پاکستان میں شرح پیدائش کم کرنا ترجیح ہے، مصطفی کمال
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(آن لائن)پاکستان میں آبادی میں خطرناک حد تک تیزی سے اضافے نے تعلیم، صحت اور معیشت پر دبا¶
بڑھا دیا ہے، جس پر قابو پانے کے لیے حکومت نے شرح پیدائش کم کرنے کو قومی ترجیح قرار دیا ہے۔ورلڈ پاپولیشن ڈے کے موقع پر وزارت صحت کی کانفرنس میں ماہرین اور وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے موجودہ صورتحال کو نیشنل کرائسز قرار دیتے ہوئے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ مصطفی کمال نے خبردار کیا کہ پاکستان میں آبادی میں ہر سال 61 لاکھ سے زائد افراد کا اضافہ ہو رہا ہے جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا ملک بن چکا ہے اور اگر یہی رفتار رہی تو 5 سال بعد ہم آبادی کے لحاظ سے انڈونیشیا کو بھی پیچھے چھوڑ دیں گے اور دنیا کا چوتھا بڑا ملک بن جائیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان میں 68 فیصد بیماریاں آلودہ پانی کے استعمال سے پیدا ہوتی ہیں، وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے انڈس اسپتال کے اشتراک سے صحت عامہ کے تحفظ کے لیے ایک نئی مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے، اور اگر ہم احتیاط نہیں کریں گے تو بیماریاں ہمیں گھیر لیں گی۔
انہوں نے کہا کہ گلی کوچوں اور گھروں سے جنم لینے والی بیماریوں سے بچانا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے، علاج دوسری ترجیح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپتالوں سے نکلنے والا انفیکشن زدہ فضلہ (اسپتال ویسٹ) انتہائی خطرناک ہوتا ہے اور جہاں سے گزرتا ہے وہاں بیماری پھیلاتا ہے، مگر ماضی میں اس کو محفوظ طریقے سے منتقل کرنے کا کوئی مؤثر نظام موجود نہیں تھا۔
مزید پڑھیں: بھارت اور اسرائیلی جارحیت سے صحتِ عامہ کو خطرہ ہے، مصطفیٰ کمال کا عالمی فورم پر انتباہ
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں 68 فیصد بیماریاں صرف آلودہ پانی کے استعمال سے پیدا ہوتی ہیں، اور آج بھی کراچی جیسے شہر کے عوام آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔ ہمارا ماحول خود ہمیں بیمار کر رہا ہے اور بدقسمتی سے ہمارے پاس بیماریوں سے بچاؤ کا کوئی مؤثر نظام نہیں ہے۔
مصطفیٰ کمال نے اعلان کیا کہ آج ڈونرز کے تعاون سے 15 اضلاع کو اسپتال ویسٹ اٹھانے والی جدید “یلو وہیکلز” فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
وزیر صحت نے کہا کہ لوگوں کی خدمت کا یہی واحد راستہ ہے کہ ہم ان کے ماحول کو صحت مند بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا عزم ہے کہ احتیاطی تدابیر کو پالیسی کا بنیادی ستون بنایا جائے، تاکہ عوام کو بیماریوں سے پہلے ہی محفوظ رکھا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
68 فیصد بیماریاں آلودہ پانی احتیاط علاج سے بہتر ہے، انڈس اسپتال وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال