عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ عملی طور پر ممکن بھی نہیں۔ رپورٹ کے مطابق معاہدے میں کوئی ایسی شق موجود نہیں جو کسی ایک فریق کو اکیلے معاہدہ ختم یا معطل کرنے کی اجازت دیتی ہو، بلکہ اس میں کسی بھی قسم کی تبدیلی دونوں ممالک کی باہمی رضامندی سے ہی ممکن ہے رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ہندوتوا پالیسی نے خطے کو آبی تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ کشمیر پر قبضے کے بعد بھارت دریاؤں پر مکمل کنٹرول حاصل کرنا چاہتا ہے اور اس مقصد کے لیے پانی کو ایک بار پھر سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسلام آباد کے ماحولیاتی و آبی ماہر نصیر میمن نے اسے بھارت کی سیاسی چالاکی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت پانی کا بہاؤ حقیقت میں نہیں بدل سکتا بلکہ محض پاکستان کو خوفزدہ کرنے کی حکمت عملی اپنا رہا ہے اسی طرح کنگز کالج لندن سے وابستہ جغرافیہ کے ماہر ماجد اختر نے کہا کہ معاہدے کو معطل کرنے کی بھارتی دھمکی پاکستان کو فوری طور پر نقصان پہنچانے کی بجائے صرف علامتی اثر ڈالنے کی کوشش ہے ورلڈ بینک کے صدر اجے بانگا نے بھی واضح طور پر کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ معطلی کی کوئی گنجائش نہیں اور اس میں کسی بھی تبدیلی کے لیے دونوں فریقوں کی منظوری ضروری ہے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کرنے کی

پڑھیں:

ملکی حالات اور عوام کی بہتری کیلئے دعاگو ہوں، ڈاکٹر طاہرالقادری

بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن کا کہنا ہے کہ سیاست میں اب کوئی دلچسپی نہیں، خبریں نہیں پڑھتا، کیا چل رہا ہے جاننے کی کوشش بھی نہیں کرتا، توجہ تصنیف و تالیف پر ہے، سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان تاحیات ہے، اپنے حصے کی کوشش کر لی۔میں سمجھتا ہوں کہ تعلیم پر کی جانے والی سرمایہ کاری کبھی رائیگاں نہیں جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کینیڈا میں پاکستانی صحافیوں سے ایک غیر رسمی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے حالات اور عوام کی بہتری کیلئے ہمیشہ دعاگو رہتا ہوں، سیاست سے میری ریٹائرمنٹ تاحیات ہے، سیاست میں جتنا میرے حصے کا کام تھا کر دیا، سیاسی خبروں سے کوئی دلچسپی نہیں اور نہ ہی جاننے کی کوشش کرتا ہوں اور نہ ہی میرے پاس اتنا وقت ہوتا ہے، البتہ تعلیمی، تدریسی، فکری، اجتہادی امور و مسائل پر لکھتا رہتا ہوں اور میرے مختلف مواقع پر کیے گئے خطابات کی سیریز ویڈیو کلپس میرے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پوسٹ ہوتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پوری توجہ تصنیف و تالیف پر ہے، دنیا کے ہر ملک میں مسلمان رہتے ہیں اور دنیا کے ہر ملک کو ان کی زبان میں قرآن و سنت کے تراجم مہیا کرنے کے مشن پر کار بند ہوں۔ میری کتب کے مختلف زبانوں میں تراجم ہو رہے ہیں اور بس اسی کام پر توجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنگ نظری، عدم برداشت اور متشددانہ رویے بڑا چیلنج ہیں، اُمت جس قدر جلد ممکن ہو اس برائی سے نجات حاصل کرے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے فروغ پر سب سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ تعلیم پر کی جانے والی سرمایہ کاری کبھی رائیگاں نہیں جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • صرف بیانات سے بات نہیں بنتی، سیاست میں بات چیت ہونی چاہیے: عطاء تارڑ
  • پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • پاکستانی سیاست… چائے کی پیالی میں طوفان
  • محاذ آرائی ترک کیے بغیر پی ٹی آئی کے لیے موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں، فواد چوہدری
  • امریکہ امن کا نہیں، جنگ کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے، ثروت اعجاز قادری
  • کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
  • حیران کن پیش رفت،امریکا نے بھارت سے10سالہ دفاعی معاہدہ کرلیا
  • امریکا نے بھارت کے ساتھ 10 سالہ دفاعی معاہدے پر دستخط کردیے
  • ملکی حالات اور عوام کی بہتری کیلئے دعاگو ہوں، ڈاکٹر طاہرالقادری