---فائل فوٹو 

وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے سوال اٹھایا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کے بچے پہلے پاکستان نہیں آئے، اب خیال کیوں آیا؟ 

طلال چوہدری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے سیاست کی اجازت ہے، انتشار پھیلانے کی نہیں، کوئی انتشار پھیلانے آئے گا تو 26 نومبر سے زیادہ سختی سے پیش آئیں گے۔ 

’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ جیل مینول اور عدالتی حکم کے مطابق بانیٔ پی ٹی آئی کے بیٹوں سے بات ہوتی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: طلال چوہدری

پڑھیں:

میرا نہیں خیال کہ گورنمنٹ پریشان ہے، ظفراللہ خان

اسلام آباد:

رہنما مسلم لیگ (ن) ظفر اللہ خان کا کہنا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ گورنمنٹ پریشان ہے، ان کو خوش آمدید کہنا چاہیے، وہ آئیں انھیں ملیں، جو میں نے ان کے بارے میں سنا ہے کہ وہ پہلے امریکا جائیں گے اور امریکا کے بعد وہ پاکستان آنا چاہتے ہیں، پہلے شاید وہ لابنگ کرنا چاہتے ہیں، ان کو ہمیں فسلیٹیٹ کرنا چاہیے، آنا چاہیے۔ 

ایکسپریس نیوزکے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں خود جیلر رہا ہوں، کئی جیلوں کا انچارج رہا ہوں، ہم نے کبھی ملزموں کو یا مجرموں کو خاندان سے بات کرتے ہوئے نہیں سنا۔

رہنما تحریک انصاف ہمایوں مہمند نے کہا کہ سیاست اور چیز ہے پروٹیسٹ اور چیز ہے جیسے عافیہ صدیقی کو گوانتاناموبے میں رکھا ہوا ہے، اس کیخلاف لوگ جا کہ نان یو ایس سٹیزنز امریکا میں جا کہ پرامن احتجاج بھی کرتے ہیں کہ یہ غلط ہو رہا ہے، یونائیٹڈ نیشنز کے ہیومن رائٹس کے دفتر کے سامنے بھی کرتے ہیں، ان میں پاکستانی بھی کرتے ہیں جو نان ریزیڈنٹس ہیں جو وہاں کے شہری نہیں ہیں، وہ بھی جا کہ احتجاج کرتے ہیں، دوسرا یہ کہ یہ بیٹے ہیں، اچھا یہ وہ بیٹے نہیں ہیں جو کہہ دیں کہ پلے بڑھے گوالمنڈی کے ہیں اور وہ کہہ دیں کہ میں تو پاکستانی ہوں ہی نہیں اور میں نے اپنی ماں کے لیے یا باپ کے لیے پاکستان نہیں آنا، چاہے جو مرضی ان کے ساتھ ہو جائے۔

رہنما جمعیت علمائے اسلام (ف) حافظ حمد اللہ نے کہا کہ میں آپ کے سوال کی تائید کرتا ہوں، اگر عمران خان کے بیٹے ا پنے باپ سے ملنے کیلیے یا یہاں ایسی سیاسی ایکٹیویٹی وہ کرنا چاہتے ہیں جو پاکستان کا قانون اجازت دیتا ہے تو پھر حکومت کو کیوں اعتراض ہے، یا حکومتی پارٹیوں کو کیوں اعتراض ہے؟، یہ حقیقت ہے کہ عمران خان لندن کے میئر کے انتخاب کے لیے لندن گئے تھے تو عمران خان پاکستانی شہری تھے وہ تو برٹش شہری نہیں تھے تو جب عمران خان وہاں جا سکتا ہے وہ کمپین کر سکتا ہے تو ان کے بیٹے آکہ اپنے باپ کے لیے آواز نہیں اٹھا سکتے ہیں؟ لہذا اعتراض نہیں ہونا چاہیے، دوسری بات یہ ہے کہ کیا اس ملک میں ایسے وزرا نہیں رہے ہیں جو کسی اور ملک کے شہری تھے اور یہاں آ کہ کیبنٹ میں بیٹھے تھے، آج بھی وہ یہاں نہیں ہیں واپس چلے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت نے سامنے سے حملہ کیا تو اُسے شکست ہوئی اب چھپ کر وار کر رہا ہے: طلال چوہدری
  • میرا نہیں خیال کہ گورنمنٹ پریشان ہے، ظفراللہ خان
  • بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کی پاکستان آمد کے حوالے سے جمائما کا ردعمل سامنے آگیا
  • اگر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بیٹے پاکستان آنا چاہتے ہیں تو حکومت کو ان کا خیرمقدم کرنا چاہیے: علی محمد خان
  • مسلم لیگ ن والے پہلے کہتے تھے کہ قاسم اور سلمان کہاں ہیں، اب پاکستان آنے کا فیصلہ کیا توکہتے ہیں وہ کیوں آ رہے ہیں؟حامد میر
  • قاسم اور سلیمان کی آمد کا مقصد سیاسی انتشار پھیلانا ہے تو انہیں اجازت نہیں ہو گی: بیرسٹر عقیل
  • سنسنی پھیلانے والے یوٹیوبرز کیخلاف ایکشن،وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری
  • سنسنی پھیلانے والے بھگوڑے یوٹیوبرز کے چینل بند کرکے کرمنل کارروائی بھی کی جائیگی، طلال چوہدری
  • بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کو پاکستان آنا چاہیے، مگر وہ آئیں گے نہیں: طلال چوہدری