آبادی کا بوجھ ملکی وسائل کیلئے بہت بڑا خطرہ بن سکتا ہے: مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک :وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ آبادی کا بوجھ ملکی وسائل کیلئے بہت بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔
عالمی یوم آبادی پر اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ مریم نواز کا کہنا تھا کہ آبادی کی روزبروز بڑھتی شرح بہت سے معاشی اور سماجی وسائل کی جڑ بن چکی ہے، غربت، چائلڈ لیبر، صحت، تعلیم اور غذا کی بنیادی وجہ آبادی کا بے ہنگم پھیلاؤ ہے۔
انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے کہ چند دہائیوں تک میسر وسائل ملکی ضروریات پورا کرنے سے قاصر ہوں گے۔
حفیظ سنٹر لاہور میں فائر ریسکیو آپریشن ؛ سیکرٹری ایمرجنسی سروسز کا فائر فائٹرز کو خراج تحسین
مریم نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ موسیماتی تبدیلی اور بڑھتی ہوئی آبادی کا سدباب کر کے پاکستان ترقی کی رفتار کو تیز تر کر سکتا ہے، صحت اور تعلیم کی بہت سہولتوں کے لئے آبادی اور وسائل کے تناسب کو مد نظر رکھنا ہوگا۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، مریم نواز
— اسکرین گریبوزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔ پارلیمانی تعاون عوامی اعتماد اور باہمی تفہیم کا پُل ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، ماحولیات، کلین انرجی اور دیگر منصوبوں پر گفتگو ہوئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ سیلاب کے دوران اظہار ہمدردی و یکجہتی پاک جرمن دیرینہ دوستی کی عکاسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جرمن تعاون نے پنجاب میں ماحولیات، توانائی اور دیگر شعبوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔ 2024 میں پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 3.6 ارب ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پنجاب جرمنی کی رینیو ایبل انرجی سمیت مختلف شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے، تعلیم حکومت پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط کے فروغ پر کام کر رہا ہے، 10 ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرِ تعلیم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ثقافتی تعاون مؤثر سفارت کاری ہے، جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت کے منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں۔
وزیراعلیٰ نے فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کے تحت تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی، جبکہ نوجوانوں کی روزگاری صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمن ماڈل اپنانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔