بشریٰ بی بی کی 24اور 26نومبراحتجاج کے 31 مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 24اور 26نومبراحتجاج کے 31 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 12 اگست تک توسیع کر دی۔راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے 24 اور 26 نومبر کے احتجاج پر درج 31 مقدمات کی سماعت کی، بشریٰ بی بی کی جانب سے محمد فیصل ملک پر مشتمل وکلا کا پینل پیش ہوا، جبکہ پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے پیروی کی۔وکیل محمد فیصل ملک نے دلائل دیئے کہ بشریٰ بی بی کو ان کے شوہر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی موجودگی میں ان مقدمات میں شامل تفتیش نہیں کیا گیا، عدالتی احکامات کے باوجود اڈیالہ جیل میں تفتیشی افسر نے تاحال بشریٰ بی بی کو ان مقدمات میں شامل تفتیش نہیں کیا۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد بشریٰ بی بی کی 31 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 12 اگست تک توسیع کر دی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی تین ماہ بعد گرفتاری ظاہر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ:ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کے پانچ رہنماﺅں سمیت چھ افراد کی تین ماہ سے زائد کے عرصے بعد منگل کے روز مختلف مقدمات میں گرفتاری ظاہر کی گئی اور ان مقدمات میں انسداد دہشت گردی کوئٹہ کی عدالت نے ان کو دس روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
ان کی گرفتاری کوئٹہ کے دو تھانوں سول لائنز اور بروری روڈ پولیس سٹیشنز میں درج مقدمات میں ظاہر کی گئی ہے۔اس سے قبل ان کو 3 ماہ کے زائد کے عرصے سے تھری ایم پی او کے تحت زیر حراست رکھا گیا تھا۔ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی بہن نادیہ بلوچ نے تین ماہ سے زائد کے عرصے تک انھیں ایم پی او کے تحت زیر حراست رکھنے کے بعد مقدمات میں ان کی گرفتاری کو ظاہر کرنے کے اقدام کو حکومت کی بدنیّتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انھیں انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے قانون کو پامال کیا گیا۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور بی وائی سی کے پانچ رہنماﺅں سمیت چھ افراد کو سخت سکیورٹی میں سیشن کورٹس میں واقع سعادت بازئی پر مشتمل انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ان میں بی وائی سی کی دیگر رہنماﺅں میں بیبو بلوچ ، گلزادی بلوچ ، صبغت اللہ شاہ جی اور بیبرگ بلوچ کے علاوہ نیشنل پارٹی کے سینئر کارکن اور بیبو بلوچ کے والد غفار بلوچ شامل تھے۔ان میں سے مردوں کو ہتھکڑی لگا کر عدالت لایا گیا تھا جن میں سے بیبرگ بلوچ بھی شامل تھے جو دو پیروں سے معزور ہونے کے باعث وہیل چیئر پر ہیں۔
نادیہ بلوچ ایڈووکیٹ کے مطابق ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے عدالت کی توجہ بیبرگ بلوچ کی جانب دلاتے ہوئے کہا کہ جسمانی طور پر ایک معذور شخص جو اپنے پیروں پر چل نہیں سکتے کو بھی ہتھکڑیاں لگانے سے گریز نہیں کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ بیبرگ بلوچ کو ہتھکڑیاں نہیں لگائی جائیں۔نادیہ بلوچ نے بتایا کہ تمام گرفتار افراد کو ریمانڈ کے لیے دو تھانوں میں درج ایف آئی آرز میں عدالت میں پیش کیا گیا جن میں سول لائنز پولیس اسٹیشن اور بروری روڈ پولیس اسٹیشن شامل ہیں۔