لکی مروت سے اغواہونے والے 3 سیکیورٹی اہلکاروں کی لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
لکی مروت(نیوز ڈیسک)لکی مروت سے اغوا ہونے والے 3 سیکیورٹی اہلکاروں کی لاشیں برآمد کرلی گئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت سے سے 4 جولائی کی رات گاڑی سے اتار کر اغوا کیے گئے 3 سیکورٹی اہلکاروں کی لاشیں برآمد کرلی گئی۔
شہید اہلکاروں کی شناخت نسیم، محمد ارشد، محمد شیر کے نام سے ہوئی، نسیم اور راشد کا تعلق کوہاٹ جبکہ محمد شیر کا تعلق کُرم سے ہے۔
Post Views: 18.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اہلکاروں کی لکی مروت
پڑھیں:
پاکستانی کوہ پیماؤں کا کارنامہ: 24 گھنٹوں میں 5 کوہ پیماؤں نے نانگا پربت سر کرلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان کے پانچ کوہ پیماؤں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دنیا کی نویں اور ملک کی دوسری بلند ترین چوٹی نانگا پربت (8,126 میٹر) کو سر کر کے نمایاں کارنامہ سرانجام دیا۔
الپائن کلب آف پاکستان اور ماؤنٹینئرنگ کمیونٹی کے مطابق کامیاب مہم سر کرنے والوں میں اشرف صدپارہ، سہیل سخی، ڈاکٹر رانا حسن جاوید، علی حسن اور شیرزاد کریم شامل ہیں۔ ان میں اشرف صدپارہ اور سہیل سخی نے بغیر مصنوعی آکسیجن کے نانگا پربت سر کی۔
مرحوم کوہ پیما علی رضا صدپارہ کے بیٹے اشرف صدپارہ نے اس کامیابی کے ساتھ پاکستان میں موجود تمام 8 ہزار میٹر سے بلند پانچوں چوٹیاں سر کرنے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔
راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر رانا حسن جاوید نے نانگا پربت سر کر کے اپنی دوسری آٹھ ہزار میٹر بلند چوٹی مکمل کی۔ اس سے قبل وہ گیشربرم ٹو بھی سر کر چکے ہیں۔ ان کے ہمراہ وادی ہوشے کے ہائی ایلٹیٹیوڈ پورٹر علی حسن نے بھی کامیابی حاصل کی۔
ہنزہ سے تعلق رکھنے والے سہیل سخی نے صبح 11 بجے بغیر آکسیجن کے چوٹی سر کی۔ وہ پہلے ہی کے ٹو، گیشربرم ون اور ٹو کو بغیر آکسیجن سر کر چکے ہیں۔ ان کے ہم وطن شیر زاد کریم نے بھی آج دن 1 بجے نانگا پربت کی چوٹی پر قدم رکھا۔
یہ کامیابیاں پاکستانی کوہ پیماؤں کی بڑھتی ہوئی مہارت، عزم اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔