ہنڈا اٹلس کارز لمیٹڈ (ایچ اے سی ایل) نے مختلف ماڈلز کی قیمتوں میں 47 ہزار روپے سے لیکر 2 لاکھ ایک ہزار روپے تک اضافہ کر دیا ہے، جو مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ میں حکومت کی جانب سے نافذ کردہ نیو انوائرنمنٹل وہیکل (این ای وی) لیوی کے باعث کیا گیا ہے، نئی قیمتیں یکم جولائی سے مؤثر ہوچکی ہیں۔

نجی اخبار میں شائع خبر کے مطابق ڈیلرز کو جاری کردہ قیمت کے نوٹس کے مطابق، ہنڈا سٹی 1.

2 ایم ٹی، 1.2 سی وی ٹی اور ایسپائر سی وی ٹی اب بالترتیب 47 ہزار روپے، 48 ہزار روپے اور ایک لاکھ 20 ہزار روپے اضافے کے بعد 46 لاکھ 96 ہزار روپے، 47 لاکھ 37 ہزار روپے اور 59 لاکھ 69 ہزار روپے میں دستیاب ہوں گی۔

نئی قیمت کے نوٹس کے مطابق ہنڈا بی آر وی 1.5 سی وی ٹی، سوِک اوریئل اور سوِک ٹربو آر ایس کی قیمتوں میں بالترتیب ایک لاکھ 30 ہزار روپے، ایک لاکھ 75 ہزار روپے اور 2 لاکھ ایک ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد ان ماڈلز کی نئی قیمتیں بالترتیب 64 لاکھ 29 ہزار روپے، 88 لاکھ 34 ہزار روپے اور ایک کروڑ ایک لاکھ روپے ہو گئی ہیں۔

ایچ اے سی ایل کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی اور فریٹ لاگت میں اضافے جیسے مسلسل چیلنجز کے باوجود کمپنی نے ان اثرات کو صارفین تک منتقل کیے بغیر خود برداشت کیا ہے، تاہم این ای وی لیوی کمپنی کے کنٹرول سے باہر ہے اور اسے صارفین تک منتقل کرنا ناگزیر ہے۔

یہ قیمتیں فریٹ اور ود ہولڈنگ ٹیکس کے بغیر ہیں، جو صارفین سے متعلقہ شرحوں کے مطابق وصول کی جائیں گی۔

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ہزار روپے اور کے مطابق ایک لاکھ

پڑھیں:

اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک بڑھنے کے بعد پاکستان میں ستمبر کے دوران ہیڈ لائن افراطِ زر میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، جو حالیہ سیلاب کے باعث خوراک کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں 6.5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے یہ بات بروکریج ہاﺅس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی رپورٹ میں بتائی ہے.

رپورٹ کے مطابق پاکستان کا کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) ستمبر 2025 میں 6.5 سے 7 فیصد سالانہ رہنے کی توقع ہے، جو اگست 2025 میں 3 فیصد اور ستمبر 2024 میں 6.93 فیصد تھا ماہانہ بنیاد پر ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.1 فیصد ہے، جو گزشتہ 26 ماہ میں سب سے زیادہ اضافہ ہوگا.

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ سالانہ افراطِ زر کی شرح 11 ماہ کی بلند ترین سطح پر ہوگی جبکہ خوراک کی قیمتوں میں متوقع 8.75 فیصد اضافہ اب تک کا سب سے زیادہ ماہانہ اضافہ ہو سکتا ہے ٹاپ لائن کے مطابق خوراک کی مہنگائی میں یہ اضافہ ملک میں جاری شدید سیلاب کے سپلائی سائیڈ اثرات کا نتیجہ ہے حالیہ بارشوں اور طوفانی مون سون نے خاص طور پر پنجاب کے گنجان آباد علاقوں کو شدید متاثر کیا ہے گزشتہ دنوں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھا اور حالیہ سیلاب کو قلیل مدتی معاشی منظرنامے کے لیے خطرہ قرار دیا.

اہم اشیائے خور و نوش میں نمایاں اضافہ یہ رہا جن میںٹماٹر (122 فیصد)، گندم (49 فیصد)، آٹا (39 فیصد) اور پیاز (35 فیصد) آلو 5.4 فیصد، چاول 4.3 فیصد، مرغی 4.1 فیصد، انڈے 3.5 فیصد اور چینی کی قیمتیں2.7 فیصد بڑھیں پھلوں کی قیمتیں تقریباً مستحکم رہیں جبکہ سبزیوں کی قیمتوں میں تقریباً 10 فیصد کمی ہوئی. رپورٹ کے مطابق بجلی کے نرخوں میں کمی کے باعث رہائش، پانی، بجلی اور گیس کی کیٹیگری میںمحض 0.24 فیصد کمی متوقع ہے تاہم ایل پی جی کی 2.75 فیصد مہنگائی نے اس کمی کو جزوی طور پر زائل کردیا ٹاپ لائن کا کہنا ہے کہ ستمبر کے لیے 6.5–7 فیصد افراطِ زر کے تخمینے کے ساتھ حقیقی شرح سود 400–450 بیسس پوائنٹس تک پہنچ جائے گی، جو پاکستان کی تاریخی اوسط (200–300 بیسس پوائنٹس) سے کہیں زیادہ ہے مزید یہ کہ عالمی اجناس کی قیمتوں میں اچانک تبدیلی مستقبل میں مہنگائی کے رجحان کو تبدیل کر سکتی ہے. 

متعلقہ مضامین

  • ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت 3 لاکھ 88 ہزار 600 روپے برقرار
  • ایم جی پاکستان کی بڑی پیشکش: الیکٹرک گاڑیوں پر 13 لاکھ روپے سے زائد کی زبردست رعایت
  • روس میں خاتون نے 3 لاکھ 41 ہزار روپے کے بدلے اپنی ’روح بیچ‘ ڈالی
  • سونے کی قیمت میں بڑی کمی، تاریخی اضافہ برقرار نہ رہ سکا
  • ملک بھر میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 2400 روپے کمی
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • سیلاب متاثرین کی بحالی، کاروں، سگریٹ اور الیکٹرانک اشیا پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز
  • خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
  • سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی