اعظم سواتی کا پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں نام ڈالنے کیخلاف درخواست پر نیب، ایف آئی اے اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کا پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں نام ڈالنے کیخلاف درخواست پر نیب، ایف آئی اے اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں نام ڈالنے کیخلاف اعظم سواتی کی درخواست پر سماعت ہوئی،سماعت جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس خورشیداقبال نے کی، وکیل درخواست گزار نے کہاکہ گزشتہ روز اسلام آباد ایئرپورٹ پر اعظم سواتی کو آف لوڈ کیاگیا، اعظم سواتی کے خلاف جتنے کیسز ہیں، وہ عدالت میں خود پیش ہورہے ہیں،اعظم سواتی کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا گیا ہے، درخواست گزار اپنے تمام اثاثے چھوڑ کر جا رہے ہیں،وکیل درخواستگزار نے کہاکہ کے پی میں 21جولائی کو سینیٹ الیکشن ہے اور اعظم سواتی امیدوار ہیں،اعظم سواتی سینیٹ الیکشن سے پہلے واپس آئیں گے، عدالت نے نیب، ایف آئی اے اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیا۔
بھارتی کپتان شبمن گل کی چھوٹی سی غلطی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کو مصیبت میں ڈال دیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں اعظم سواتی
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔ سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔