امریکا کے جدید A-10 بمبار طیارے مشرق وسطیٰ میں تعینات
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
یہ طیارے امریکا کی طرف سے ان علاقوں میں اعلیٰ فضائی موجودگی برقرار رکھنے اور کسی بھی ہنگامی صورت حال میں فوری ردعمل کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) نے A-10 تھنڈر بولٹ طیاروں کو مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا میں فضائی نگرانی کے لیے تعینات کر دیا ہے، تاکہ خطے میں سکیورٹی اور اسٹریٹیجک مفادات کی نگرانی کی جا سکے۔ یہ طیارے امریکا کی طرف سے ان علاقوں میں اعلیٰ فضائی موجودگی برقرار رکھنے اور کسی بھی ہنگامی صورت حال میں فوری ردعمل کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ A-10 تھنڈر بولٹ اپنی پائیداری اور زمینی حملوں میں مہارت کی وجہ سے مشہور ہے۔ امریکی سینٹ کام مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا میں 21 ممالک پر مشتمل علاقے میں دفاعی، انٹیلی جنس اور سکیورٹی کارروائیوں کا ذمہ دار ہے، جن میں ایران، افغانستان، پاکستان، سعودی عرب، امارات، قطر اور مصر جیسے اہم ممالک شامل ہیں۔ سینٹ کام کا خصوصی فوکس بحیرہ احمر، اسٹریٹ آف ہرمز اور سوئز کینال جیسے حساس اور اسٹریٹیجک سمندری راستوں پر ہے، جہاں سے عالمی تجارت اور تیل کی ترسیل گزرتی ہے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کا ہیڈکوارٹر فلوریڈا، امریکا میں واقع ہے، جبکہ اس کا فارورڈ آپریشنل بیس قطر میں قائم ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
امریکا: ٹیکساس میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 82 تک پہنچ گئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی ریاست ٹیکساس شدید طوفانی بارشوں اور تباہ کن سیلاب کی لپیٹ میں ہے، جہاں مختلف حادثات کے نتیجے میں 28 بچوں سمیت کم از کم 82 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سمر کیمپ میں موجود 10 لڑکیوں اور ایک کونسلر سمیت 41 افراد تاحال لاپتا ہیں، جن کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ امدادی ٹیمیں ہیلی کاپٹرز، کشتیاں اور ڈرونز استعمال کر کے لاپتا افراد تک پہنچنے کی کوششیں کر رہی ہیں، جبکہ کئی علاقوں میں پانی میں پھنسے شہریوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متاثرہ علاقے کیر کاؤنٹی کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے فوری امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ٹیکساس کے متعدد شہروں اور قصبوں میں سیلابی ریلوں نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا ہے۔ سیکڑوں مکانات اور گاڑیاں کئی فٹ پانی میں ڈوب چکی ہیں جبکہ درخت جڑوں سے اکھڑ کر سڑکوں پر گرنے سے آمدورفت معطل ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ مسلسل بارشوں کے باعث صورتحال مزید بگڑنے کا خدشہ ہے اور شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں اور محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
ریسکیو اداروں کے مطابق موجودہ حالات میں ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا اندیشہ ہے کیونکہ کئی علاقے تاحال سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں اور وہاں تک رسائی ممکن نہیں۔