Express News:
2025-07-07@15:49:52 GMT

کراچی کے قبرستانوں کو رجسٹرڈ کرنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT

کراچی:

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر کے قبرستانوں کو رجسٹرڈ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

کراچی میں قبرستانوں کی تعداد 200 سے زائد ہیں جبکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ماتحت قبرستانوں کی تعداد 38 ہے۔

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے ہدایت کی کہ شہر میں موجود تمام قبرستانوں کو رجسٹرڈ کریں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ شعبہ قبرستان (میونسپل سروسز) بلدیہ عظمیٰ کراچی سے اپنی سالانہ تجدید کروانے کے سلسلے میں بلامعاوضہ فارم حاصل کر لیں اور جو نئے رجسٹریشن برائے سال 2025 کروانا چاہتے ہیں وہ بھی درخواست جمع کروا دیں۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے قبرستانوں میں قبر کے نرخ 14300 روپے مقرر کیے گئے ہیں، قبروں کی اضافی فیس وصول کرنے والے گورگن کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔

میئر کراچی نے کہا کہ شکایت کی صورت میں کے ایم سی کمپلینٹ نمبر 0211339 پر اپنی شکایت اندراج کریں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کراچی: انتہائی مخدوش 51 عمارتیں گرانے کا فیصلہ، کمشنر سے تفصیلات طلب

سندھ حکومت نے لیاری میں عمارت گرنے کے سانحے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے سربراہ کو معطل کرتے ہوئے لواحقین کے لیے فی کس 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان کرتے ہوئے شہر میں انتہائی مخدوش قرار دے گئی 51 عمارتوں کو منہدم کرنے کا فیصلہ کرلیا، کمشنر کراچی سے 24 گھنٹے میں عمارتوں کی تفصیلات طلب کرلی گئیں۔

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے وزیر بلدیات سعید غنی اور وزیر داخلہ ضیا لنجار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ لیاری میں عمارت گرنے کے سانحے میں ملوث افرادکےخلاف سخت کارروائی کی جائےگی، فرائض میں کوتاہی برتنے والوں کےخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

شرجیل میمن نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ڈی جی ایس بی سی اے کو معطل کردیا ہے، وزیراعلیٰ نے وزیر داخلہ کو فوری طور پر ایف آئی آر کاٹ کر ملوث افراد کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے کمشنر کراچی کو کمیٹی میں شامل کیا ہے اور 2 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے جس کی سفارشات پر بے رحم آپریشن کیا جائے گا۔

وزیر بلدیات سعید غنی نے بتایا کہ انہوں نے حادثے کے روز علاقے میں تعینات ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر اور انسپکٹر سطح کے ایس بی سی اے افسران کو معطل کیا تھا لیکن آج فیصلہ کیا گیا ہے کہ 2022 میں جب پہلی مرتبہ اس عمارت کا سروے ہوا اور اس عمارت کو خطرناک قرار دیا گیا، اس وقت سے آج تک اس علاقے میں ایس بی سی اے کے جتنے افسران تعینات رہے ہیں، ان سب کی نشاندہی کرنے کے بعد انہیں اس انکوائری کا حصہ بنایا جائے گا اور اگر کسی افسر کی لاپروائی اور غفلت ثابت ہوئی تو اس کا نام ایف آئی آر میں شامل کیا جائے گا۔

سعید غنی نے بتایا کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی مہلت میں 48 گھنٹے کا اضافہ کیا گیا ہے اور اس کمیٹی کی سربراہی کشمنر کراچی کو سونپی گئی ہے، یہ کمیٹی 2 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

وزیر بلدیات نے بتایا کہ کمشنر کراچی کو یہ ذمے داری بھی دی ہے کہ وہ اگلے 24 گھنٹے کے اندر کراچی میں مخدوش قرار دی گئی 51 عمارتوں کی مکمل تفصیلات فراہم کریں گے کہ ان عمارتوں میں کتنے یونٹس ہیں اور ان میں کتنے لوگ مقیم ہیں، تاکہ ان عمارتوں کو گرانے کا کام فوری طور پر شروع کیا جاسکے۔

وزیربلدیات نے کہا کہ کمشنر کراچی کو 2 ہفتے میں شہر میں خطرناک قرار دی گئی 588 عمارتوں کا جائزہ لینے کے بعد درجہ بندی کرکے تمام تفصیلات دینے کی بھی ہدایت کی گئی ہے تاکہ یہ فیصلہ کیا جاسکے کہ کن عمارتوں کو فوری طور پر گرانا ہے اور کون سی ایسی عمارتیں ہیں جو بنیادی مرمت کے بعد ٹھیک ہوجائیں گی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ: پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر سماعت، وکیل پی ایف یو جے کے دلائل جاری

متعلقہ مضامین

  • کراچی کے قبرستانوں کو رجسٹرڈ کرنیکا فیصلہ، قبر کے نرخ 14300 روپے مقرر
  • سرکاری ملازمین کیلئے بڑی خبر
  • کراچی میں قبر کا ریٹ 14,300 روپے مقرر، تمام قبرستان رجسٹر کرنے کا فیصلہ
  • لیاری حادثہ: کراچی میں مخدوش قرار دی گئی عمارتیں گرانے کا فیصلہ، سربراہ ایس بی سی اے معطل
  • کراچی: انتہائی مخدوش 51 عمارتیں گرانے کا فیصلہ، کمشنر سے تفصیلات طلب
  • کراچی کے تمام قبرستانوں کو رجسٹرڈ کرنیکا فیصلہ،قبرکے نرخ بھی مقرر
  • بلدیہ عظمیٰ کراچی کا شہر میں موجود تمام قبرستانوں کو رجسٹرڈ کرنے کا فیصلہ
  • سیف علی خان کی وراثتی جائیداد دشمن کی پراپرٹی قرار، 15ہزارکروڑ کی جائیداد سے محرومی کا امکان
  • مائیکروسافٹ کا پاکستان میں دفتر بند کرنے اور 5 ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ