غزہ میں قیامت: اسرائیلی بمباری میں 20 فلسطینی شہید، 6 بچے بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
غزہ(نیوز ڈیسک) اسرائیل کے تازہ فضائی حملوں میں غزہ کے مختلف علاقوں میں کم از کم 20 افراد شہید ہو گئے، جن میں چھ بچے بھی شامل ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق حملے صبح سویرے سے جاری ہیں۔ صرف شاتی کیمپ میں ایک حملے میں 8 افراد جان کی بازی ہار گئے، دیر البلح میں ایک گھر پر بمباری سے 2 افراد اور خان یونس میں خیموں پر ڈرون حملے میں مزید 2 افراد شہید ہوئے۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بصل نے اے ایف پی کو بتایا کہ ایک فضائی حملہ آدھی رات کے بعد خان یونس میں بے گھر افراد کے خیمے پر کیا گیا، جب کہ دوسرا حملہ کچھ دیر بعد شمالی غزہ کے ایک کیمپ پر ہوا۔
غزہ میں اموات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جب کہ شہریوں کو امداد، تحفظ اور طبی سہولیات تک رسائی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
اسلام آباد: نالہ کورنگ میں موٹر سائیکل سوار پانی کے ریلے میں بہہ گیا، ویڈیو سامنے آگئی
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اسرائیلی جارحیت میں 57 ہزار سے زائد فلسطینی شہید، الاکھ 36ہزار سے زائد زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کش جنگ میں فلسطینی شہدا کی تعداد57 ہزار 575 ہو گئی ہے جب کہ1 لاکھ 36 ہزار879 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 52 لاشیں اسپتالوں میں لائی گئیں جبکہ 262 افراد زخمی ہوئے،متعدد افراد اب بھی ملبے تلے اور سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں لیکن ریسکیو ٹیمیں ان تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں انسانی امداد حاصل کرنے کی کوشش میں اسرائیلی افواج کی فائرنگ سے 8 فلسطینی شہید اور 74 سے زائد زخمی ہوئے۔
خیال رہےکہ 27 مئی کے بعد سے اب تک 766 فلسطینی شہید اور 5,044 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جنہیں صرف امداد حاصل کرنے کی کوشش میں نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی فوج نے 18 مارچ کو جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو توڑتے ہوئے دوبارہ حملے شروع کیے، جس کے بعد سے 7,013 فلسطینی شہید اور 24,838 زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی حملے نہ صرف عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ اسپتالوں، اسکولوں، پناہ گزین کیمپوں، اور امدادی قافلوں پر بھی بمباری کی جا رہی ہے، جس سے غزہ کی تباہی مکمل ہوتی جا رہی ہے، علاقے میں شدید خوراک، پانی، اور ادویات کی قلت نے انسانی بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
گزشتہ نومبر میں عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے تحت گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
اس کے علاوہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) میں اسرائیل کے خلاف غزہ میں نسل کشی کے الزامات کے تحت مقدمہ جاری ہے، جسے جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر کیا گیا تھا اور متعدد ممالک نے اس کی حمایت کی ہے۔
عالمی برادری پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روکے اور غزہ میں فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی، اور دیرپا امن کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔