کراچی؛ ڈاکٹر ضیاالدین روڈ پر سیوریج کا پانی جمع ہونے پر واٹر بورڈ انجینئر کو معطل کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
کراچی:
ڈاکٹر ضیاالدین روڈ پر سیوریج کا پانی جمع ہونے پر واٹر بورڈ کے متعلقہ انجینئر کو معطل کرنے کا حکم دیدیا گیا۔
ترجمان کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ نے ڈاکٹر ضیا الدین احمد روڈ پر سیوریج کا پانی جمع ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے واٹر بورڈ کے متعلقہ انجینئر کو معطل کرنے کا حکم جاری کردیا۔
چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ ترجمان کے مطابق اہم شاہراہ پر جمع گندے پانی کی وجہ سے چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے برہمی کا اظہار کیا اور مسئلہ فوری حل کرنے کا حکم دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرنے کا حکم واٹر بورڈ
پڑھیں:
سندھ ایچ ای سی کے تحت نظام صحت کی بہتری، پائیدار پالیسی اقدامات پر دو روزہ کانفرنس
سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت ڈائریکٹوریٹ آف اسٹریٹجک پلاننگ کے تحت دو روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں سندھ میں صحت کے نظام کی پائیداری اور بہتری کے لیے پالیسی اقدامات پر توجہ مرکوز کرنا تھا۔
کانفرنس کا مقصد ہیلتھ کیئر سسٹین ایبلٹی روڈ میپ (2025-2030) کی تیاری میں معاونت فراہم کرنا تھا، اس کی سربراہی پروفیسر ڈاکٹر ایس. ایم. طارق رفیع، چیئرمین سندھ ایچ ای سی، سیکریٹری معین صدیقی، چارٹر انسپیکشن کمیٹی کے چیرمین پروفیسر ڈاکٹر سروش ایچ لودھی اور ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر نعمان احسن نے کی۔
اس موقع پر سینئر حکومتی نمائندگان، صحت کے اداروں کے رہنما اور علمی ماہرین شریک ہوئے تاکہ صوبے کے صحت کے نظام میں طویل المدتی اصلاحات پر غور و خوض کیا جا سکے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی کانفرنس میں شریک ہوئے، جبکہ آغا خان یونیورسٹی اسپتال، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، سندھ انسٹیٹوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن(سیوٹ)، انڈس اسپتال اور پی پی ایچ آئی کے نمائندگان نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں صحت کے بنیادی ڈھانچے، دیہی علاقوں میں خدمات کی فراہمی کی گورننس، انسانی وسائل کی ترقی، نرسنگ اور الائیڈ ہیلتھ کی صلاحیتوں کے فروغ اور صحت کے شعبے میں ٹیکنالوجی اور جدت کے کردار پر تفصیلی مباحثہ ہوا۔
حکام نے بتایا کہ دو روزہ اجلاس سے حاصل ہونے والی سفارشات سندھ کی صحت کی اگلی پالیسی فریم ورک کی تیاری اور ادارہ جاتی منصوبہ بندی میں معاون ثابت ہوں گی تاکہ پائیدار اور جامع صحت کی خدمات کو یقینی بنایا جا سکے۔