WE News:
2025-07-10@16:38:09 GMT

یمنی حملے کے بعد اسرائیل جانے والا بحری جہاز ڈوب گیا

اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT

یمنی حملے کے بعد اسرائیل جانے والا بحری جہاز ڈوب گیا

فلسطینیوں پر غزہ میں جاری نسل کشی کے خلاف حمایت کے طور پر یمنی فورسز کی جانب سے حملے میں اسرائیل جانے والا ایک بحری جہاز بحیرۂ احمر میں ڈوب گیا۔

یمن کی مسلح افواج نے بدھ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ اس کی بحریہ نے ’ایٹرنیٹی سی‘ نامی جہاز کو نشانہ بنایا، جو مقبوضہ فلسطین کے بندرگاہ ’ام الرشراش‘ (ایلات) کی طرف جا رہا تھا۔ یمنی نیوی کی جانب سے وارننگ دیے جانے کے باوجود جہاز کے عملے نے ان ہدایات کو نظرانداز کیا۔

یہ بھی پڑھیں:حوثیوں نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغ دیا، جنوبی شہر سائرنز سے گونج اٹھے

بیان کے مطابق یہ فوجی کارروائی ایک بغیر پائلٹ سمندری گاڑی اور 6 کروز و بیلسٹک میزائلوں کی مدد سے کی گئی۔

یمنی افواج کے مطابق یہ کارروائی مکمل طور پر کامیاب رہی اور جہاز مکمل طور پر ڈوب گیا۔ کارروائی کو آڈیو اور ویڈیو کی مدد سے دستاویزی شکل میں محفوظ بھی کر لیا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ جہاز کے عملے کو محفوظ طریقے سے نکال کر ایک محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔

یمنی افواج نے واضح کیا کہ یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب جہاز اور اس کی ملکیتی کمپنی نے صنعا کی جانب سے اسرائیل سے منسلک جہازوں پر عائد پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ام الرشراش کی بندرگاہ سے دوبارہ کاروبار شروع کیا۔

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ بحیرۂ احمر اور بحیرۂ عرب میں اسرائیل سے منسلک جہازوں پر عائد پابندی اب بھی برقرار ہے، اور کمپنیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی بندرگاہوں سے متعلق کسی قسم کی تجارتی سرگرمی سے گریز کریں۔

یہ بھی پڑھیں:حوثیوں کا ایرانی تعاون سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملہ

بیان میں کہا گیا ہم جہازوں اور ان کے عملے کی سلامتی کے پیش نظر ایک بار پھر کمپنیوں اور ممالک کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ صہیونی ریاست سے لین دین اور اس کے زیر قبضہ فلسطینی بندرگاہوں کی جانب جہاز بھیجنے کے نتائج سے آگاہ رہیں۔

یمنی فوج نے واضح کیا کہ اس کی جوابی کارروائیاں اس وقت تک جاری رہیں گی جب تک کہ غزہ پر جارحیت بند نہیں ہو جاتی اور اس کا محاصرہ ختم نہیں کیا جاتا۔

اسی ہفتے یمنی افواج نے ’میجک سیز‘ نامی ایک اور جہاز کی وڈیو جاری کی، جسے اسرائیل جانے کی پابندی کی خلاف ورزی پر ضبط اور غرق کیا گیا۔

اکتوبر 2023 میں غزہ میں نسل کشی کے آغاز کے بعد سے یمنی فورسز غزہ کے عوام کی حمایت میں درجنوں کارروائیاں کر چکی ہیں، جن میں اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنانے کے علاوہ اسرائیل جانے والے جہازوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی حکومت نے یہ جنگ اس وقت شروع کی جب غزہ کے مزاحمتی جنگجوؤں نے ’عملیہ طوفان الاقصیٰ‘ کے تحت اچانک حملہ کیا، جو اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف کئی دہائیوں سے جاری خونریزی اور بربادی کے ردعمل میں کیا گیا۔

اب تک اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں 57,680 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل بحری جہاز غرق بیت المقدس یمن یمن نیوی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل بحری جہاز غرق بیت المقدس یمن نیوی اسرائیل جانے کی جانب

پڑھیں:

یمن نے اسرائیل سے منسلک ایک اور بحری جہاز کو ڈبو دیا

یحییٰ سریع کے مطابق یمن کی بحری افواج کے انتباہات کو نظرانداز کرنے کی وجہ سے یہ کشتی نشانہ بنائی گئی۔ یہ بحری فوجی آپریشن مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت اور ان کے بہادر مجاہدین کی مدد کے لیے کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ یمن نے اسرائیل سے منسلک ایک اور بحری جہاز کو تباہ کر کے ڈبو دیا ہے۔ یمن کی مسلح افواج نے بحری جہاز (ETERNITY C) کو ایلات بندرگاہ کی طرف جاتے ہوئے ایک ڈرون اور 6 کروز اور بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا اور اسے ڈبو دیا۔ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحییٰ سریع نے ایک بیان میں کہا کہ یمن کی مسلح افواج نے کشتی (ETERNITY C) کو بندرگاہ ام الرشراش (ایلات) کی طرف جاتے ہوئے ایک ڈرون اور 6 کروز اور بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا۔ اس آپریشن کے نتیجے میں کشتی مکمل طور پر ڈوب گئی، اور اس آپریشن کی ویڈیوز احتیاط سے ریکارڈ کی گئی ہیں۔ کشتی کے کچھ عملے کو بچا لیا گیا، انہیں ضروری طبی امداد فراہم کی گئی اور یمن کی نیوی کے کمانڈوز نے انہیں محفوظ مقام پر منتقل کر دیا۔ یہ کشتی اس وقت نشانہ بنائی گئی جب مالک کمپنی نے بندرگاہ ام الرشراش (ایلات) کے ساتھ اپنے تعلقات اور تعاون کو دوبارہ شروع کیا، جو کہ فلسطین کے مقبوضہ بندرگاہوں تک رسائی پر پابندی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔  یحییٰ سریع کے مطابق یمن کی بحری افواج کے انتباہات کو نظرانداز کرنے کی وجہ سے یہ کشتی نشانہ بنائی گئی۔ یہ بحری فوجی آپریشن مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت اور ان کے بہادر مجاہدین کی مدد کے لیے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیلی رژیم کی بحیرہ احمر اور عرب سمندر میں جہازرانی کو روکنے پر اپنی پالیسی جاری رکھیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ بندی میں یمن کا معجزہ
  • حوثیو ں جنگجووں کا ا بحیرہ احمر میں اسرائیل جانیوالے جہاز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کااعلان
  • حوثی باغیوں کے حملے میں ایک اور بحری جہاز ڈوب گیا، 4 افراد ہلاک، 15 لاپتہ
  • یمن نے اسرائیل سے منسلک ایک اور بحری جہاز کو ڈبو دیا
  • یمنی حوثی: بحیرہ احمر میں دوسرا جہاز بھی ڈبودیا، عملے کے 4 ارکان ہلاک
  • یمن کے قریب حوثیوں کا ایک اوربحری جہاز پرحملہ‘ عملے کے 4 ارکان ہلاک
  • یمنی فوج کیجانب سے صیہونی بحری جہاز کیخلاف مزاحمتی آپریشن کی ویڈیو فوٹیج جاری
  • بحیرہ احمر میں یمنی مجاہدین کے حملے کا نشانہ بننے والا بحری جہاز ڈوب گیا
  • حوثیوں نے اسرائیل جانے والا بحری جہاز بحیرہ احمر میں غرق کردیا