Islam Times:
2025-09-17@23:26:49 GMT

امریکا کے جدید A-10 بمبار طیارے مشرق وسطیٰ میں تعینات

اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT

امریکا کے جدید A-10 بمبار طیارے مشرق وسطیٰ میں تعینات

یہ طیارے امریکا کی طرف سے ان علاقوں میں اعلیٰ فضائی موجودگی برقرار رکھنے اور کسی بھی ہنگامی صورت حال میں فوری ردعمل کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) نے A-10 تھنڈر بولٹ طیاروں کو مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا میں فضائی نگرانی کے لیے تعینات کر دیا ہے، تاکہ خطے میں سکیورٹی اور اسٹریٹیجک مفادات کی نگرانی کی جا سکے۔ یہ طیارے امریکا کی طرف سے ان علاقوں میں اعلیٰ فضائی موجودگی برقرار رکھنے اور کسی بھی ہنگامی صورت حال میں فوری ردعمل کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ A-10 تھنڈر بولٹ اپنی پائیداری اور زمینی حملوں میں مہارت کی وجہ سے مشہور ہے۔ امریکی سینٹ کام مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا میں 21 ممالک پر مشتمل علاقے میں دفاعی، انٹیلی جنس اور سکیورٹی کارروائیوں کا ذمہ دار ہے، جن میں ایران، افغانستان، پاکستان، سعودی عرب، امارات، قطر اور مصر جیسے اہم ممالک شامل ہیں۔ سینٹ کام کا خصوصی فوکس بحیرہ احمر، اسٹریٹ آف ہرمز اور سوئز کینال جیسے حساس اور اسٹریٹیجک سمندری راستوں پر ہے، جہاں سے عالمی تجارت اور تیل کی ترسیل گزرتی ہے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کا ہیڈکوارٹر فلوریڈا، امریکا میں واقع ہے، جبکہ اس کا فارورڈ آپریشنل بیس قطر میں قائم ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

معاہدہ ہوگیا، امریکا اور چین کے درمیان ایک سال سے جاری ٹک ٹاک کی لڑائی ختم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا اور چین کے درمیان ٹک ٹاک پر جاری ایک سال سے زائد پرانا تنازع بالآخر ختم ہوگیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو اعلان کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت ٹک ٹاک امریکا میں کام جاری رکھے گا۔ اس معاہدے کے مطابق ایپ کے امریکی اثاثے چینی کمپنی بائٹ ڈانس سے لے کر امریکی مالکان کو منتقل کیے جائیں گے، جس سے یہ طویل تنازع ختم ہونے کی امید ہے۔

یہ پیش رفت نہ صرف ٹک ٹاک کے 170 ملین امریکی صارفین کے لیے اہم ہے بلکہ امریکا اور چین، دنیا کی دو بڑی معیشتوں، کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی کو کم کرنے کی بھی ایک بڑی کوشش ہے۔

ٹرمپ نے کہا، “ہمارے پاس ٹک ٹاک پر ایک معاہدہ ہے، بڑی کمپنیاں اسے خریدنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔” تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ انہوں نے اس معاہدے کو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند قرار دیا اور کہا کہ اس سے اربوں ڈالر محفوظ رہیں گے۔ ٹرمپ نے مزید کہا، “بچے اسے بہت چاہتے ہیں۔ والدین مجھے فون کرکے کہتے ہیں کہ وہ اسے اپنے بچوں کے لیے چاہتے ہیں، اپنے لیے نہیں۔”

تاہم اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے ریپبلکن اکثریتی کانگریس کی منظوری ضروری ہو سکتی ہے۔ یہ وہی ادارہ ہے جس نے 2024 میں بائیڈن دورِ حکومت میں ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے بیچنے کا تقاضا کیا گیا تھا۔ اس قانون کی بنیاد یہ خدشہ تھا کہ امریکی صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کے ہاتھ لگ سکتا ہے اور اسے جاسوسی یا اثرورسوخ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے اس قانون پر سختی سے عمل درآمد میں ہچکچاہٹ دکھائی اور تین بار ڈیڈ لائن میں توسیع کی تاکہ صارفین اور سیاسی روابط ناراض نہ ہوں۔ ٹرمپ نے یہ کریڈٹ بھی لیا کہ ٹک ٹاک نے گزشتہ سال ان کی انتخابی کامیابی میں مدد دی۔ ان کے ذاتی اکاؤنٹ پر 15 ملین فالوورز ہیں جبکہ وائٹ ہاؤس نے بھی حال ہی میں اپنا سرکاری ٹک ٹاک اکاؤنٹ لانچ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جاپان: درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے امریکی میزائل تعینات
  • ٹرمپ کیخلاف وسطی لندن میں احتجاجی مظاہرہ، غزہ میں جنگ رُکوانے کا مطالبہ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات ، مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال سمیت اہم امور پر گفتگو
  • مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے ،شہباز شریف
  • امریکا اور چین کے درمیان ٹک ٹاک ڈیل کا فریم ورک طے
  • معاہدہ ہوگیا، امریکا اور چین کے درمیان ایک سال سے جاری ٹک ٹاک کی لڑائی ختم
  • مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال کا یمن پر گہرا اثر، ہینز گرنڈبرگ
  • وینزویلا میں امریکی فضائی حملے میں تین دہشت گرد ہلاک، صدر ٹرمپ
  • اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم مشرق وسطیٰ اور عالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہیں، ترک صدر
  • ڈسٹرکٹ سینٹرل میں سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی خصوصی مہم