City 42:
2025-11-03@07:41:26 GMT

الطاف حسین علالت کے باعث لندن کے ہسپتال میں داخل

اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT

سٹی42:  سندھ میں لسانی سٹوڈنٹ پالیٹکس سے  سیاست کی ابتدا کرنے والے سینئیر سیاست دان الطاف حسین علالت کے باعث لندن کے ہسپتال میں داخل ہیں۔ 

 1980 کی دہائی میں آل پاکستان مہاجر سٹوڈنٹس آرگنائزیشن APMSO اور اس کے بعد مہاجر قومی موومنٹ بنا کر کراچی میں پر تشدد لسانی سیاست کی ابتدا کرنے والے سینئیر سیاستدان الطاف حسین نے بعد میں اپنی جماعت کو متحدہ قومی موومنٹ کا نام دے دیا تھا ۔ وہ طویل عرصہ سے لندن میں رہ رہے تھے، آج کل وہ شدید علیل ہیں اور لندن کے ایک پرائیویٹ ہسپتال میں داخل ہیں۔  

حفیظ سنٹر لاہور میں فائر ریسکیو آپریشن ؛ سیکرٹری ایمرجنسی سروسز کا فائر فائٹرز کو خراج تحسین

صحافتی ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز الطاف حسین کو طبیعت خراب ہونے پر لندن کے مقامی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں پر وہ زیر علاج ہیں۔

 الطاف حسین کے قریبی ساتھی قاسم علی رضا کے مطابق آج اسپتال میں ڈاکٹروں نے الطاف حسین کا چیک اپ کیا اور ان کے کئی ٹیسٹ تجویز کیے جن میں ‏بلڈ ٹیسٹ، ای سی جی، سی ٹی سکین، ایکسرےاور الٹرا ساؤنڈ شامل ہیں۔

قاسم علی رضا نے کہا کہ ہاسپٹل میں الطاف حسین کو خون بھی لگایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے بانی پاکستان اوربین الاقوامی صورتحال، لندن میں متعدد مقدمات اور  شدید مالی مشکلات کی وجہ سے طویل عرصے سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔

شکر گڑھ میں درمیانے درجے کا سیلاب، زمینی رابطہ منقطع

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: الطاف حسین لندن کے

پڑھیں:

پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی

سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق رکن قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان محمود مولوی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے جہاں مفاہمت اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد واضح ہے، ہم اس ملک میں مفاہمت، مکالمے اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا چاہتے ہیں کیونکہ مزاحمت اور تصادم کی سیاست نے قومی مفاد کو پسِ پشت ڈال دیا ہے۔ محمود مولوی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جو عناصر تصادم چاہتے ہیں، وہ دراصل قوم کو تقسیم اور اداروں کو کمزور کرنے کے خواہاں ہیں، ان کے لیے ہمارا پیغام بالکل واضح ہے کہ اگر آپ واقعی پاکستان کے خیرخواہ ہیں، تو مفاہمت کے راستے پر آئیں، مکالمے میں شامل ہوں اور ایک پرامن اور مستحکم سیاسی ماحول کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ سینئر سیاستدان نے کہا کہ پاکستان آج عالمی سطح پر ایک مضبوط اور قابلِ اعتماد ملک کے طور پر ابھر رہا ہے، امریکا، چین اور سعودی عرب جیسے ممالک ہمارے اسٹریٹیجک پارٹنرز ہیں، مگر افسوس کہ اندرونی سطح پر ہم اب بھی سیاسی طور پر کمزور ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
  • برطانیہ: ٹرین میں چاقوزنی کی واردات، 10 افراد زخمی، 9 کی حالت تشویشناک
  • برطانیہ میں ٹرین پر چاقو سے حملہ، 10 افراد زخمی، دو مشتبہ حملہ آور گرفتار
  • برطانیہ کی ٹرین میں چاقو حملہ، 10 افراد زخمی، 9 کی حالت تشویشناک
  • لندن جانے والی ٹرین میں چاقو حملہ، 10 افراد زخمی، 2 گرفتار
  • اڈیالہ میں ڈاکٹروں نے بتایا پتے میں پتھری ہے، ہسپتال داخل ہوں: شاہ محمود  
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • اڈیالہ جیل میں ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ پتے میں پتھری ہے، سرجری کیلئے ہسپتال داخل ہوں، شاہ محمود قریشی
  • عمر سرفراز چیمہ اور شاہ محمود قریشی کے بعد ایک اور پی ٹی آئی رہنما ہسپتال داخل
  • شاہ محمود قریشی علالت کے باعث ہسپتال منتقل، دوستوں کی ملاقات