data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ ایک بار پھر شدید ماحولیاتی خطرے کی زد میں آ گیا ہے، جہاں مون سون کے آغاز کے ساتھ ہی پرندوں کی غیر معمولی تعداد نے پروازوں کے محفوظ آپریشن کو متاثر کرنا شروع کر دیا ہے۔

اس غیر متوقع صورتحال کے باعث ایوی ایشن حکام نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے تمام فضائی کمپنیوں کے پائلٹس کو ممکنہ تصادم سے بچاؤ کے لیے فوری اقدامات اور مکمل احتیاط کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

ذرائع کے حوالے سے نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مون سون کی آمد کے ساتھ ہی کراچی ایئرپورٹ اور اس کے اطراف کے علاقوں میں پرندوں اور دیگر کیڑے مکوڑوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

بارش کے بعد پیدا ہونے والے گیلے اور کیچڑ بھرے مقامات، کھلی گندگی اور کچرے کے ڈھیر پرندوں کی بڑی تعداد کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں، جو ایئرپورٹ کے قریبی علاقوں میں افزائش نسل کے لیے موزوں ماحول بناتے ہیں۔

پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے اس خطرے کا بروقت نوٹس لیتے ہوئے ایک نیا نوٹم جاری کیا ہے جس میں تمام پائلٹس کو لینڈنگ اور ٹیک آف کے دوران غیر معمولی محتاط رویہ اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

یہ قدم اس لیے اٹھایا گیا ہے کیونکہ ماضی میں متعدد ایسے واقعات ہو چکے ہیں جن میں پرندوں کے طیاروں سے ٹکرا جانے سے نہ صرف کروڑوں روپے کا نقصان ہوا بلکہ مسافروں کی جانیں بھی خطرے میں پڑ گئیں۔

ایوی ایشن ماہرین کے مطابق اگر طیارہ پرندے سے ٹکرا جائے تو اس کے نتیجے میں انجن، ونڈ اسکرین یا ونگز کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ خاص طور پر اگر پرندہ انجن کے اندر چلا جائے تو وہ انجن کی خرابی یا حتیٰ کہ مکمل فیل ہونے کا سبب بن سکتا ہے، جس سے ایک بڑا فضائی سانحہ جنم لے سکتا ہے۔

اس طرح کے حادثات کی روک تھام کے لیے بین الاقوامی ایوی ایشن اسٹینڈرڈز کے مطابق ہر ایئرپورٹ پر وائلڈ لائف کنٹرول یونٹ کام کرتا ہے، جو جانوروں اور پرندوں کی موجودگی پر نظر رکھتا ہے، لیکن کراچی جیسے بڑے شہر میں بڑھتی ہوئی آبادی اور صفائی کی کمی نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر روزانہ درجنوں فلائٹس آپریٹ کرتی ہیں جن میں اندرون ملک کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی پروازیں بھی شامل ہیں۔ ایسے میں اگر پرندوں سے ٹکرانے کے واقعات میں اضافہ ہوتا ہے تو نہ صرف قیمتی انسانی جانیں خطرے میں آ سکتی ہیں بلکہ پاکستان کی عالمی سطح پر ایوی ایشن ساکھ بھی متاثر ہو سکتی ہے۔

ماہرین کا کہناہ ے کہ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے نہ صرف ایوی ایشن حکام بلکہ بلدیاتی اداروں کو بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی تاکہ کچرے اور گندگی کو فوری طور پر صاف کیا جا سکے، جو پرندوں کو ایئرپورٹ کی حدود میں آنے پر مجبور کرتے ہیں۔

مون سون کے دوران ایسے خطرات کی شدت کئی گنا بڑھ جاتی ہے، کیونکہ بارش کے پانی سے بننے والے تالاب اور کیچڑ کے علاقے پرندوں کے لیے غذا کا بڑا ذریعہ بن جاتے ہیں۔ جب تک ان عوامل پر مؤثر قابو نہیں پایا جائے گا، فضائی آپریشنز کو خطرہ لاحق رہے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پرندوں کی ایوی ایشن کے لیے

پڑھیں:

وفاقی محتسب کی کا رکر دگی کی بین الا قوا می سطح پر پذ یر ائی ہو رہی ہے،وفاقی محتسب کی میڈ یا سے گفتگو

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2025ء) وفاقی محتسب اعجاز احمد قر یشی نے کہا ہے کہ پا کستان کے وفاقی محتسب کو دنیا بھر کے محتسبین میں پذ یر ائی حا صل ہو رہی ہے۔ ترجمان کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حا ل ہی میں مجھے چین کے شہر نا نجنگ میں ایشین امبڈ سمین ایسو سی ایشن کے بو رڈ آ ف ڈا ئر یکٹرز کے 26 ویں سا لا نہ اجلا س اور اس کی جنر ل اسمبلی کے 18 ویں اجلا س کی صدا رت کا اعزاز حا صل ہوا، ان اجلا سوں کے دوران وہا ں انتہا ئی مفید اور نتیجہ خیز سیشن ہوئے، جن میں ایشین امبڈ سمین ایسو سی ایشن کے اہداف اور مقاصد کے ساتھ ساتھ مستقبل کے چیلنجوں کے حوالے سے اب تک کی پیشرفت پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلا س کے دوران ایشین امبڈ سمین ایسو سی ایشن کی سال بھر کی سر گر میوں کا بھی جا ئزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ 2022-23ء میں اے او اے کی 148 سر گر میاں (Activities) ہو ئی تھیں جو سال 2024-2025 میں بڑ ھ کر 347 ہو گئیں۔ اجلا س میں فیصلہ کیا گیا کہ 2026ء میں 30 سال مکمل ہو نے پر ایشین امبڈ سمین ایسو سی ایشن کی 30 ویں سا لگر ہ ہا نگ کا نگ میں بھر پو ر طر یقے سے منا ئی جا ئے گی۔

جنرل اسمبلی کے اجلاس کے بعد ”عوام النا س کی سہو لت کے لئے محتسب کے اداروں کا کر دار“ کے موضوع پر ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں ایشیائی خطے اور اس سے باہر کے وفود کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مجھے اس کا نفر نس کی صدا رت کا بھی مو قع ملا۔انہوں نے وفاقی محتسب کے بین الاقوامی کردار کا ذکر کر تے ہو ئے بتا یا کہ ایشین امبڈ سمین ایسو سی ایشن(اے او اے)کے صدر کی حیثیت سے وہ محتسب کے تصور کو ایشیا اور دنیا بھر میں عام کر نے کے لئے کو شاں ہیں۔

انہوں نے بتا یا کہ ایشین امبڈ سمین ایسوسی ایشن (اے او اے)47 رکنی غیر سیا سی، جمہو ری اور پیشہ وارانہ مضبوط تنظیم ہے جو دنیا کی تقریباً دو تہائی آ با دی کی نمائندگی کرتی ہے۔ اے او اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں پاکستان کے علاوہ آذربائیجان، چین، ہانگ کانگ، ایران، جاپان، کوریا، تاتا رستان اور ترکیہ کے محتسب کے اداروں کے سربراہان شامل ہیں۔

1996 میں اے او اے کے قیام میں پاکستان اور چین نے بنیا دی کر دار ادا کیا تھا۔ دونوں نے ہم خیال ممالک کے ساتھ مل کر اس کی بنیا د رکھی تھی۔ آپ جا نتے ہیں کہ پا کستان اور چین ایک دوسر ے کے انتہا ئی قر یبی دوست ہیں جو ہر بین الا قوا می فو رم پر ہم آواز ہوتے ہیں۔ ایشین امبڈ سمین ایسو سی ایشن کے فو رم پر بھی پا کستان اور چین کا تعا ون مثا لی ہے جس کی وجہ سے اے او اے کا ادارہ اب مضبو ط بنیا دوں پر استوار ہو چکا ہے۔

پاکستان، اے او اے کے با نی رکن کے طور پر اس باوقار تنظیم میں ممتاز حیثیت کا حامل ہے۔ ایشین امبڈ سمین ایسو سی ایشن کے قیام کے بعد سے اب تک اس کی صدا رت ز یادہ تر پا کستان کے پا س ہی رہی ہے۔ انہوں نے وفا قی محتسب کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے بتا یا کہ اب تک سال 2024ء ایک اہم سال تھا، کیو نکہ اس سال دو لا کھ 26 ہزار371 شکایات میں سے 223,171 شکا یات کے فیصلے کئے گئے۔

تو قع ہے کہ اس سال یہ تعداد اڑ ھا ئی لا کھ سے بڑ ھ جا ئے گی کیو نکہ 15 ستمبر2025ء تک رواں سال کے دوران شکا یات کی تعداد 180,000 سے تجا وز کر چکی ہے جب کہ 176,828 شکا یات کے فیصلے کئے جا چکے ہیں۔انہوں نے سمندر پا ر پا کستا نیوں کے لئے اٹھا ئے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے بتا یا کہ سال2025 ء کے دوران بیرون ملک پا کستا نیوں کی شکا یات اورپا کستان کے بین الا قوا می ہوا ئی اڈوں پر قا ئم کردہ یکجاسہولیا تی ڈیسکوں کے ذریعے 90 ہزار سے زا ئد شکا یت کنند گان کو سہو لیا ت فرا ہم کی جا چکی ہیں ۔

وفاقی محتسب نے بتا یا کہ بچوں کے مسا ئل کے حل اور ان کی شکایات کے ازالے کے لئے ایک ہمہ وقتی ”شکا یا ت کمشنر برا ئے اطفال“ کام کر رہا ہے جس کا دفتر بھی اسی بلڈ نگ میں مو جود ہے۔اس سال اب تک بچوں کی 450 شکا یات مو صول ہوچکی ہیں۔وفاقی محتسب نے ان خیا لا ت کا اظہار گز شتہ روز وفاقی محتسب سیکر ٹیر یٹ میں میڈ یا کے نما ئند وں کے ساتھ ایک ملا قا ت کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ رواں سال کے دوران عوام النا س کو ان کے گھر کی دہلیز پر انصا ف فرا ہم کر نے کے لئے ملک بھر میں 112کھلی کچہر یاں منعقد کی گئیں۔ او سی آ ر پروگرام کے تحت 172 دوروں کے دوران ہزاروں شکا یات نمٹا ئی گئیں، جب کہ سر کا ری اداروں کے نظا م کی اصلا ح اور خد مات کو بہتر بنا نے کے لئے وفاقی محتسب کی

متعلقہ مضامین

  • وفاقی محتسب کی کا رکر دگی کی بین الا قوا می سطح پر پذ یر ائی ہو رہی ہے،وفاقی محتسب کی میڈ یا سے گفتگو
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ
  • ایس بی سی اے کی ملی بھگت سے سندھی مسلم سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ ہوا تو فوڈ سیکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • غفلت اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے والے ڈرائیورز ہوجہائیں خبردار
  • مدینہ ایئرپورٹ کی مرکزی شاہراہ کا نام ولی عہد محمد بن سلمان سے منسوب کرنے کا فیصلہ
  • ٹورنٹو آپریشن کی معطلی اور سول ایوی ایشن کا زبردست قدم
  • کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت 10 بڑے شہروں میں ڈینگی کی شدید وبا پھیلنے کا خطرہ
  • تکنیکی اورآپریشنل وجوہات کے باعث مختلف پروازیں منسوخ