کراچی: سفاک شوہر نے بھائی کے ساتھ ملکر بیوی کو تیزاب پلا کر قتل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
کراچی کے علاقے کورنگی میں سفاک شوہرنے بھائی کے ساتھ ملکر بیوی کو تیزاب پلاکرقتل کردیا، مقتولہ خاتون 2 بیٹیوں کی ماں تھی، پولیس نے واقعے کا مقدمہ شوہر اور اس کے بھائی کے خلاف درج کرکے تفتیش شروع کردی۔
رپورٹ کے مطابق کورنگی صنعتی ایریا تھانے کے علاقے کورنگی صنعتی ایریا سیکٹر8 بی آللہ آباد کالونی میں سفاک شوہر نے بھائی کے ساتھ ملکر مبینہ طور پر بیوی کو تیزاب پلا دیا۔
نورعائشہ نامی خاتون کوتشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں خاتون دوران علاج دم توڑگئی۔
پولیس کے مطابق واقعہ 4 جولائی کی صبح پیش آیا تھا، پولیس نے مقتولہ خاتون کے والد علی اکبرکی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ قتل کی دفعہ کے تحت درج کرلیا۔
مقدمے میں مقتولہ خاتون کے شوہرمحمد ایوب اوراس کے بھائی رفیق کو نامزد کیا گیا، مدعی مقدمہ کے مطابق ان کی بیٹی نورفاطمہ کی 7 سال قبل محمد ایوب سے شادی ہوئی تھی اورجس سے اس کی دوبیٹیاں ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ان کا داماد شروع سے غیرعورتوں کا تعلق قائم رکھتا تھا جس کی وجہ سے ان کی بیٹی اکثر ناراض ہوکر میکے آجایا کرتی تھی اور داماد بیٹی کوراضی کرکے لے جاتا تھا۔
جب ہم اپنے داماد کو سمجھانے کی کوشش کرتے تھے تو داماد کا بھائی رفیق ہم سے لڑائی جھگڑا کرنے لگتا تھا اور کہتا تھا کہ میرے بھائی کو غیرعورتوں کے ساتھ تعلق رکھنے سے کوئی منع نہیں کرسکتا جس کے بعد ہم مجبور ہو کر اپنی بیٹی کو گھر بسانے کا مشورہ دیتے رہتے تھے۔
4 جولائی کی صبح 6 بجے اطلاع ملی کہ میری بیٹی نورعائشہ کو میرے داماد اور اس کے بھائی رفیق نے ملکر تیزاب پلا دیا اورمارپیٹ کی ہے، بیٹی جناح اسپتال میں زیرعلاج ہے۔
اس کے بعد میں فوراً جناح اسپتال پہنچا تو میری بیٹی دوران علاج دم توڑگئی، ڈاکٹرزنے تیزاب پینے سے انفیکشن کی وجہ سے بیٹی کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔
اب میرا دعویٰ میرے داماد محمد ایوب اور اس کے بھائی رفیق کے خلاف میری بیٹی نورعائشہ کوزبردستی تیزاب پلانے کی وجہ سے ہلاک کرنا ہے، لہذا قانونی کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں خاتون کو تیزاب پلانے کے شواہد ملے ہیں جس کی مزید تصدیق کی جا رہی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ پولیس کو معلوم ہوا کہ مقدمے میں نامزد ملزمان نے عدالت سے ضمانت قبل ازوقت گرفتاری حاصل کرلی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اس کے بھائی بھائی رفیق بھائی کے کو تیزاب
پڑھیں:
نجی اسپتال کی سفاکیت ، بل وصولی کیلیے خاتون کا نومولود بچہ فروخت کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر قائد کے علاقے میمن گوٹھ میں اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلیے نومولود کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا جسے خاتون نے خرید کر پنجاب میں کسی کو پیسوں کے عوض دے دیا تھا۔ میمن گوٹھ میں قائم نجی اسپتال میں شمع نامی حاملہ خاتون ڈاکٹر سے معائنہ کروانے کیلیے گئی تو وہاں پر ڈاکٹر نے زچگی آپریشن کیلیے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا خاتون نے جب ڈاکٹر سے رقم نہ ہونے کا تذکرہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ایک خاتون بچے کی خواہشمند ہے اور وہ بچے کو ناصرف پالے گی بلکہ آپریشن کے اخراجات بھی ادا کردے گی۔ خاتون کے آپریشن کے بعد لڑکے کی پیدائش ہوئی جسے ڈاکٹر نے مذکورہ خاتون کے حوالے کیا جس پر والد سارنگ نے مقدمہ درج کروایا۔ والد سارنگ نے مقدمے میں بتایا کہ وہ جامشورو کے علاقے نوری آباد کے جوکھیو گوٹھ کا رہائشی ہے۔ پانچ اکتوبر کو اہلیہ اپنی والدہ کیساتھ معائنے کیلیے کلینک گئی تو ڈاکٹر زہرا نے آپریشن تجویز کرتے ہوئے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا رقم نہ ہونے پر ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ ایک عورت کو جانتی ہے جو غریبوں کی مدد کرتی اور غریب بچوں کو پالتی ہے سارنگ کے مطابق ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ عورت ناصرف بچے کو پالے گی بلکہ آپریشن کے تمام اخراجات بھی ادا کردے گی جس پر میری اہلیہ نے رضامندی ظاہر کی تو خاتون شمع بلوچ نے آکر اخراجات ادا کیے اور بچہ لے کر چلی گئی والد کے مطابق مجھے جب لڑکے کی پیدائش کا علم ہوا تو اسپتال پہنچا جہاں پر یہ ساری صورتحال سامنے آئی اور پھر اہلیہ نے شمع بلوچ نامی خاتون کا نمبر دیا شوہر نے مؤقف اختیار کیا کہ مجھے شبہ ہے کہ شمع نامی خاتون نے میرا بچہ کسی اور کو فروخت کر دیا ہے لہٰذا قانونی کارروائی کی جائے۔ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے کارروائی کرتے ہوئے پنجاب سے بچے کو بازیاب کروا کے والدین کے حوالے کردیا جبکہ اسپتال کو سیل کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق شمع بلوچ اسپتال کی ملازمہ ہے اور اس نے ڈاکٹر زہرا کے ساتھ مل کر یہ کام انجام دیا۔ ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ کے مطابق بچے کو شمع بلوچ اور ڈاکٹر زہرا نے مل کر پنجاب میں فروخت کردیا تھا۔