سیف علی خان 15 ہزار کروڑ کی جائیداد سے محروم ہو جائیں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
بالی وُڈ اداکار سیف علی خان اور ان کے خاندان کو مدھیہ پردیش ہائیکورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے، جہاں 15 ہزار کروڑ روپے مالیت کی جائیداد سے متعلق وراثتی مقدمہ دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ عدالت نے ٹرائل کورٹ کا 2000 کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس کو نئے سرے سے سننے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ فیصلہ ایک سال کے اندر کیا جائے۔
یہ جائیدادیں بھوپال کے آخری نواب حمید اللہ خان سے تعلق رکھتی ہیں، جن کی بیٹی ساجدہ سلطان سیف علی خان کی دادی تھیں۔ حکومت ہند نے ان جائیدادوں کو ’اینیمی پراپرٹی‘ قرار دیا کیونکہ نواب کی بڑی بیٹی عابدہ سلطان پاکستان چلی گئی تھیں۔
مزید پڑھیں: سیف علی خان کا بیٹا ابراہیم بچپن ہی سے کس اداکارہ کو دیکھنے کے مواقع ڈھونڈتا تھا؟
سیف علی خان کے وکلا کا مؤقف ہے کہ جائیداد ساجدہ سلطان کی ملکیت ہے اور اسے دشمن کی جائیداد قرار نہیں دیا جا سکتا۔ عدالت کے اس فیصلے سے سیف علی خان کے وراثتی دعوے کو شدید نقصان پہنچا ہے اور اینیمی پراپرٹی ایکٹ کے تحت یہ جائیدادیں مکمل طور پر ریاستی تحویل میں جا سکتی ہیں۔
مسلم پس منظر میں تاریخی رنجشیں، سیاسی پیچیدگیاں اور وراثت کا تنازع اس مقدمے کو بھارتی عدالتی تاریخ کے دلچسپ ترین مقدمات میں شامل کرچکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
15 ہزار کروڑ ساجدہ سلطان سیف علی خان شرمیلا ٹیگور عابدہ سلطان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 15 ہزار کروڑ سیف علی خان شرمیلا ٹیگور سیف علی خان
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک پولیس کی آگاہی مہم، یکم اکتوبر سے ای چالان کیے جائیں گے
کراچی ٹریفک پولیس اور لوک سہائتہ کے اشتراک سے روڈ سیفٹی اور فیس لیس ای ٹکٹنگ کے حوالے سے ایک جامع آگاہی مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق اس مہم کا مقصد شہریوں کو ٹریفک قوانین کی اہمیت اور ایک جدید، خودکار چالان نظام سے متعلق مکمل آگاہی فراہم کرنا ہے۔یکم اکتوبر 2025 سے فیس لیس ای چالان سسٹم باضابطہ طور پر فعال کیا جا رہا ہے، جس کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان جدید کیمروں کی مدد سے کیا جائے گا اور بغیر کسی مداخلت یا سفارش، ثبوت کے ساتھ شہریوں کے گھروں پر ارسال کیا جائے گا۔اس جدید نظام کے تحت شہر بھر میں نصب جدید سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے ٹریفک قوانین کی خودکار نگرانی کی جائے گی، خلاف ورزی کی صورت میں تصویری یا ویڈیو ثبوت کے ساتھ چالان جاری ہوگا۔شہریوں کو شفاف، منصفانہ اور مؤثر قانون نافذ کرنے کا ایک نیا تجربہ فراہم کیا جائے گا۔ آگاہی مہم کے دوران شہر کے مختلف اہم مقامات، بالخصوص ٹریفک سگنلز پر شہریوں میں آگاہی پمفلٹس تقسیم کیے جا رہے ہیں۔رضاکار، لیڈی کانسٹیبلز اور تعلیمی اداروں کے طلباء ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر شہریوں کو آگاہ کر رہے ہیں۔ ٹریفک قوانین کی پابندی، روڈ سیفٹی اور نظام میں شفافیت کی اہمیت کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔ یہ اقدام کراچی شہر کو زیادہ محفوظ، منظم اور قانون پسند بنانے کی جانب ایک انقلابی قدم ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ آپ کے سفر میں ہمسفر، کراچی ٹریفک پولیس۔