انگلش بیٹر جیمی اسمتھ نے کامران اکمل کا 19 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
لندن(نیوز ڈیسک)انگلینڈ کے وکٹ کیپر بیٹر جیمی اسمتھ نے بھارت کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین سینچری بنا کر نہ صرف ریکارڈ بک میں اپنا نام درج کرا لیا بلکہ پاکستان کے سابق وکٹ کیپر کامران اکمل کا 19 سالہ ریکارڈ بھی توڑ دیا۔
24 سالہ اسمتھ نے ایجبسٹن میں بھارت کے خلاف جاری 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دوسرے میچ کے تیسرے دن بیٹنگ کا آغاز 7ویں نمبر پر کیا، اور بھارتی باؤلنگ اٹیک پر بھرپور حملہ کرتے ہوئے محض 80 گیندوں پر اپنی پہلی ٹیسٹ سینچری مکمل کی۔ انہوں نے یہ کارنامہ رویندرا جڈیجا کی گیند پر چوکا لگا کر انجام دیا۔ جیمی اسمتھ کی سینچری انگلینڈ کی تاریخ کی مشترکہ طور پر تیسری تیز ترین ٹیسٹ سینچری بھی ہے۔
یہ سینچری بھارت کے خلاف کسی انگلش بیٹر کی تیز ترین ٹیسٹ سینچری ہے۔ اس سے قبل یہ اعزاز پاکستان کے کامران اکمل کے پاس تھا، جنہوں نے جنوری 2006 میں لاہور میں 81 گیندوں پر سینچری بنائی تھی۔
میچ کی صورتِحال
اس خبر کے فائل ہونے تک، انگلینڈ نے پہلی اننگز میں 75 اوورز میں 355 رنز پر 5 کھلاڑی آؤٹ کے ساتھ شاندار واپسی کی، جبکہ بھارت کی پہلی اننگز کا مجموعہ 587 رنز تھا۔ انگلینڈ اب بھی 232 رنز کے خسارے میں ہے۔
جیمی اسمتھ اور ہیری بروک دونوں سینچریاں بنا چکے ہیں، جبکہ اننگز کا آغاز انگلینڈ کے لیے انتہائی مایوس کن رہا۔ بین ڈکٹ، زیک کراؤلی اور اولی پوپ صرف 25 کے مجموعے پر آؤٹ ہو چکے تھے۔ کپتان بین اسٹوکس بغیر کوئی رن بنائے پہلی ہی گیند پر پویلین لوٹ گئے۔
انگلینڈ کو 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل ہے، اور جیمی اسمتھ کی جارحانہ سینچری نے نہ صرف میچ میں جان ڈال دی بلکہ انگلینڈ کے وکٹ کیپر بیٹرز کی تاریخ میں ان کا نام نمایاں کر دیا۔
مزیدپڑھیں:ایران جوہری پروگرام دوبارہ شروع کرسکتا ہے، ٹرمپ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: جیمی اسمتھ
پڑھیں:
وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل
عمر اکمل نے اپنے کیریئر کو تباہ کرنے سمیت ہیڈ کوچ وقار یونس پر متعدد سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
یہ الزامات عمر اکمل نے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں عائد کیے۔ جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
انٹرویو میں عمر اکمل نے الزام عائد کیا کہ وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے تھے کیونکہ وہ اپنی محنت سے نئی گاڑیاں خریدنے کے قابل ہوگئے تھے۔
عمر اکمل کے بقول وقار یونس نے مجھ سے بھی کہا تھا کہ تمہارے پاس اتنے پیسے کہاں سے آگئے جو تم نئی گاڑی چلا رہے ہو اور برانڈڈ کپڑے پہنتے ہو۔
بلے باز عمر اکمل نے مزید کہا کہ جب اللہ نے مجھے دیا ہے تو میں اپنے اور اپنے خاندان کے لیے چیزیں کیوں نہ خریدوں؟
عمر اکمل نے کہا کہ وقار یونس کی اس عادت سے میرے ساتھ کھیلنے والے دیگر کھلاڑی، جیسے رانا نویدالحسن بھی پریشان تھے۔
عمر اکمل نے انکشاف کیا کہ 2016 کے ورلڈ کپ کے دوران میں نے پی سی بی کو درخواست دی تھی کہ اگر وقار یونس کو ہٹادیا جائے تو ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوجائے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ میں بطور سینئر کھلاڑی وقار یونس کا احترام کرتا ہوں لیکن کوچ کے طور پر ان کی قیادت میں کھلاڑیوں پر کافی دباؤ تھا۔
عمر اکمل کے بقول مجھے ٹیم سے بری کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ ذاتی پسند و ناپسند کی وجہ سے نکالا گیا تھا۔
35 سالہ عمر اکمل نے بتایا کہ میں نے اب بھی غیر ملکی لیگز میں کھیلنے کی پیشکشیں صرف اس لیے مسترد کردیں تاکہ پاکستان کی نمائندگی جاری رکھ سکوں۔
انھوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح ہمیشہ پاکستان ہی رہا ہے اور آج بھی میں قومی ٹیم کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔