میٹرک بورڈ کراچی: جماعت دہم جنرل گروپ اور خصوصی طلبہ کے سالانہ نتائج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین غلام حسین سوہو کی خصوصی ہدایات پر ناظم امتحانات ظہیر الدین بھٹو نے جماعت دہم جنرل گروپ ریگولر و پرائیویٹ اور سماعت و گویائی سے محروم طلباء و طالبات کے سالانہ امتحانات برائے 2025ء کے نتائج کا اعلان کردیا ہے۔
چیئرمین غلام حسین سوہو نے اساتذہ کرام اور بورڈ ملازمین کی محنت کو سراہتے ہوئے کہا کہ نتائج کی شفافیت اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کے روشن مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
نتائج بورڈ کی ویب سائٹ www.
ناظم امتحانات کے مطابق جنرل گروپ ریگولر و پرائیویٹ میں مجموعی طور پر 15497 امیدوار رجسٹرڈ ہوئے، جن میں سے 14795 نے امتحانات میں شرکت کی جبکہ 702 غیر حاضر رہے۔ ریگولر امیدواروں کی تعداد 10222 تھی، جن میں 2804 طلباء اور 7418 طالبات شامل تھیں۔ ان میں سے 108 نے اے ون، 971 نے اے، 2157 نے بی، 2471 نے سی، 863 نے ڈی اور 29 نے ای گریڈ حاصل کیا۔
پرائیویٹ امیدواروں کی تعداد 4573 رہی، جن میں 2935 طلباء اور 1638 طالبات شامل تھے۔ کامیاب امیدواروں میں 13 نے اے ون، 294 نے اے، 1020 نے بی، 1181 نے سی، 445 نے ڈی اور 18 نے ای گریڈ حاصل کیا۔ مجموعی طور پر ریگولر و پرائیویٹ جنرل گروپ میں کامیابی کا تناسب 65.76 فیصد رہا۔
نمایاں پوزیشنز حاصل کرنے والوں میں البدر گرلز ہائر سیکنڈری اسکول عامل کالونی جمشید روڈ کی ثناء بنت محمد ادریس (رول نمبر 551643) نے 89.27 فیصد نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ ماما انڈیگو اسکول سسٹم نواب اسماعیل خان روڈ گرومندر کی بشریٰ بنت محمد عمران (رول نمبر 552443) نے 87.73 فیصد نمبر کے ساتھ دوسری، جبکہ اسی اسکول کی ہانیہ بنت محمد یوسف (رول نمبر 552446) نے 87.36 فیصد نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔
خصوصی طلباء و طالبات (سماعت و گویائی سے محروم) کے امتحانات میں 124 امیدوار شریک ہوئے، جن میں سے 114 کامیاب قرار پائے، اور کامیابی کا تناسب 91.94 فیصد رہا۔ ان میں تمام پوزیشنز ابساء اسکول فار دی ڈیف کورنگی کے حصے میں آئیں۔ سید سیف علی شاہ ولد گل شیر شاہ نے 89.64 فیصد نمبر حاصل کر کے پہلی، حمیدہ حسن انصاری بنت عطاء الحسن نے 88.45 فیصد نمبر کے ساتھ دوسری، جبکہ ضیاء الرحمن ولد فضل الرحمن نے 86.18 فیصد نمبر حاصل کر کے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
چیئرمین بورڈ نے خصوصی طلبہ کی نمایاں کارکردگی کو سراہتے ہوئے ادارے اور اساتذہ کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پوزیشن حاصل فیصد نمبر جنرل گروپ حاصل کی
پڑھیں:
ٹرمپ کا ایلون مسک کے تیسری سیاسی جماعت کے اعلان پر ردعمل سامنے آگیا
ٹرمپ کا ایلون مسک کے تیسری سیاسی جماعت کے اعلان پر ردعمل سامنے آگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 7 July, 2025 سب نیوز
نیوجرسی(آئی پی ایس) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سابق حلیف ایلون مسک کی جانب سے نئی سیاسی جماعت بنانے کے اعلان پر شدید تنقید کی اور اسے “بے ہودہ” قرار دیا۔
نیوجرسی سے واشنگٹن واپس جاتے ہوئے طیارے میں سوار ہونے سے قبل ٹرمپ نے صحافیوں سے کہا کہ “میرے خیال میں تیسری جماعت کا قیام ایک بے ہودہ اور کم عقلی پر مبنی عمل ہے۔ ہم ریپبلکن پارٹی کے ساتھ زبردست کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔”
انھوں نے مزید کہا “یہ نظام ہمیشہ سے دو جماعتوں پر قائم رہا ہے، اور میرے نزدیک تیسری جماعت بنانے سے صرف مزید الجھن پیدا ہوتی ہے۔”
ٹرمپ نے گفتگو کے اختتام پر کہا: “وہ (ایلون مسک) اس سے جتنا چاہے لطف اٹھا سکتا ہے، مگر میں اسے کم عقلی اور بے ہودگی ہی سمجھتا ہوں۔”
یاد رہے کہ ایلون مسک اور ٹرمپ کے درمیان ماضی میں قریبی تعلقات رہے ہیں۔ دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے ریپبلکن صدارتی مہم کو 27 کروڑ ڈالر سے زائد کا عطیہ دیا تھا۔ وہ وفاقی اخراجات میں کمی کے لیے بنائی گئی “کمیٹی برائے سرکاری کفایت شعاری” کی سربراہ رہے اور وائٹ ہاؤس کے مستقل مہمان سمجھے جاتے تھے۔
مسک نے مئی میں اس کمیٹی سے علیحدگی اختیار کی تاکہ وہ اپنی کمپنیوں پر توجہ دے سکیں۔ لیکن کچھ ہی عرصے بعد صدر ٹرمپ کی جانب سے پیش کیے گئے بجٹ بل پر دونوں کے درمیان کھلے عام اختلافات پیدا ہو گئے۔
ایلون مسک نے خبردار کیا تھا کہ اگر مذکورہ بل کو منظور کیا گیا تو وہ نئی سیاسی جماعت بنائیں گے۔ اور ہفتے کے روز، “ڈونلڈ ٹرمپ کا عظیم اور خوبصورت قانون” منظور ہونے کے ایک دن بعد، مسک نے اپنے وعدے پر عمل کرتے ہوئے “امریکا پارٹی” کے قیام کا اعلان کر دیا۔
اتوار کی شب، صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر “ٹروتھ سوشل” پلیٹ فارم پر ایلون مسک کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، اور ایک طویل پوسٹ میں کہا کہ مسک “آپے سے باہر ہو چکا ہے” اور اب وہ ایک “چلتی پھرتی آفت” بن چکا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکی نظام میں تین جماعتوں کا وجود صرف “انتشار اور مکمل بے ترتیبی کا ذریعہ ہے”، اور ملک پہلے ہی “انتہائی بائیں بازو کے عناصر” کی وجہ سے بے چینی کا شکار ہے، جسے مسک کی حالیہ سیاسی سرگرمیاں مزید ہوا دے رہی ہیں۔
اس کے برعکس، ٹرمپ نے ریپبلکن پارٹی کی تعریف کی اور اسے “ایک ہموار چلنے والی مشین” قرار دیا۔ ان کے بقول، پارٹی نے حال ہی میں “ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا قانون” منظور کیا ہے۔ ٹرمپ نے اس قانون کی ایک اہم شق کی طرف توجہ دلائی، جس کے تحت “الیکٹرک گاڑیوں کی جبری خریداری” کے نام نہاد حکم کو ختم کر دیا گیا، جسے وہ “مضحکہ خیز” قرار دیتے ہیں۔
ٹرمپ کی تنقید یہیں ختم نہیں ہوئی۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ ایلون مسک نے اُن سے ناسا کے لیے اپنے ایک قریبی دوست کو بطور ڈائریکٹر مقرر کرنے کی درخواست کی تھی۔ اگرچہ ٹرمپ نے اس بات کو تسلیم کیا کہ وہ شخص “بہت ہی اچھا امیدوار” تھا، لیکن وہ اس وقت حیران رہ گئے جب انھیں معلوم ہوا کہ وہ شخص “پکا ڈیموکریٹ” ہے اور اس نے کبھی ریپبلکن پارٹی کو کوئی مدد نہیں دی۔
ٹرمپ نے کہا کہ مسک کی یہ درخواست “نا مناسب” تھی، خاص طور پر اس تناظر میں کہ ناسا کا ادارہ مسک کی کمپنی “اسپیس ایکس” کے کاروبار سے براہِ راست جڑا ہوا ہے، جو خلائی گاڑیوں کی تیاری میں مصروف ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآرٹیکل 62 اور 63 آمریت کی نشانی، نکال کر پھینک دیں: سپیکر پنجاب اسمبلی متنازع پیکا ایکٹ کالعدم قرار دینے کی درخواست پر حکومت نے تحریری جواب جمع کرادیا حکومت اور اسٹیٹ بینک کے سخت فیصلوں سے معیشت بحال ہوئی، گورنر اسٹیٹ بینک برکس ممالک کی ایران پر حملوں کی مذمت، اسرائیل و امریکا کا نام لینے سے گریز حوالدار لالک جان شہید:کسی بھی محاذ پر آخری لمحے تک بہادری و دفاع کی اعلیٰ ترین مثال اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ ختم ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد پہلی بار صیہونی طیاروں کا یمن میں بڑا فضائی حملہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم