برطانوی ہائی کمشنر کا لیاری میں عمارت گرنے سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کراچی کے علاقے لیاری میں عمارت گرنے پر اظہار افسوس کیا ہے۔
ایک بیان میں جین میریٹ نے کہا کہ لیاری سانحے میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی ہے، یہ لمحہ دکھ اور یکجہتی کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشکل حالات میں کام کرنے والے ریسکیو اہلکاروں کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہوں۔
ریسکیو افسر کا کہنا ہے کہ ملبے میں سے مزید ایک شخص کی موجودگی کی اطلاع ہے، عمارت کا ملبہ اٹھانے کا کام 95 فیصد مکمل کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں 2 روز قبل منہدم ہونے والی عمارت کے ملبے سے 27 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
حکام کے مطابق جاں بحق افراد میں 16مرد، 10 خواتین اور ایک ڈیڑھ سال کی بچی شامل ہے۔
اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ شہید محترمہ بےنظیر بھٹو انسٹیٹیوٹ آف ٹراما میں 11زخمی لائے گئے، 10 زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد روانہ کر دیا گیا جبکہ ایک زیرِ علاج ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لیاری میں گرنے والی 5 منزلہ عمارت کے ہر فلور پر 3 پورشن تھے
فوٹو: آن لائنلیاری میں گرنے والی 5 منزلہ عمارت کے ہر فلور پر 3 پورشن تھے، جب بھی یہاں آنا ہوا عمارت لوگوں سے بھری ہوئی ہوتی تھی۔
یہ بات عمارت کی مالکن کے بھتیجے نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے خاندان کے افراد چوتھی منزل پر رہتے تھے، خاتون کو تشویشناک حالت میں نکالا گیا ہے، بیٹا انتقال کر گیا، تین رشتہ دار اب بھی ملبے تلے پھنسے ہوئے ہیں۔
کراچی میں لیاری کے علاقے بغدادی میں پانچ منزلہ عمارت گرگئی، حادثے میں 5 افراد جاں بحق، 7 زخمی ہوگئے، ملبے تلے 25 سے 30 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے، ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق عمارت کے ملبے سے 5 افراد کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا ہے۔
اہل علاقہ کے مطابق عمارت میں 6 خاندان رہائش پذیر تھے، گرنے والی عمارت کے ساتھ والی 7منزلہ عمارت کی بھی سیڑھیاں گر گئيں، تاہم سیڑھیوں میں پھنسے افراد کو نکال لیا گیا۔
صدر مملکت آصف زرداری وزیراعظم شہباز شریف نے عمارت گرنے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے سندھ حکومت کو امدادی سرگرمیوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی، گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی عمارت گرنے کا نوٹس لے لیا ہے۔