ایرانی وزیر خارجہ کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جولائی 2025ء) ایرانی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کی سعودی عرب کے عملاﹰ حکمراں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور دیگر اعلیٰ سعودی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں ’’نتیجہ خیز‘‘ تھیں۔ ان میں علاقائی استحکام اور امریکہ کی ثالثی میں ہونے والی حالیہ جنگ بندی، جس سے ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید تنازعہ ختم ہوا، کے بعد آگے بڑھنے کے راستے پر بات چیت شامل تھی۔
اسرائیلی حملے سے بچاؤ کے لیے ایران جوہری معاہدہ کرے، سعودی انتباہ
سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے کہا کہ فریقین نے ’’دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور تازہ ترین علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
(جاری ہے)
‘‘ محمد بن سلمان نے سفارت کاری کے لیے سعودی عرب کی حمایت کا اعادہ کیا اور امید ظاہر کی کہ جنگ بندی’’وسیع تر علاقائی سلامتی کے لیے حالات پیدا کرنے میں مدد دے گی۔
‘‘انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مملکت ہمیشہ سفارتی ذرائع سے بات چیت اور مسائل کے پرامن حل کی حامی رہی ہے۔
نئے امریکی ایرانی مذاکرات سے قبل سعودی وزیر دفاع تہران میں
ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر عباس عراقچی نے اسرائیلی حملے کے خلاف سعودی عرب کے مؤقف اور خطے میں امن و سلامتی کے فروغ کے لیے ولی عہد کی کوششوں کو سراہا۔
اس ملاقات میں سعودی وزیرِ دفاع شہزادہ خالد بن سلمان اور وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بھی شریک تھے جبکہ ایرانی وزیر خارجہ کے ہمراہ ان کے ملک کے وزیر دفاع بھی اس ملاقات میں موجود تھے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے سعودی وزیر دفاع اور وزیر خارجہ سے الگ الگ بھی ملاقاتیں کیں۔ یہ ملاقاتیں دونوں علاقائی طاقتوں کے درمیان گزشتہ سال سفارتی مفاہمت کے بعد تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے جاری کوششوں کا حصہ تھیں۔
ملاقات کی اہمیتفرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سعودی رہنماؤں کے ساتھ عراقچی کی ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی پیش رفت پر ’مثبت اور نتیجہ خیز بات چیت‘ ہوئی۔
کیا اردن اور سعودی عرب اسرائیل کا دفاع کر رہے ہیں؟
یہ ملاقاتیں ایسے وقت میں ہوئیں جب دو ہفتے قبل ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی نافذ ہوئی تھی۔
یہ ملاقات تہران اور واشنگٹن کے درمیان نئے سفارتی اشاروں کے درمیان ہوئی ہے۔ عراقچی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی، اسٹیو وٹکوف، جون کے وسط میں اسرائیل کے ساتھ جنگ شروع ہونے سے پہلے ایک تاریخی پیش رفت تک پہنچنے کے قریب تھے۔
فنانشل ٹائمز میں شائع ہونے والے اپنے ایک مضمون میں، عراقچی نے لکھا، ’’نو ہفتوں میں صرف پانچ ملاقاتوں میں، امریکی ایلچی اور میں نے بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ چار سال کے ناکام جوہری مذاکرات کے دوران اس سے زیادہ کامیابی حاصل کی تھی۔
ہم فیصلہ کن چھٹی ملاقات سے 48 گھنٹے دور تھے جب اسرائیل نے 13 جون کو اپنے فضائی حملے شروع کیے تھے۔‘‘اسرائیل ایران پر حملہ کرنے سے باز رہے، سعودی ولی عہد
انہوں نے مزید کہا کہ ایران سفارت کاری کے لیے کھلا ہے لیکن اس کے پاس شک کرنے کی وجہ ہے کہ آیا مضبوط امریکی عزم کے بغیر مزید مذاکرات ممکن ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ اگر اس مسئلے کو حل کرنے کی خواہش ہے تو امریکہ کو ایک منصفانہ معاہدے کے لیے حقیقی تیاری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
عراقچی نے یہ بھی کہا کہ ایران کو نئے پیغامات موصول ہوئے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ واشنگٹن مذاکرات کی میز پر واپس آنے کے لیے تیار ہو سکتا ہے، اور اس بات کا اعادہ کیا کہ ایران اقوام متحدہ کی نگرانی میں پرامن جوہری پروگرام کے لیے پرعزم ہے۔
امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے لیے تیار ہیں، ایرانی صدرایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے لیے تیار ہے۔
پزشکیان نے وضاحت کی کہ اگر دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد بحال ہو جائے تو ایران کو امریکہ کے ساتھ اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات دوبارہ شروع کرنے میں ’’کوئی مسئلہ‘‘ نہیں ہے۔ایرانی صدر نے امریکی صحافی ٹکر کارلسن کے ساتھ ایک انٹرویو میں واشنگٹن کے ساتھ اعتماد کے بحران کا انکشاف کرتے ہوئے سوال کیا کہ ایران کیسے یقین کر سکتا ہے کہ واشنگٹن اسرائیل کو دوبارہ ایران پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دے گا؟
پزشکیان نے اسرائیل پر انہیں قتل کرنے کی کوشش کا الزام لگایا تاہم انہوں نے اس کوشش کی تاریخ نہیں بتائی۔
ایرانی صدر نے انٹرویو کے دوران کہا، ’’اسرائیل نے کوشش کی۔ ہاں، انہوں نے ایسا کرنے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ''میری جان لینے کی کوشش کے پیچھے امریکہ نہیں تھا۔ یہ اسرائیل تھا۔ میں ایک میٹنگ میں تھا، انہوں نے اس علاقے پر بمباری کرنے کی کوشش کی جہاں ہم میٹنگ کر رہے تھے۔‘‘
اے ایف پی کے مطابق پزشکیان نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا قتل کی کوشش ایران اور اسرائیل کے درمیان جون میں ہونے والی جنگ کے دوران ہوئی تھی یا کسی اور وقت۔
13 جون کو اسرائیل نے ایران پرحملے کردیے تھے۔ ان حملوں کے نتیجے میں ایرانی جوہری پروگرام کے اعلیٰ فوجی حکام اور سائنسدان ہلاک ہوگئے تھے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 24 جون کو دونوں ممالک کے درمیان فائر بندی کا اعلان کیا۔
ادارت: صلاح الدین زین
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایرانی وزیر خارجہ ایرانی صدر پزشکیان نے اسرائیل کے عراقچی نے کے درمیان انہوں نے کہ ایران کوشش کی کی کوشش کرنے کی ولی عہد کے ساتھ اور اس کے لیے
پڑھیں:
محسن نقوی سے اعصام الحق کی ملاقات، پاکستان میں ٹینس کے فروغ کیلئے کیے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی سے صدر پاکستان ٹینس فیڈریشن اعصام الحق قریشی نے ملاقات کی جس میں پاکستان میں ٹینس کے فروغ کیلئے کیے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں محسن نقوی کو اعصام الحق نے اسلام آباد میں ٹینس کورٹس سے متعلق مسائل سے آگاہ کیا۔
محسن نقوی نے اسلام آباد میں ٹینس کورٹس سے متعلق مسائل کے حل کے لیے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں اور ٹینس کے کھیل کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
اعصام الحق نے ٹینس کورٹس سے متعلق مسائل کے حل اور نئے ٹینس کورٹس بنانے کی یقین دہانی پر چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا۔
محسن نقوی سے اعصام الحق کی ملاقات، پاکستان میں ٹینس کے فروغ کیلئے کیے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال
اعصام الحق قریشی نے پاکستان میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے کامیاب انعقاد پر چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو مبارک باد دی اور ملک میں کرکٹ کے فروغ کے لیے ان کی کاوشوں کو سراہا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ کرکٹ کی طرح پاکستان میں ٹینس کا بھی بے پناہ ٹیلنٹ ہے، نئے ٹینس کورٹس بھی بنائیں گے، چاہتے ہیں کہ ٹینس میں بھی پاکستانی کھلاڑی ملک و قوم کا نام روشن کریں۔
انہوں نے کہا کہ پی سی بی پاکستان ٹینس فیڈریشن کے ساتھ ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔
Post Views: 5