حسن علی کا پسندیدہ کپتان کون؟ نام سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
لاہور:پاکستان ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی نے نجی ویب سائٹ کو خصوصی انٹرویو میں اپنے پسندیدہ کپتان کا نام بتا دیا۔
حسن علی نے خصوصی انٹرویو میں سابق کپتان سرفراز احمد کی قیادت، کامیابیوں اور ٹیم کے ساتھ مضبوط تعلق کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ سرفراز ہمارے دلوں کے بہت قریب ہیں، جنہوں نے ہمیں چیمپیئنز ٹرافی میں فتح دلائی، ٹیم کو متحد رکھا اور ہم سب کو ساتھ لے کر چلے۔ ان کے ساتھ وقت گزارنا سیکھنے کا تجربہ تھا۔
حسن علی نے سرفراز احمد کے علاوہ ٹیم کے ایک اور کھلاڑی کو کپتان بنانے کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ شاداب خان ایک جارحانہ کپتان ہیں۔
واضح رہے کہ سرفراز احمد کی کپتانی میں پاکستان نے 2017 کی آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کی فتح سمیت کئی یادگار فتح حاصل کیں جبکہ وہ موجودہ اور سابق کھلاڑیوں میں ایک قابل احترام شخصیت ہیں۔
سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستان نے لگاتار 11 ٹی ٹوئنٹی سیریز بھی جیتی تھیں۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حسن علی
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈ: سیشن جج کی تعیناتی چیلنج کرنے کا کیس نومبر کے دوسرے ہفتے میں لگانے کی ہدایت
—فائل فوٹواسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کی تعیناتی چیلنج کرنے کے معاملے پر درخواست گزار اسامہ ریاض کی کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی متفرق درخواست منظور کر لی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے متفرق درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے سیشن جج ناصر جاوید رانا کی تعیناتی چیلنج کرنے کا کیس نومبر کے دوسرے ہفتے میں لگانے کی ہدایت کر دی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ناصر جاوید نے بانی پی ٹی آئی کو 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس میں سزا سنائی تھی۔
درخواست گزار کے وکیل ریاض حنیف راہی نے کہا کہ اگر عدالت اجازت دے تو میں مرکزی کیس میں دلائل دینے کو تیار ہوں۔ جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے کہا کہ اسے نومبر میں سنیں گے، آج میری بھی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے وکیل سے سوال کیا کہ یہ معاملہ ہے کیا؟ کوئی آرڈر ہے؟ وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا آرڈر ہے جس میں کہا گیا کہ ناصر جاوید رانا جوڈیشل سروس کے لیے اَن فٹ ہیں، یہ وہاب الخیری کا کیس تھا وہ اب اس دنیا میں نہیں، وہ زندہ ہوتے تو اس پر پہرہ دیتے اس لیے میں نے پٹیشن دائر کی ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے کہا کہ چلیں اس کو مقرر کر دیتے ہیں نومبر کے دوسرے ہفتے کے لیے۔