انگلینڈ کے فاسٹ بولر کرس ووکس نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے اپنے تبصرے ’کنگ بابر‘پر خاموشی توڑ دی ہے اور واضح کیا ہے کہ اُن کا تبصرہ محض ایک دوستانہ مذاق تھا، جس کا مقصد پاکستانی اسٹار بابراعظم کی تضحیک ہرگز نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کرس ووکس نے ویان ملڈر کی پوسٹ پر ’کنگ بابر‘ کیوں لکھا؟

یوٹیوب پر کرکٹر معین علی کے ہمراہ ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ووکس نے اس متنازع تبصرے کی وضاحت کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ وہ جنوبی افریقی لیگ میں ویان ملڈر کے ساتھ کھیل چکے ہیں، اور پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کے دوران بابراعظم اور ملڈر کے درمیان ہلکی پھلکی نوک جھونک ہوئی تھی۔

اس واقعے کے بعد پاکستانی مداحوں نے ویان ملڈر کی انسٹاگرام پوسٹس پر طنزیہ انداز میں ’کنگ بابر‘ کے تبصرے شروع کر دیے، جسے ووکس نے بھی بطور مذاق لیا اور ایک پوسٹ پر وہی تبصرہ کردیا۔

’یہ سب صرف ہنسی مذاق کا حصہ تھا۔ ہم ڈریسنگ روم میں بھی اس پر ہنستے تھے۔ لیکن جیسے ہی میں نے ‘کنگ بابر’ تبصرہ کیا، لوگوں نے اُسے غلط انداز میں لیا۔‘

یہ بھی پڑھیں: کنگ بابر: پلان بی کہاں تھا؟

کرس ووکس نے زور دے کر کہا کہ اس تبصرے کا مقصد بابراعظم کی توہین ہرگز نہیں تھا۔ ’مداحوں نے اسے غلط سمجھا اور مجھے ہی طنزیہ انداز میں ’کنگ بابر‘ کہنا شروع کردیا۔ یہ سب صرف ایک غلط فہمی تھی۔‘

انہوں نے کہا کہ انہیں مداحوں کے جذبات کی قدر ہے، لیکن یہ معاملہ محض ایک غلط فہمی تھا اور اس میں کوئی ذاتی عنصر شامل نہیں تھا۔ ’میں شائقین کے جذبے کو سمجھتا ہوں، لیکن یہ واقعہ صرف ایک غلط فہمی تھی، کچھ بھی ذاتی نہیں تھا،” ووکس نے واضح کیا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news انگلینڈ بابر اعظم پاکستان جنوبی افریقہ فاسٹ بولر کرس ووکس کرکٹ کنگ بابر کھیل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انگلینڈ پاکستان جنوبی افریقہ فاسٹ بولر کرس ووکس کرکٹ کھیل نہیں تھا

پڑھیں:

بھٹو کا قتل عالمی سازش تھی جس کا مقصد پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا تھا: شرجیل انعام میمن

---فائل فوٹو 

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ بھٹو کا قتل عالمی سازش تھی جس کا مقصد پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا تھا۔

سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے اپنے بیان میں کہا کہ 5 جولائی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، ایک غیر آئینی اقدام کے ذریعے ملک کی پہلی منتخب عوامی حکومت کو برطرف کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 5 جولائی 1977ء کو جنرل ضیاء الحق نے ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں قائم جمہوری حکومت پر شب خون مارا، بھٹو نے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی، پاکستان کو اسلامی دنیا کے اتحاد کی علامت بنایا۔

شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ 5 جولائی کے بعد ملک میں آمرانہ سوچ کو فروغ ملا، عوامی حقوق سلب اور جمہوری ادارے کمزور ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • " چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض حسین اور دیگر کےحکومت پاکستان سے معاملات طے پا گئے، عبداللہ گل کا دعویٰ،عمرچیمہ کا بھی تبصرہ آگیا
  • مارک روٹ کا’’دادا ابو والا مذاق‘‘اور “شاہی بیٹا” کی کہانی
  • معاہدہ ابراہیمی کا بنیادی مقصد مسلمان ممالک کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرانا ہے: نجم سیٹھی 
  • چین اور یورپی یونین کو ایک مستحکم دنیا کی تعمیر کے لئے مل کر کام کرنا چاہیئے ، سی ایم جی کا تبصرہ
  • بھٹو کا قتل عالمی سازش تھی جس کا مقصد پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا تھا، شرجیل میمن
  • آپ کو آذر بائیجان میں اپنے، میرے اور صدر اردوان کیلئے ایک ایک گھر بنانا چاہیے،شہباز شریف کی مذاق میں آذر بائیجان کے صدر کو تجویز
  • ’بابر اعظم جیسے کپتان سرفراز کی جیب میں رہتے تھے‘
  • کیا صدر آصف علی زرداری کو ہٹایا جارہا ہے؟ صحافی کے سوال پر محسن نقوی کا تبصرہ
  • بھٹو کا قتل عالمی سازش تھی جس کا مقصد پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا تھا: شرجیل انعام میمن