Daily Ausaf:
2025-07-11@12:54:46 GMT

اداکارہ تنہائی سے مری، خودکشی کی یا قتل ہوئی؟

اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT

میں دوستوں کو مغربی معاشروں میں مرتی ہوئی انسانی اقدار کی کہانیاں سنایا کرتا تھا۔ پہلے کراچی میں اداکارہ عائشہ خان کی موت ہوئی اور اس پر لکھا۔ اس واقعہ کا ایک ہفتہ بعد ہی پتہ چل گیا تھا۔ اب اداکارہ حمیرا علی کی موت بھی تنہائی میں ہوئی۔ اس کے بارے پہلے کہا گیا کہ اس کی موت ایک ماہ قبل ہوئی۔ پھر خوفناک حد تک ایس ایس پی جنوبی مہروز علی نے کہا کہ، “اب تک ہونے والی تحقیقات کی روشنی میں امکان ظاہر ہوا ہے کہ حمیرا اصغر کی لاش ممکنہ طور پر 6 ماہ سے زائد پرانی لگتی ہے۔’’اس سے بھی بڑا خطرناک معمہ بعد میں یہ نکلا کہ لاش کا پوسٹ مارٹم ہوا تو پولیس کی ابتدائی رپورٹ سے پتہ چلا کہ یہ لاش تو 9 ماہ پرانی ہے۔پوسٹ مارٹم سے بھی پہلے ایک خبر یہ بھی سامنے آئی تھی کہ لاش پر تشدد کے نشانات تھے اور فلیٹ کو اندر سے کنڈی بھی لگی ہوئی تھی اور پولیس دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی تھی۔‘‘ اس سے بھی بڑی حیران کن یہ خبر بھی نکلی تھی کہ مالک مکان کرایہ لینے کے لیئے پولیس لے کر آیا تھا جس کے بعد کرایہ ملنے کی بجائے اس کی 9ماہ پرانی لاش ملی تھی، جس سے یہ ظاہر ہوا تھا کہ جسم کے سب سے آخر میں ڈی کمپوز ہونے والے اعضا یعنی سر کا پچھلا حصہ اور گھٹنے بھی گل چکے تھے۔ ایک ہاتھ بھی گل سڑ کر علیحدہ ہو گیا تھا۔ اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کا معاملہ اتنا سیدھا اور سادہ نہیں جتنا رپورٹ ہوا ہے۔ اس المناک واقعہ کی سخت اور کڑی تحقیقات کی ضرورت ہے تاکہ اس جواں سالہ لڑکی کے ساتھ کوئی ظلم ہوا، اس نے خود کشی کی یا وہ ’’قتل‘‘ہوئی، جیسا بھی ہوا اب اسے انصاف ملنا چایئے۔ابتدا سے یہی کہا جاتا رہا کہ اداکارہ عائشہ خان اور حمیرا علی، کی اموات کی نوعیت ایک جیسی ہے کہ دونوں اداکارائیں اپنے فلیٹوں میں تنہا رہ رہی تھیں اور ان کا اپنے رشتہ داروں سے بہت کم رابطہ ہوتا تھا۔ سوال یہ ہے کہ بھائی، بہن اور والد حمیرا کی لاش لینے سے کیوں انکاری ہوئے؟
کسی دشمن کی موت پر بھی ایسی سنگ دلی کا مظاہرہ نہیں کیا جاتا، جبکہ وہ تو ایک بہن اور ایک بیٹی تھی، جس کو مرنے کے بعد تو معاف کیا جا سکتا تھا۔ اب طرح طرح سے غیرت کے نام پر ان ظالم والدین کا بھی دفاع کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے شو بزنس کی چکا چوند دنیا میں جانے سے روکا تھا اور جب وہ نہیں رکی تھی تو انہوں نے اس سے قطع تعلق کر لیا تھا۔پہلے سانحہ سوات کا اثر کئی روز تک دل اور روح پر چھایا رہا کہ 15چھوٹے بڑے انسانی نفوس کس بے بسی کے عالم میں موت کو سامنے دیکھ کر مدد کے لئے چیختے چلاتے رہے مگر بالآخر بے یارومددگار موت کے منہ چلے گئے اور کوئی انسان انہیں بچانے کے لیئے آگے نہ بڑھا۔ اس واقعہ سے ایک روز قبل بدچلنی کے الزام پر ایک بیٹے نے اپنی ماں کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ اسی روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں ایک خاوند ’’غیرت نامی بے غیرتی‘‘میں اپنی بیوی پر بری طرح سے تشدد کرتا نظر آیا۔ اب جب سے یہ واقعہ پڑھا ہے تب سے 48 گھنٹے سے زیادہ وقت گزر گیا یے، حرام ہے کہ ایک پل بھی آنکھ لگی ہو۔آخر ہماری غیرت عورت یا بیٹی کے نام پر ہی کیوں جاگتی ہے کہ جب یہی کام اگر بیٹا کرتا ہے تو اسے ہم آمدنی کا قابل فخر زریعہ کیوں محسوس کرتے ہیں؟ اب ہمارا معاشرہ اس قتل میں انصاف دلانے کی بجائے بے شرمی سے طرح طرح کی تعویلات پیش کر رہا ہے۔ ایک بیٹی کی تنہائی میں پراسرار موت کیا ہوئی، لوگ اس پر افسوس کرنے کی بجائے اس واقعے کو استعمال کر کے اپنے اپنے نظریات کی مارکیٹنگ میں مصروف ہو گئے ہیں کہ دیکھو یہ کیا ہو گیا، ایسی زندگی کا یہی نتیجہ نکلنا تھا، والدین کی نافرمانی عبرت کا سامان ہو گیا اور فلاں ہو گیا ڈھمکان ہو گیا وغیرہ وغیرہ۔ اس بیٹی کے پیشے اور ان کے اپنے خاندان سے تعلق کی نوعیت وغیرہ کو بنیاد بنا کر ہر ایک اپنا سودا بیچنے میں لگ گیا ہے۔ یوں لگتا ہے کہ نظریاتی گِدھوں کو ایک لاش نوچنے کو مل گئی ہے۔
کچھ ان کی موت کی نوعیت کو بنیاد بنا کر بیانیئے گھڑ رہے ہیں۔ بات یہ ہے کہ تنہا رہنا بھی ہر کسی کا حق ہے جیسا کہ خاندان میں رہنا حق یے۔یہ ضرور ہے کہ ہر دو طرح کے طرز زیست کے اپنے اپنے مثبت اور منفی پہلو یا اثرات ہوتے ہیں۔ خدا کا کچھ خوف کرو لوگو، جب یہی کام بیٹے کرتے ہیں تو کیوں خاموش رہتے ہو، کیا تمھارا زور کمزور عورت اور صرف محصوم بیٹیوں پر چلتا ہے جن کو اسلام نے بلند ترین رتبہ دیا ہے؟ہمارا معاشرہ آدھے تیتر اور آدھے بٹیر کا نمونہ بنا ہوا ہے، نہ ہی ہم مغرب کے فلسفے کو سمجھ پائے ہیں اور نہ ہی مذہب کو مکمل طور پر اپنانے میں کامیاب ہونے ہیں، کسی کو بے بسی کی اس موت پر خود اپنی بیٹیاں کیوں یاد نہیں آئی ہیں اور ان کی چیخیں کیوں نہیں نکل رہی ہیں؟ عنقریب بہت جلد ہمارے شہروں میں اور مدرسوں کے ساتھ ’’اولڈ ہومز‘‘بھی دیکھنے کو ملیں گے۔ بہتر تو یہی ہے کہ یونیورسٹیز میں اب ایسے کورسز متعارف کرا دیئے جائیں جہاں سے ہمیں پیشہ ور تربیت یافتہ اولڈ کیئررز میسر آ سکیں۔ ایمبولینس ڈرائیور زبیر بلوچ نے بی بی سی کو بتایا کہ جب وہ فلیٹ پر پہنچے تو اس وقت تک پولیس دروازہ توڑ کر اندر داخل ہو چکی تھی۔ زبیر بلوچ کہتے ہیں کہ انہوں نے دیکھا کہ ’’سٹور روم جیسے ایک کمرے میں فرش پر قالین کے اوپر ایک عورت کی لاش پڑی ہوئی تھی جس نے نیلے رنگ کی پتلون اور پنک رنگ کی ٹی شرٹ پہنی ہوئی تھی۔ گھر میں بجلی نہیں تھی۔ دوسری طرف سے کھڑکیاں کھلی ہوئی تھیں۔ شاید اسی وجہ سے بدبو باہر نہیں گئی۔
اللہ پاک اس بیٹی کا سفر آخرت آسان فرمائے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ہوئی تھی کی موت ہو گیا

پڑھیں:

مقروض باپ نے بیٹی کے علاج کیلئے فیس بک پر مدد کی اپیل کے بعد خودکشی کرلی

بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک دل دہلادینے والے واقعے میں پریشان باپ نے بیٹی کے علاج کے لیے رقم نہ ہونے پر خودکشی کرلی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ دل خراش واقعہ اترپردیش کے شہر لکھنؤ میں پیش آیا جہاں قرض میں ڈوبے باپ نے فیس بک لائیو آکر بیٹی کے لیے انسولین خریدنے کے لیے مالی مدد مانگی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ ریئل اسٹیٹ کا کام کیا کرتا تھا اور کئی لوگوں کا مقروض تھا اور قرض چکانے کے لیے رقم نہ تھی۔

پولیس کے بقول اس کی بیٹی ذیابیطس کی مریضہ تھی اور اس کے پاس بیٹی کے لیے انسولین خریدنے تک کے پیسے نہیں تھے۔

مذکورہ شخص ویڈیو میں مسلسل روتا رہا۔ اس نے کہا کہ وہ قرض کے بوجھ اور مالی ذمہ داریوں سے ٹوٹ چکا ہے۔

جس پر اہل خانہ نے پولیس سے رابطہ کیا اور خدشہ ظاہر کیا کہ اس ویڈیو بیان کے بعد وہ خودکشی کرسکتے ہیں۔

قبل اس کے پولیس وہاں پہنچ سکتی۔ مذکورہ شخص نے فیس بک پر مالی مدد کی اپیل کے فوری بعد دفتر میں سیکیورٹی گارڈ کی بندوق سے خود کو گولی مار لی۔

تاحال پولیس نے خودکشی کرنے والے شخص کا نام ظاہر نہیں کیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک 43 اسرائیلی فوجی خودکشی کر چکے ہیں، میڈیا رپورٹس
  • تہذیبی بحران اور سماجی تنہائی کا المیہ
  • بھارت اب دنیا میں تنہائی کا شکار ہے: اسحاق ڈار
  • مقروض باپ نے بیٹی کے علاج کیلئے فیس بک پر مدد کی اپیل کے بعد خودکشی کرلی
  • اداکارہ حمیرا سے آخری بار رابطہ کب ہوا تھا؟ فوٹو شوٹ کرنے والے کے حیران کن انکشافات
  • اداکارہ حمیرا سے رابطہ کب منقطع ہوا؟ آخری شوٹ کرنیوالے اسٹائلسٹ کا بیان سامنے آگیا
  • اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کیسے واقع ہوئی؟ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی
  • بھارتی تنہائی کی وجہ مودی کا خبط عظمت
  • کراچی: ڈیفنس کے فلیٹ سے اداکارہ حمیرا اصغر علی کی کئی روز پرانی لاش برآمد