مہنگے پیٹرول سے جان چھڑائیں، ایک چارج پر 90 کلو میٹرسفر، سستی الیکٹرک بائیکس آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستان میں الیکٹرک موٹر سائیکلوں کی فروخت کے لیے مشہور جیگوار نے اب اپنی الیکٹرک سکوٹرز کی رینج میں اضافہ کر دیا ہے۔ کمپنی نے تین نئے الیکٹرک سکوٹر ماڈلز Miso، Bolt، اور MI متعارف کروائے ہیں۔
جیگوار نے اس سے قبل روایتی موٹر سائیکلوں، جیسے کہ CD70 اور CG125، میں پٹرول انجن کی جگہ بیٹریاں لگا کر اور پچھلے پہیوں میں موٹرز فٹ کر کے الیکٹرک موٹر سائیکلوں کا تجربہ کیا تھا۔ اب، الیکٹرک سکوٹرز میں ان کا تازہ ترین اقدام شہروں میں عملی اور موثر الیکٹرک ٹرانسپورٹ کے بڑھتے ہوئے مطالبے کو اجاگر کرتا ہے۔
MS جیگوار M1 (ٹاپ-اسپیک ماڈل)
MI جیگوار کا ٹاپ ٹیر سکوٹر ہے۔ تمام ماڈلز میں، اس ماڈل میں سب سے بڑی بیٹری اور موٹر کنفیگریشن ہے۔ یہ شہری علاقوں کے لیے موزوں ہے، اور 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ رفتار شہری سڑکوں کے لیے کافی ہے۔
خصوصیات اور قیمت
قیمت: 198,000 روپے، بیٹری: 72V 32Ah گرافین بیٹریاں، موٹر: 1200W BLDC موٹر، وارنٹی: 24 ماہ موٹر اور 18 ماہ بیٹری، چارجنگ کا وقت: 4 گھنٹے، زیادہ سے زیادہ رفتار: 60 کلومیٹر فی گھنٹہ، ایک چارج پر رینج: 90 کلومیٹر، بریکس: فرنٹ ڈسک، ریئر ڈرم، رمز: فرنٹ 12 انچ
خصوصیات: ڈیجیٹل میٹر، الائے ویلز، USB چارجنگ پورٹ، اینٹی تھیفٹ الارم، ایل ای ڈی ہیڈلائٹس، ریموٹ اسٹارٹ
MS جیگوار بولٹ (مڈ-ٹیر آپشن)
بولٹ ان درمیانے درجے کے صارفین کو نشانہ بناتا ہے جو لاگت اور رینج کے درمیان توازن چاہتے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ رفتار M1 سے 10 کلومیٹر فی گھنٹہ کم ہے، لیکن رینج M1 جیسی ہے۔ تاہم، رمز M1 کے مقابلے میں 2 انچ چھوٹے ہیں۔
اس کی قیمت 169,000 روپے رکھی گئی ہے، 60V 32Ah گرافین بیٹریاں، 1000W BLDC موٹر لگائی گئی ہے، وارنٹی: 24 ماہ موٹر اور 18 ماہ بیٹری، چارجنگ کا وقت: 7 گھنٹے
زیادہ سے زیادہ رفتار: 50 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ ایک چارج پر 80 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، بریکس: فرنٹ ڈسک، ریئر ڈرم، ٹائر: فرنٹ 10 انچ لگائے گئے ہیں۔
خصوصیات: پارکنگ موڈ، الائے ویلز، اینٹی تھیفٹ سسٹم، USB چارجنگ پورٹ، ایل ای ڈی ہیڈلائٹس، ریموٹ اسٹارٹ
MS جیگوار میزو (انٹری-لیول ماڈل)
میزو کو ایک انٹری-لیول سکوٹر کے طور پر پیش کیا گیا ہے، 45 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ رفتار کم ہے۔ اگر 45 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ رفتار آپ کے لیے بہت کم ہے تو بولٹ یا M1 ایک بہتر آپشن ہوں گے۔
اس اسکوٹی کی قیمت 153,000 روپے مقرر کی گئی ہے، 60V 28Ah گرافین بیٹریاں، 800W BLDC موٹر ہے ، وارنٹی: 24 ماہ موٹر اور 18 ماہ بیٹری، چارجنگ کا وقت: 5-6 گھنٹے
زیادہ سے زیادہ رفتار: 45 کلومیٹر فی گھنٹہ اور ایک چارج پر 70 کلومیٹر طے کرتی ہے، بریکس: فرنٹ ڈسک، ریئر ڈرم، ٹائر فرنٹ 10 انچ ہیں۔
خصوصیات: ڈیجیٹل میٹر، ایل ای ڈی ہیڈلائٹس، USB چارجنگ پورٹ، ریموٹ اسٹارٹ۔
جیگوار کا الیکٹرک سکوٹر مارکیٹ میں داخلہ پاکستان کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی ای وی مارکیٹ میں مقابلے اور اختراع کو تحریک دے گا۔
مزیدپڑھیں:پاکستان میں سونا مزید سستا،فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: زیادہ سے زیادہ رفتار کلومیٹر فی گھنٹہ الیکٹرک سکوٹر ایک چارج پر کے لیے
پڑھیں:
یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں:حافظ نعیم
فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں، ٹرانسپورٹ ہے نہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے، ہم اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ہم کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کردیا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا، 400 بسیں لا کر لوگوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے، لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، پیپلز پارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ سے اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کر کے اپنا میئر بنایا اور ابھی تک ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کا اختیار بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹاؤن کو کام کرنے سے روکا جارہا ہے، سٹی وارڈن کو استعمال کر کے کام میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤنز میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، سیوریج اور کچرے کا کام بھی ٹاؤن کر رہا ہے، 12 سے 15 سال سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، جماعت اسلامی کے تحت تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیوریج کا کام کر کے سڑکیں بنانی پڑتی ہیں اور سیوریج کا نظام بھی ٹاؤن کو خود دیکھنا پڑ رہا ہے، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا، صرف قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کرلیا ہے، تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے۔