موسمیاتی تبدیلی بارے جامع پالیسی بنانے کی ضرورت ہے: جسٹس منصور علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
موسمیاتی تبدیلی بارے جامع پالیسی بنانے کی ضرورت ہے: جسٹس منصور علی شاہ WhatsAppFacebookTwitter 0 8 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) قائم مقام چیف جسٹس پاکستان منصور علی شاہ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی بارے جامع پالیسی بنانے کی ضرورت ہے، بنیادی حقوق اس وقت خطرے میں ہیں۔موسمیاتی تبدیلی پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ 2022 جیسے سیلاب، غیر معمولی درجہ حرارت، موسم کی شدت یہ سب موسمیاتی تبدیلی کے باعث ہو رہا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ملک میں پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے جیسے کئی ادارے موجود ہیں، مگر بدقسمتی سے اداروں کو تنہا کام کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کلائمیٹ سائنس کے حوالے سے بہت پیچھے ہے، ہمیں کلائمیٹ سائنس کے حوالے سے کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ہمیں اپنے مستقبل کے بارے میں خود سوچنا ہو گا، 2022 جیسے سیلاب، غیر معمولی درجہ حرارت، موسم کی شدت یہ سب موسمیاتی تبدیلی کے باعث ہو رہا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرغزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی تیاری، رفح کے ملبے پر کیمپ قائم کرنے کا حکم غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی تیاری، رفح کے ملبے پر کیمپ قائم کرنے کا حکم فی الحال ہمارا کسی قسم کا کوئی بیک ڈور ڈائیلاگ نہیں چل رہا، بیرسٹر گوہر سندھ کابینہ نے ڈی ایچ اے کو پانی پہنچانے کے لئے منصوبوں کی منظوری دے دی عوام کو جمہوریت بچانے اور 26 ویں ترمیم کیخلاف نکلنا ہے، میں جیل سے لیڈ کروں گا، عمران خان کے پی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم کا الیکشن کمیشن کا اعلامیہ کالعدم قرار سی ڈی کی تاریخ کا انوکھا فیصلہ ، بورڈ ممبران کی موجیں ہی موجیں، نئی گاڑیوں کیساتھ ساتھ ہر بورڈ میٹنگ پر چالیس ہزار...
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: منصور علی شاہ نے کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ موسمیاتی تبدیلی ضرورت ہے
پڑھیں:
پاکستان کو آج خدمت اور محبت کرنے والوں کی ضرورت ہے: اعظم نذیر تارڑ
وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ—فائل فوٹووفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آج خدمت اور محبت کرنے والوں کی ضرورت ہے۔
لاہور میں سول سروسز اکیڈمی والٹن میں اقلیتوں کے نیشنل آؤٹ ریچ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمیں نفرتوں کے بیج بونے کی بجائے محبتیں بانٹنا ہیں، اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ڈرافٹ تیار کر لیا ہے، قومی پرچم کا سفید رنگ دراصل ہمارے دلوں میں ہونا چاہیے۔
وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ وکلاء کے مسائل کے حل کے لیے حکومت پُرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے عدم برداشت اور عدم رواداری کو فروغ ملا لیکن ہمیں اب غریب اور نادار لوگوں کی مدد کرنے والا پاکستان بنانا ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت آئین پاکستان کے فریم ورک کے تحت کام کرتی ہے، نوجوان نسل کو آگے لانے کے لیے ہمیں اپنا نظام درست کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے قوم کو بہترین معمار فراہم کرنے ہیں، ہمیں مل کر معاشرے کی بہتر تربیت کا انتظام بھی کرنا ہے۔