سٹی 42: شمالی وزیرستان میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر کرفیو نافذ ہوگیا
ڈپٹی کمشنر نے اعلامیہ جاری کیا کہ کل مورخہ 2025-07-09 بروز بدھ صبح 05:00 بجے سے شام 07:00 بجے تک ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی نقل و حرکت ہوگی۔ لہٰذا تمام عوام الناس سے گزارش ہے کہ وہ ضلع بھر میں اپنی تمام روزمرہ سرگرمیاں کل بروز بدھ کے لیے ختم کریں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں ۔
گاڑی کا چالان، وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے جنید صفدر کا ردعمل سامنے آگیا
نوٹ: سورج غروب ہونے سے لے کر صبح سورج طلوع ہونے تک عوام الناس کی نقل و حرکت پر پابندی حسب معمول تاحکم ثانی برقرار رہے گی لہٰذا احتیاط کریں۔
ڈپٹی کمشنر کی جانب سے کہا گیا جنوبی وزیرستان اپر کے بیشتر علاقوں میں کل بروز بدھ، 9 جولائی 2025 کو مکمل کرفیو نافذ رہے گا۔ عوامی تحفظ اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔کرفیو کے دوران مندرجہ ذیل راستے مکمل طور پر بند رہیں گے اور شہریوں سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے:
تودہ چینہ، مکین، بی بی رغزئی، سراروغہ سے کوٹکئی، سپینکئی رغزائی، اور نظر خیل تک کا راستہ بند رہے گا۔ تودہ چینہ سے مکین، کانیگرم، اور شیروانگئی تک راستہ بند رہے گا۔ عزیز آباد چوک، مدی جان، شین ورسک، مولے خان سرائے، اور چگملائ تک راستہ بند رہے گا۔ تیارزہ سے توروام تک راستہ بند رہے گا۔
علاقے کے مکینوں سے گزارش ہے کہ وہ کرفیو کے دوران گھروں میں رہیں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ کسی بھی غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کیا جائے۔ مزید معلومات کے لیے مقامی انتظامیہ سے رابطہ کریں۔
ڈی جی ریسکیو خیبرپختونخوا شاہ فہد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان نے ایران کے اول نائب صدر محمد رضا عارف سے ملاقات کی۔ وزارت تجارت کے مطابق گزشتہ روز تہران میں ہونے والی ملاقات میں پاک ایران معاشی و تجارتی تعلقات کے فروغ کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔(جاری ہے)
دونوں رہنماؤں نے تجارت میں موجود رکاوٹوں کے خاتمے، برآمدات و درآمدات کے امکانات میں اضافہ، کمپلائنس، ثقافتی تبادلے اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود بھی موجود تھے جنہوں نے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے پر مشاورت کی۔یہ ملاقات اسلام آباد اور تہران کی جانب سے معاشی اور تجارتی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی جاری کوششوں کا مظہر قرار دی جا رہی ہے۔