پی پی مشکل کی ساتھی ہے، اچھے وقت میں نہیں چھوڑیں گے، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)) نائب وزیر اعظم و سینیٹر اسحق ڈار نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی مشکل وقت کی ساتھی ہے، ان کو اچھے وقت میں نہیں چھوڑیں گے۔
اسحاق ڈار نے ہفتہ کے روز حضرت داتا گنج بخش کے مزار پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے وزارتیں لینے کی کوئی بات نہیں کی، نواز شریف کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی باتیں محض قیاس آرائیاں ہیں یہ بات کسی کی خواہش تو ہو سکتی ہے لیکن حقیقت نہیں، ہمیں کسی کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ہے قانون اپنا راستہ خود لے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں چاہے وہ حکومت کا حصہ ہوں یا اپوزیشن میں ہوں، اسرائیل کی دہشت گردی کے خلاف ایران کا بھرپور ساتھ دیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی ترقی اور سلامتی ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے بتایا کہ قائد نواز شریف کا ایجنڈا ملک کی سلامتی کے ساتھ اقتصادی ترقی ہے، دورہ آذربائیجان کے دوران 2 ارب ڈالر کے معاہدے طے پائے ہیں جو پاکستان کی معیشت کیلئے اہم پیشرفت ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ مہنگائی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے اور حکومت اسے مزید کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔
اُنہوں نے خارجہ امور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ملک کی جانب سے شروع کی گئی جنگ میں پاکستان نے 9 سے 10 مئی کی رات بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا اور ہوا و فضا میں بھارت کو بدترین شکست ہوئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ اللہ نے پاکستان کو کامیابی عطا کی اور پاکستان عالمی سطح پر سلامتی کونسل کی صدارت کر رہا ہے جو اس کےمقام کی عکاسی کرتا ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار نے ڈار نے کہا نے کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
دوحہ(نیوز ڈیسک) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دیناہوگا کیونکہ اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے واضح ہے وہ ہر گز امن نہیں چاہتے۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قطر پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ حملہ مکمل طور پر غیر متوقع اور ناقابل قبول اقدام ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ایک واضح لائحہ عمل سامنے لایا جائے، دنیا کو اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔
پاکستان کے کردار سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ برادر ملک قطر کے ساتھ کھڑے ہوکر فعال کردار ادا کیا ہے۔ او آئی سی فورم سے اسرائیل کی بھرپور انداز میں مذمت کی گئی اور قطر پر حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کے ہنگامی اجلاس کی درخواست بھی دی ہے۔
غزہ اور فلسطین کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکل وقت گزار رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ وہاں غیر مشروط جنگ بندی ہونی چاہیے، اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے یہ واضح ہے کہ وہ کسی صورت امن نہیں چاہتے۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے پرامن حل کی حمایت کی ہے، میرے نزدیک مسائل کے حل کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہیں، مگر اس کے لیے سب کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
اقوامِ متحدہ اور سلامتی کونسل کے کردار کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات پر اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے، اس ادارے میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ عالمی امن کے حوالے سے اس کا کردار مؤثر ہوسکے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بطور ایٹمی قوت پاکستان امتِ مسلمہ کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے پاس مضبوط فوج اور بہترین دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں، ہم کسی کو بھی اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔
بھارت کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا تاہم بھارت سےکشمیرسمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔
Post Views: 6