یمنی حوثیوں کا حملہ، ایک اور جہاز ڈوب گیا، عملے کو بچانے کوشش جاری، 4 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
یمن (اوصاف نیوز)لائبیریا کا پرچم بردار یونان سے چلنے والا اور بڑی تعداد میں سامانِ تجارت سے لدا بحری جہاز ایٹرنٹی سی یمن کے قریب حوثیوں کے حملے کے بعد ڈوب گیا ہے اور عملے کو بچانے کی کوششیں جاری ہیں
یہ بات چار میری ٹائم سکیورٹی ذرائع نے بدھ کو رائٹرز کو بتائی۔دو ذرائع نے بتایا کہ عملے کے بعض افراد پانی میں لائف جیکٹس میں تھے اور اب تک کم از کم پانچ افراد کو بچا لیا گیا ہے۔
میری ٹائم سکیورٹی فرمز نے بدھ کے روز یونان کے زیرِ انتظام چلنے والے ایٹرنیٹی سی جہاز سے عملے کے انخلاء کے لیے ایک مشن کا آغاز کیا ہے جس پر دو دن قبل یمن سے دور حوثیوں نے حملہ کیا تھا۔ یہ بات مشن کے قریبی ذرائع نے رائٹرز کو بتائی۔
ایٹرنیٹی سی پر عملے کے 22 ارکان سوار ہیں جن میں 21 فلپائنی اور ایک روسی ہے۔ اس پر پیر کے روز تیز رفتار کشتیوں سے سمندری ڈرون اور راکٹ سے چلنے والے دستی بموں سے حملہ کیا گیا جو مہینوں کے پرسکون دورانیے کے بعد ایک دن میں حوثیوں کا دوسرا حملہ تھا۔
میری ٹائم سکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ چھاپے کے دوران عملے کے کم از کم چار ارکان ہلاک اور دو زخمی ہو گئے جو جون 2024 کے بعد سے بحیرۂ احمر میں جہاز رانی میں ہونے والی اولین اموات ہیں۔
بحری جہاز کی منتظم فرم کاسموشپ مینجمنٹ نے ہلاکتوں کی تصدیق کے لئے درخواستوں کا جواب نہیں دیا ہے۔حملے کے دوران زندگی بچانے والی کشتیاں تباہ کر دی گئیں اور عملہ جہاز کو بحفاظت نہیں چھوڑ سکا۔
اس منصوبے میں شامل میری ٹائم رسک مینجمنٹ فرم ڈائیپلس کے ایک عہدیدار نے بتایا، “یہ عملے کو بچانے اور جہاز پر سوار افراد کی لاشیں اٹھانے کے لئے ایک کارروائی ہے۔ عملے کے بعض افراد زخمی ہیں اور انہیں مدد کی ضرورت ہے۔”
عہدیدار نے کہا، “ہمارا مقصد ایک پرامن کارروائی کرنا ہے۔ مشن برطانوی سکیورٹی فرم ایمبرے کے ساتھ مل کر شروع کیا گیا۔”عہدیدار نے مزید بتایا کہ جب وہ جہاز کے قریب پہنچے تو عملے کے بعض ارکان لائف جیکٹس میں پانی میں تھے۔
ذرائع کے مطابق یونانی سرکاری عہدیداروں نے جہاز کو بچانے میں مدد کے لئے خطے کے ایک اہم ملک سعودی عرب کے ساتھ علیحدہ طور پر سفارتی گفتگو کا آغاز کر دیا ہے۔�
خیبرپختونخوا: بنوں میں 2 ڈرون حملے، خاتون جاں بحق، 3 افراد زخمی، عوام میں خوف و ہراس
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: میری ٹائم کو بچانے عملے کے
پڑھیں:
پاک افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش ناکام,نور ولی کے نائب سمیت 4 دہشت گرد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251031-01-16
راولپنڈی/اسلام آباد (خبرایجنسیاں+نمائندہ جسارت )سیکورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد کے ذریعے خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے نورولی کے نائب خارجی کمانڈر سمیت 4 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق باجوڑ میں کارروائی کے دوران سیکورٹی فورسز نے 4 خارجیوں بشمول ہائی ویلیو ٹارگٹ خارجی امجد کو ہلاک کردیا۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ خارجی کمانڈر امجد، خارجی نور ولی کا نائب اوربھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کی رہبری شوری کا سربراہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا، حکومت نے اس پر 50 لاکھ روپے سر کی قیمت مقرر کی تھی۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ دہشت گرد افغانستان میں رہتے ہوئے پاکستان کے اندر متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں سرگرم عمل رہا، فتنہ الخوارج کی قیادت افغانستان میں رہتے ہوئے پاکستان میں دراندازی کی کوششیں کر رہی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ عبوری افغان حکومت کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں کہ خارجی پراکسی پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین استعمال نہ کریں۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ یہ ہمارے اس مؤقف کی بھی توثیق کرتا ہے کہ فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے خوارج پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کو مسلسل محفوظ جنت کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی سیکورٹی فورسز ملک کی سرحدوں کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں، علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دوسرے بھارتی اسپانسرڈ خارجی کو ختم کرنے کے لیے سینی ٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے ضلع باجوڑ میں سیکورٹی آپریشن میں انتہائی مطلوب خارجی سرغنہ سمیت 4 خارجیوں کو ہلاک کرنے پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت کی بدولت انتہائی مطلوب خارجی کمانڈر امجد کو جہنم رسید کیا اور پاکستان کی سا لمیت کے دشمنوں کے مزموم عزائم کو خاک میں ملا دیا۔ان کا کہنا تھا کہ معصوم اور نہتے شہریوں کی جان و مال کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو اس انداز میں شکست دیتے رہیں گے، حکومت پاکستان ملک سے دہشت گردی کی عفریت کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہے۔