ملبے تلے 20 سے زائد افراد کی موجودگی کی اطلاعات ہیں، آپریشن جاری ہے۔ کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں 5 منزلہ رہائشی عمارت گر گئی۔ سانحے سے متاثرہ خاندانوں پر قیامت ٹوٹ پڑی۔ تباہ شدہ عمارت کے ساتھ والی بلڈنگ کی سیڑھیاں بھی گر گئیں۔ 15 لاشوں اور زخمیوں کو نکال لیا گیا جس میں 3 ماہ کی بچی اور 3 خواتین بھی شامل ہیں۔ملبے تلے 20 کے قریب افراد کی موجودگی کی اطلاعات ہیں جنہیں نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ 50 فیصد ریسکیو کا کام مکمل کر لیا گیا تاہم ریسکیو اہلکاروں کو منہدم عمارت کا ملبہ ہٹانے میں اندھیرے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔ریسکیو اہلکار جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ ڈبل ون ڈبل ٹو کے کارکن لائیو لوکیٹر کے ذریعے مصروف عمل ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: افراد کی
پڑھیں:
کراچی میں 5 منزلہ عمارت زمین بوس، 12 افراد جاں بحق، 25 ملبے تلے دب گئے
کراچی (نوائے وقت رپورٹ+سٹاف رپورٹر) شہر قائد میں پانچ منزلہ عمارت زمیں بوس ہوگئی، جس کے ملبے تلے 25 افراد دب گئے۔ لیاری کے علاقے بغدادی میں واقع النوید ہوٹل کے قریب 5 منزلہ رہائشی عمارت اچانک زمین بوس ہو گئی، جس سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ ریسکیو حکام کے مطابق عمارت مکمل طور پر منہدم ہو گئی جس کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں فوری طور پر شروع کر دیگئیں۔ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 12 ہو گئی جبکہ کچھ افراد کو زخمی حالت میں نکالا گیا ہے، گرنے والی عمارت میں 6 خاندان رہائش پذیر تھے جبکہ مزید افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ تنگ گلیوں اور راستوں کی بندش کے باعث ہیوی مشینری کو جائے وقوعہ تک پہنچانے میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔ ملبے سے دبے افراد کو نکالنے کے لیے مقامی لوگ بھی اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں شریک ہیں۔ گرنے والی عمارت کے ساتھ جڑی 2 منزلہ عمارت کو بھی خالی کرالیا گیا جبکہ دیگر ملحقہ عمارتوں کو بھی ممکنہ نقصان کے پیش نظر خطرے میں تصور کیا جا رہا ہے۔ دریں اثنا سول ہسپتال کراچی کے ٹراما سینٹر میں لائی گئی ایک 40 سالہ شدید زخمی خاتون کے جسم پر کئی فریکچر اور زخم پائے گئے۔ پولیس، رینجرز اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ چکی ہیں جب کہ ڈپٹی کمشنر ساؤتھ جاوید نبی کھوسو بھی جائے حادثہ پر پہنچے۔ سول ہسپتال انتظامیہ کے مطابق مجموعی طور پر 6 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ صدر آصف زرداری، وزیراعظم شہبازشریف اور گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے واقعہ پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریسکیو اداروں کو فوری، مربوط اور مؤثر امدادی کارروائی کی ہدایت جاری کی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور امیر حماعت اسلامی حافظ نعیم نے بھی انتہائی افسوسناک قرار دیا۔ انہوں نے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔ڈی جی ایس بی سی اے ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو نے انکشاف کیا کہ گرنے والی رہائشی عمارت پچاس سال پرانی تھی۔ لیاری میں مزید پچاس کے قریب عمارتیں خستہ حال ہیں۔ دریں اثناء کراچی پولیس نے گرنے والی عمارت کے مالک کی تلاش شروع کر دی۔ ملبے سے تین ماہ کی بچی معجزانہ طور پر بچ گئی۔ متاثرہ خاتون نے دل دہلا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے کہا عمارت کئی دنوں سے مل رہی تھی متاثرہ عمارت کے باہر ایک بھائی چھوٹی بہن اور تین ماہ کی بھانجی کو بچانے کی فریاد کرتا رہا بجکہ ایک شخص نے کہا لوگ ملبے میں دبے تھے ریسکیو کیلئے فون کرتے رہے گاڑیاں تاخیر سے آئیں۔