data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری)   میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی عدم توجہی کے باعث لیاقت آباد (انڈر پاس) زیریں گزر گاہ گڑھوں اور گندے پانی کی وجہ سے شہریوں کا گزرنا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔

انڈر پاس کی مینٹینس اور صفائی ستھرائی نہ ہونے سے یہ کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے، آئے روز یہاں حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں، انڈر پاس کے آنے اور جانے والے دونوں سڑک پر بڑے گڑھے پڑ چکے ہیں جہاں سے گزرنا شہریوں کے درد سر بن گیا ہے شہری شدید اذیت کا شکار ہیں ، انڈر پاس کے اندر کئی مقامات پر بارش کا جمع پانی تاحال نہ نکالا جاسکا اور جگہ جگہ کیچڑ اور کچرا جمع ہے ۔

لیاقت آباد انڈر پاس کا پورا اسٹرکچر تباہ حال ہے، انڈر پاس کے مختلف مقامات پر کئی کئی فٹ گڑھے پڑنے سے گاڑیوں اور موٹر سائیکل سواروں کو گزرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ان ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر ٹریفک جام رہنا اور حادثات معمول بن گیا ہے۔

شہدائے حق کے نام سے منسوب لیاقت آباد انڈر پاس سے گزرنے والے شہری نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ لیاقت آباد انڈر پاس سے سائٹ ایریا جانے والا راستہ ہے، جس کے آس پاس ایک نمبر، دو نمبر، تین نمبر اور چار نمبر ناظم آباد ہیں۔

شہری کا کہنا تھا کہ کراچی کی آبادی کا ایک بڑا حصہ روزگار کے سلسلے میں سائٹ ایریا جاتا ہے،جب یہ انڈر پاس بنا تھا تو سائٹ ایریا جانے والوں کے لیے ایک نعمت تھا، لیکن اسکی مینٹینس اور صفائی ستھرائی پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اب اس کا حال یہ ہے کہ یہ کھنڈر کا منظر پیش کر رہا ہے اور آئے روز یہاں حادثات ہوتے رہتے ہیں، اگر بارش ہوجائے تو یہاں سے گزرنا تقریباً ناممکن ہوتا ۔

ان کا کہنا تھا کہ لیاقت آباد انڈر پاس میں سیوریج کے پانی کے نکاسی کے لیے لگی اسٹیل کی جالی پر پانی مستقیل بھرا رہتا ہے سیوریج کے پانی کی نکاسی نہ ہونے کے سبب اس کے ساتھ ہی ایک بڑا گڑھا پڑ گیا ہے جس پر گزرنے والی گاڑیوں اور خصوصاموٹر سائیکل کا اگلا ٹائر زور سے جاکر لگتا ہے ۔ چند رو قبل ایک رکشے کا ٹائر ٹکرانے کی وجہ سے اس کا ا گلا ٹائرنکل کر باہر آگیا تھا،جس سے اس کا رکشہ الٹ گیا تھا اور رکشہ ڈرائیور کے سر پر شدید چوٹیں آئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈر پاس مکمل طور پر اندھیروں میں ڈوبا رہتا ہے۔ شہری کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے یکم جولائی کو بھی لیاقت آباد انڈرپاس میں بارش کا پانی جمع تھا اورموٹرسائیکل سوارنوجوان آہستہ آہستہ وہاں سے گزر رہے تھے اورانڈرپاس میں اندھیرا بھی تھا اس دوران عقب سے آنے والے ٹرک نے موٹرسائیکل کو ٹکرماردی جس کے باعث ایک نوجوان موقع پرجاں بحق ہوگیا جبکہ دوسرا نوجوان معمولی زخمی ہوگیا تھا۔

لیاقت آباد انڈر پاس سے گزرنے والے شہریوں نے جسارت کے توسط سے کمشنر کراچی، صوبائی وزیر بلدیات اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے گذارش کی ہے کہ وہ فوری طور اپنے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے لیاقت آباد انڈر پاس کی مرمت کروائیں اور اس راستے کو ٹھیک کروائیں تاکہ عوام سکون کے ساتھ اس انڈر پاس سے آمد ورفت کرسکے۔

واضح رہے کہ لیاقت آباد انڈر پاس کی سڑک کی حال ہی میں مرمت کی گئی تھی تاہم ایک بار پھر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور گہرے گڑھوں کے باعث ٹریفک کو گزرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، لیاقت آباد انڈرپاس کا 9فروری2007میں افتتاح کیا گیا تھا، انڈرپاس پر 350 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا تھا۔ تین لائنوں کے انڈرپاس کی چوڑائی 10.

40 میٹر ہے ۔لیاقت آباد انڈرپاس ایس ایم توفیق روڈ اور حکیم ابن سینا روڈ کے انٹرسیکشن پر لیاقت آباد نمبر10 پر تعمیر کیا گیا ہے جہاں سے روزانہ بڑی تعداد میں پبلک اور پرائیویٹ ٹرانسپورٹ گزرتی ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لیاقت ا باد انڈر پاس انڈر پاس سے کہنا تھا کہ کے باعث نے والے گیا تھا گیا ہے پاس کی

پڑھیں:

48 انچ قطر کی لائن میں رساؤ، مرمتی کام جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ترجمان کراچی واٹر کارپوریشن کے مطابق نارتھ ایسٹ پمپنگ اسٹیشن پر K-II کی 48 انچ قطر والی رائزنگ مین لائن میں پانی کے رساو? کا معاملہ سامنے آیا ہے، جس کے باعث ہنگامی بنیادوں پر مرمتی کام شروع کر دیا گیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ مرمت کے دوران متعلقہ وال کو بھی تبدیل کیا جائے گا، جبکہ مرمتی سرگرمیاں 24 گھنٹے کی مسلسل شفٹوں میں جاری رہیں گی تاکہ شہریوں کو کم سے کم تکلیف ہو اور لائن جلد از جلد بحال کی جا سکے۔ ادارے نے مرمتی کام کو 48 گھنٹوں کے اندر مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ واٹر کارپوریشن کے مطابق مرمتی کام کے دوران نارتھ ایسٹ پمپنگ اسٹیشن کے 11 میں سے 3 پمپس کو عارضی طور پر بند کیا گیا ہے، جبکہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بھی ایک پمپ مرمتی ضرورت کے باعث بند رکھا گیا ہے۔ ترجمان نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ صفورہ ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد، گلبرگ ٹاؤن، لیاقت آباد ٹاؤن اور گلشن اقبال کے متاثرہ علاقوں میں پانی ذخیرہ کریں اور استعمال میں احتیاط برتیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کراچی شہر کو یومیہ مجموعی طور پر 650 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے، تاہم مرمتی سرگرمیوں کے دوران تقریباً 150 ایم جی ڈی پانی کی کمی واقع ہوگی۔ اس کے باوجود شہر کو 500 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری رکھی جائے گی تاکہ شہریوں کو زیادہ مشکلات کا سامنا نہ ہو۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • لیاقت علی خان اور سازشی نظریات
  • ’’لیاقت علی کا مقام صرف ’لیاقت علی‘ ہی کی جگہ پر ہے!‘‘
  • ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی کا 74ویں برسی پر شہیدِ ملت لیاقت علی خان کو پیغام خراجِ عقیدت و سلامِ تحسین
  • کرم آباد انڈر پاس پر سڑک کھودنے کے بعد کام بندکردیا گیا ہے، جس سے شہریوں کی پریشانی میں اضافہ ہوگیا ہے
  • 48 انچ قطر کی لائن میں رساؤ، مرمتی کام جاری
  • پنجاب بھرمیں 1466 ٹریفک حادثات میں 12 افراد جاں بحق جبکہ 1713زخمی، ترجمان
  • باتھ روم میں بیکٹیریا کا ’شہر‘، شاور کا محفوظ استعمال کیسے کیا جائے؟
  • کراچی میں مختلف حادثات، خاتون سمیت دو افراد جاں بحق
  • پنجاب بھر میں 1492 ٹریفک حادثات میں 11 افراد جاں بحق، 1844 زخمی
  • کراچی؛ ڈاکٹر ضیاالدین روڈ پر سیوریج کا پانی جمع ہونے پر واٹر بورڈ انجینئر کو معطل کرنے کا حکم