data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ میں متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف کیس میں حکومت کی جانب سے عدالت میں تحریری جواب جمع کروا
دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس انعام امین منہاس نے متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو کالعدم قرار دینے کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔درخواستیں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، اینکرز، اور اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے دائر کی گئی ہیں۔حکومت کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تحریری جواب جمع کرایا گیا جبکہ سرکاری وکیل نے بتایا کہ درخواست میں صوبائی حکومتوں کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔PFUJ کے وکیل یاسر امان نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے 2016 کے پیکا ایکٹ اور 2025 کے ترمیمی ایکٹ کے درمیان فرق واضح کیا اور بتایا کہ ترمیمی ایکٹ میں سوشل میڈیا کمپلینٹ کونسل کو بھی شامل کیا گیا ہے۔جسٹس انعام امین منہاس نے وکیل کو ہدایت کی کہ دلائل کے ساتھ ساتھ کوڈ آف کنڈکٹ میں ہونے والی تبدیلیوں کی بھی وضاحت کریں تاکہ کیس کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔بعد ازاں عدالت نے سماعت ملتوی کر دی۔ آئندہ سماعت پر بھی PFUJ کے وکیل یاسر امان دلائل جاری رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسلام آباد ہائیکورٹ ترمیمی ایکٹ

پڑھیں:

کراچی میں لوڈشیڈنگ، سندھ ہائیکورٹ کا اظہار برہمی، کے الیکٹرک اور نیپرا کو نوٹس جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں لائن لاسز کی بنیاد پر ہونے والی شدید لوڈشیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کی دائر کردہ درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں جو کچھ ہو رہا ہے ہم سب سمجھتے ہیں، شہریوں کی تکلیف کا اندازہ ہے، عدالت نے کے الیکٹرک، نیپرا اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے نیپرا کے ریجنل ہیڈ کو ذاتی حیثیت میں 25 جولائی کو طلب کرلیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق جسٹس فیصل کمال عالم کی سربراہی میں ریگولر بینچ نے جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤن چیئرمینز کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی، دوران سماعت جسٹس فیصل نے کہایہ کیس شاید آئینی بینچ کے سامنے جانا چاہیے تھا لیکن ہم شہر کے حالات سے واقف ہیں اور جانتے ہیں کہ لوڈشیڈنگ کیسے کی جا رہی ہے۔

درخواست گزاروں کے وکیل محمد واوڈا ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ کے الیکٹرک اپنی پالیسی کے برخلاف علاقوں میں 18،18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کر رہا ہے، جس سے عام شہری شدید متاثر ہو رہے ہیں، وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ہم عدالت سے صرف ڈیکلریشن چاہتے ہیں، کوئی عبوری حکم نہیں مانگ رہے۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نیپرا کو شکایت دی گئی تھی مگر تاحال اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، نیپرا نے 2 اپریل 2023 کو واضح طور پر کے الیکٹرک کے لائن لاسز کی بنیاد پر کی جانے والی لوڈشیڈنگ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے کہ بغیر کسی رکاوٹ کے بجلی کی مسلسل فراہمی یقینی بنائے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ جن علاقوں میں لوگ باقاعدگی سے بل ادا کرتے ہیں وہاں بھی لائن لاسز کے تناسب سے بلا جواز لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، جو شہریوں کے ساتھ زیادتی ہے۔

وکیل نے مزید بتایا کہ وفاقی حکومت آئین کے تحت شہریوں کو بجلی کی فراہمی اور پیداوار کی ذمہ دار ہے، اور عدالتیں پہلے بھی یہ کہہ چکی ہیں کہ بجلی عوام کا بنیادی حق ہے، کے الیکٹرک آئینی اور قانونی ذمہ داریاں نبھانے سے انکاری ہے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ نیپرا کو ہدایت دی جائے کہ وہ کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کرے اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ یقینی بنایا جائے، خاص طور پر موجودہ شدید گرمی کے موسم میں بجلی کی فراہمی کی معطلی ناقابل برداشت ہے۔

سماعت کے بعد عدالت نے کے الیکٹرک، نیپرا اور دیگر متعلقہ اداروں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 25 جولائی کو نیپرا کے ریجنل ہیڈ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا، عدالت کی آئندہ سماعت اہم پیش رفت کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • متنازع پیکا ایکٹ کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت
  • کراچی میں لوڈشیڈنگ، سندھ ہائیکورٹ کا اظہار برہمی، کے الیکٹرک اور نیپرا کو نوٹس جاری
  • متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ کیس: حکومت کا تحریری جواب عدالت میں جمع
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر سماعت، وکیل پی ایف یو جے کے دلائل جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیکا ایکٹ پر بحث، سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی
  • متنازع پیکا ایکٹ کالعدم قرار دینے کی درخواست  پر حکومت نے تحریری جواب جمع کرادیا
  • متنازع پیکا ایکٹ کالعدم قرار دینے کی درخواست پر حکومت نے تحریری جواب جمع کرادیا
  • متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف سماعت آج ہوگی
  • متنازع پیکا ایکٹ ترمیم 2025ء کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر