—فائل فوٹو

خیبر پختون خوا میں یونیفارمڈ پولیس رسک الاؤنس میں اضافہ کر دیا گیا ہے، اس حوالے سے صوبائی کابینہ کے 13 جون کے فیصلے کی روشنی میں محکمۂ خزانہ نے پشاور سے اعلامیہ جاری کیا ہے۔ 

اعلامیے کے مطابق کانسٹیبل سے انسپکٹر تک یونیفارمڈ پولیس اہلکاروں کے رسک الاونس میں اضافہ کیا گیا ہے، جس کے مطابق کانسٹیبل 7 اسکیل کو پہلے 7400 روپے ملتے تھے، اب 11400 روپے ملیں گے، ہیڈ کانسٹیبل کو 8100 کی بجائے 12700 روپے ملیں گے۔

اے ایس آئی کا رسک الاؤنس 8700 روپے سے بڑھ کر 15700 روپے ہو گیا، سب انسپکٹر کا رسک الاؤنس 10300 سے بڑھا کر 16300 کر دیا گیا، اسی طرح انسپکٹر کو 12700 روپے کی بجائے اب 17300 روپے ملیں گے۔

 علاوہ ازیں محکمہ خزانہ خیبر پختون خوا نے پولیس شہداء پیکیج میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا، شہید پولیس اہلکار کے لواحقین کے پیکیجز میں 10، 10 لاکھ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ 

شہید کانسٹیبل اور ہیڈ کانسٹیبل کا پیکیج 1 کروڑ 10 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے، ڈی ایس پی اور اے ایس رینک شہداء کے ورثاء کو 1 کروڑ 60 لاکھ روپے کا پیکیج ملے گا۔

ایس پی، ایس ایس پی اور اے آئی جی شہید پیکیج 2 کروڑ 10 لاکھ روپے ہو گیا جبکہ ڈی آئی جی پی، آئی جی کا شہید پیکیج 2 کروڑ 30 لاکھ روپے ہو گا۔

پولیس شہداء کے ورثاء کو پلاٹ بھی دیے جائیں گے، شہید کانسٹیبل کے ورثاء کو 5 مرلہ پلاٹ ملے گا، شہید اے ایس آئی اور ایس آئی کے ورثاء کو 7 مرلہ پلاٹ ملے گا۔

شہید ڈی ایس پی اور اے ایس پی کے ورثاء کو 10 مرلے کا پلاٹ ملے گا، ایس ایس پی اور شہید ہونے والے اعلیٰ افسران کے ورثاء کو ایک کنال کا پلاٹ دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کے ورثاء کو ایس پی اور لاکھ روپے ملے گا کر دیا گیا ہے اے ایس

پڑھیں:

شیعہ تنظیموں کیجانب سے خیبر پختونخوا کے متاثرین سیلاب کیلئے امدادی سامان

اسلام ٹائمز: یہ سامان اپنی نوعیت کے حوالے سے اس لیے خاص تھا کہ ضلع بونیر میں شیعہ آبادی نہیں ہے اور شیعہ تنظیموں کی جانب سے مصیبت میں گھرے اپنے اہلسنت بہن، بھائیوں کے لیے یہ صرف امدادی سامان ہی نہیں بلکہ اخوت اور بھائی چارگی کی ایک روشن مثال تھا۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: سید عدیل عباس

صوبہ خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب کے باعث متاثرہ افراد کے لیے شیعہ تنظیموں مجلس وحدت مسلمین، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور امامیہ علماء کونسل کی جانب سے امدادی سامان ضلع بونیر پہنچا دیا گیا۔ یہ سامان اپنی نوعیت کے حوالے سے اس لیے خاص تھا کہ ضلع بونیر میں شیعہ آبادی نہیں ہے اور شیعہ تنظیموں کی جانب سے مصیبت میں گھرے اپنے اہلسنت بہن، بھائیوں کے لیے یہ صرف امدادی سامان ہی نہیں بلکہ اخوت اور بھائی چارگی کی ایک روشن مثال تھا۔ یاد رہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر علامہ جہاںزیب علی جعفری نے کچھ عرصہ قبل سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ ان علاقوں کا دورہ کیا تھا اور اس دورے کے دوران انہوں نے سروے کرتے ہوئے معلومات اکٹھی کیں۔ 450 گھرانوں کے لیے مختص کیا گیا یہ امدادی سامان اور لگ بھگ سات لاکھ ہزار روپے کی رقم معروف اہل سنت مذہبی سکالر سید طیب شاہ ترمذی کے حوالے کی گئی۔ اس موقع پر مولانا سید نور شاہ، اکرام الحق، حیدر علی اور بختاور شاہ بھی موجود تھے۔ شیعہ تنظیموں کی جانب سے بھیجے گئے، اس تحفے پر ضلع بونیر کے متاثرین سیلاب اور عمائدین نے اظہار تشکر کرتے ہوئے اس اقدام کو بے حد سراہا۔ مزید احوال اس ویڈیو رپورٹ میں ملاحظہ فرمائیں۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial

متعلقہ مضامین

  • شیعہ تنظیموں کیجانب سے خیبر پختونخوا کے متاثرین سیلاب کیلئے امدادی سامان
  • خیبر پختونخوا کے سوات اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے
  • فکر سے عمل تک، نثار شاہ جی کی جہدوجہد
  • کراچی پولیس نشانے پر، رواں سال میں اب تک افسر سمیت 14 جوان شہید
  • پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، علی امین گنڈا پور
  • آزاد کشمیر پولیس کے لیے اینٹی رائیٹ کٹس اور یونیفارم الاؤنس کی منظوری، کروڑوں روپے مختص
  • خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
  • چارسدہ میں فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل شہید، سب انسپکٹر زخمی
  • محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے ہی ساتھیوں پر برس پڑے