’کنگ بابر‘ تبصرہ مذاق تھا، کسی کی تضحیک مقصد نہیں : کرس ووکس نے وضاحت کردی
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
انگلینڈ کے فاسٹ بولر کرس ووکس نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے اپنے تبصرے ’کنگ بابر‘پر خاموشی توڑ دی ہے اور واضح کیا ہے کہ اُن کا تبصرہ محض ایک دوستانہ مذاق تھا، جس کا مقصد پاکستانی اسٹار بابراعظم کی تضحیک ہرگز نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کرس ووکس نے ویان ملڈر کی پوسٹ پر ’کنگ بابر‘ کیوں لکھا؟
یوٹیوب پر کرکٹر معین علی کے ہمراہ ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ووکس نے اس متنازع تبصرے کی وضاحت کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ وہ جنوبی افریقی لیگ میں ویان ملڈر کے ساتھ کھیل چکے ہیں، اور پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کے دوران بابراعظم اور ملڈر کے درمیان ہلکی پھلکی نوک جھونک ہوئی تھی۔
اس واقعے کے بعد پاکستانی مداحوں نے ویان ملڈر کی انسٹاگرام پوسٹس پر طنزیہ انداز میں ’کنگ بابر‘ کے تبصرے شروع کر دیے، جسے ووکس نے بھی بطور مذاق لیا اور ایک پوسٹ پر وہی تبصرہ کردیا۔
’یہ سب صرف ہنسی مذاق کا حصہ تھا۔ ہم ڈریسنگ روم میں بھی اس پر ہنستے تھے۔ لیکن جیسے ہی میں نے ‘کنگ بابر’ تبصرہ کیا، لوگوں نے اُسے غلط انداز میں لیا۔‘
یہ بھی پڑھیں: کنگ بابر: پلان بی کہاں تھا؟
کرس ووکس نے زور دے کر کہا کہ اس تبصرے کا مقصد بابراعظم کی توہین ہرگز نہیں تھا۔ ’مداحوں نے اسے غلط سمجھا اور مجھے ہی طنزیہ انداز میں ’کنگ بابر‘ کہنا شروع کردیا۔ یہ سب صرف ایک غلط فہمی تھی۔‘
انہوں نے کہا کہ انہیں مداحوں کے جذبات کی قدر ہے، لیکن یہ معاملہ محض ایک غلط فہمی تھا اور اس میں کوئی ذاتی عنصر شامل نہیں تھا۔ ’میں شائقین کے جذبے کو سمجھتا ہوں، لیکن یہ واقعہ صرف ایک غلط فہمی تھی، کچھ بھی ذاتی نہیں تھا،” ووکس نے واضح کیا۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news انگلینڈ بابر اعظم پاکستان جنوبی افریقہ فاسٹ بولر کرس ووکس کرکٹ کنگ بابر کھیل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انگلینڈ پاکستان جنوبی افریقہ فاسٹ بولر کرس ووکس کرکٹ کھیل نہیں تھا
پڑھیں:
بھٹو کا قتل عالمی سازش تھی جس کا مقصد پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا تھا: شرجیل انعام میمن
---فائل فوٹووزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ بھٹو کا قتل عالمی سازش تھی جس کا مقصد پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا تھا۔
سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے اپنے بیان میں کہا کہ 5 جولائی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، ایک غیر آئینی اقدام کے ذریعے ملک کی پہلی منتخب عوامی حکومت کو برطرف کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 5 جولائی 1977ء کو جنرل ضیاء الحق نے ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں قائم جمہوری حکومت پر شب خون مارا، بھٹو نے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی، پاکستان کو اسلامی دنیا کے اتحاد کی علامت بنایا۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ 5 جولائی کے بعد ملک میں آمرانہ سوچ کو فروغ ملا، عوامی حقوق سلب اور جمہوری ادارے کمزور ہوئے۔