کوٹ لکھپت جیل میں بند پی ٹی آئی رہنماؤں کا ایک اور خط
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کوٹ لکھپت جیل میں بند رہنماؤں نے ایک اور خط لکھ دیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد کے خط میں میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ خط بھی شامل ہے۔خط کے متن کے مطابق دو بڑی جماعتوں کے درمیان میثاق جمہوریت انہی جماعتوں کےباعث ناکام ہوچکا، میثاق آئین کی بالادستی، عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنانے کےلیے کیا گیا تھا۔پی ٹی آئی رہنماؤں کے خط کے متن کے مطابق ملک کی دو بڑی جماعتوں کے رہنماؤں نے ذاتی مفادات کےلیے میثاق جمہوریت کو تباہ کیا۔خط کے متن کے مطابق پاکستان کو مسائل سے باہر نکالنے کےلیے آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی نہایت ضروری ہے، ملک میں عوام کو جمہوری حق کی مکمل پاسداری حاصل ہو۔پی ٹی آئی رہنماؤں کے خط کے متن کے مطابق موجودہ حکومت نےمیڈیا پر پیکا، عدلیہ پر 26ویں ترمیم اور پارلیمنٹ کو فارم 47 کے ذریعے تباہ کیا۔
یوم آزادی ’’معرکۂ حق‘‘ کے عنوان سے منانے کا فیصلہ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: خط کے متن کے مطابق پی ٹی ا ئی رہنماو ں
پڑھیں:
گلگت بلتستان میں شدید ترین گرمی کا 55سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گلگت : پاکستان کے سرد ترین علاقوں میں شامل گلگت بلتستان میں شدید ترین گرمی کا 55سالہ رکارڈ ٹوٹ گیا ، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ موسم میں تبدیلی کا یہ عمل جاری رہا تو وقت گزرنے کے ساتھ اس میں مزید شدت آئیگی جو پورے علاقے کےلیے کسی بہت بڑے نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔
گلگت بلتستان میں بدترین خشک سالی اور شدید ترین گرمی کا 55سالہ رکارڈ ٹوٹ گیا ،ضلع نگر ،ہنزہ ،داریل سمیت کئی علاقوں میں گلیشیائی جھیلیں پھٹنے سے سیلاب آگیا ہے جس سے زمینوں ،مکانات، درختوں اور سڑکوں کو سخت نقصان پہنچا ہے جبکہ گلیشیرز تیزی سے پگھلنے سے دریاﺅں اور ندی نالوں میں پانی کی مقدار میں اضافہ ہو گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے چھ جولائی سے پندرہ جولائی کے درمیان گلگت بلتستان میں بارشوں کی پشین گوئی کی ہوئی ہے ،ماہرین موسم کی اس تبدیلی کو کلائیمنٹ چینج قرار دے رہے ہیں ،ان کا یہ بھی کہنا ہے انسانوں نے فطرت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے جس میں جنگلات کا صفایا،آر سی سی کے مکانات کی تعمیر اور زہریلی گیسوں کا اخراج سر فہرست ہیں۔
دوسری طرف گلیشیرز کو بچانے اور جنگلات میں نئے درخت لگانے کےلیے کروڈوں روپے کی لاگت سے گلاف منصوبہ پچھلے کئی سالوں سے صرف بڑے ہوٹلوں میں کانفرنسز سے آگے نہیں بڑھا ،اگر موسم میں تبدیلی کا یہ عمل جاری رہا تو وقت گزرنے کے ساتھ اس میں مزید شدت آئیگی جو پورے علاقے کےلیے کسی بہت بڑے نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔