امریکا میں 20 کروڑ سال پرانے اڑنے والے ڈریگن کی دریافت نے سائنسدانوں کو حیران کردیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی ریاست ایریزونا کے صحرائی علاقے میں ماہرین آثار قدیمہ نے ایک ایسی نایاب دریافت کی ہے جو زمانہ ماقبل تاریخ کے رازوں سے پردہ اٹھا سکتی ہے۔ یہاں سے ملنے والے 20 کروڑ سال پرانے فوسلز ایک دیوہیکل اڑنے والے رینگنے والے جانور (پٹیروسار) کے ہیں، جو اب تک کی قدیم ترین دریافتوں میں سے ایک ہے۔
یہ دلچسپ دریافت ایریزونا کی چِنل فارمیشن نامی جیولوجیکل سائٹ سے ہوئی ہے، جو قدیم فوسلز کے حوالے سے مشہور ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ پٹیروسار ٹرائیسک دور کا ہے، جب زمین پر ڈائنوسارز کا راج تھا۔ اس جانور کے پروں کا پھیلاؤ تقریباً 1.
اس قدیم مخلوق کی کھوپڑی لمبی اور دانت دار تھی، جو اسے دوسرے جانوروں کا شکار کرنے میں مدد دیتی تھی۔ اس کا جسم ہلکا پھلکا تھا، جس سے یہ آسانی سے پرواز کر سکتا تھا۔ یہ دریافت خاصی اہم ہے کیونکہ اس سے پہلے پٹیروسارز کے زیادہ تر فوسلز یورپ اور جنوبی امریکا میں ہی ملے تھے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ فوسلز اس بات کا ثبوت ہیں کہ اڑنے والے رینگنے والے جانور امریکا کے جنوب مغربی علاقوں میں بھی موجود تھے۔ یہ دریافت ان جانوروں کے ارتقائی سلسلے اور جغرافیائی پھیلاؤ کو سمجھنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ ماہرین کے مطابق، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مخلوقات ہماری سوچ سے کہیں پہلے ارتقاء پذیر ہو چکی تھیں اور زیادہ وسیع علاقے میں پھیلی ہوئی تھیں۔
اس دریافت نے نہ صرف سائنسی حلقوں میں تہلکہ مچا دیا ہے، بلکہ عام لوگوں کو بھی ماضی کے ان حیرت انگیز جانوروں کے بارے میں جاننے کا موقع فراہم کیا ہے۔ ماہرین اب ان فوسلز کی مزید تفصیلی تحقیق کر رہے ہیں، جو شاید ہمیں زمین کے قدیم ماضی کے بارے میں مزید حیرت انگیز انکشافات سے روشناس کروائے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کاروباری ہفتے کا آغاز جسم پر کیا اثر ڈالتا ہے؟ حیران کن انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیر کے دن کا تناؤ صرف ایک عام احساس نہیں بلکہ سائنسی طور پر ثابت شدہ حقیقت بنتا جا رہا ہے۔
ہانگ کانگ یونیورسٹی کی ایک نئی طبی تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ پیر کے دن، یعنی ہفتے کے آغاز پر، لوگوں کے تناؤ کے ہارمونز کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ اثر نہ صرف کام کرنے والے افراد پر ہوتا ہے بلکہ ریٹائرڈ اور غیر ملازمت پیشہ افراد بھی اس سے متاثر ہوتے ہیں۔
تحقیق میں شامل ساڑھے 3 ہزار معمر افراد پر کی گئی سٹڈی سے پتہ چلا کہ پیر کے روز ذہنی دباؤ بڑھانے والا ہارمون “کورٹیسول” 23 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ یہ دباؤ وقتی نہیں بلکہ کئی ہفتوں تک برقرار رہ سکتا ہے، جس سے دل کے امراض، ہارٹ اٹیک اور بلڈ پریشر جیسے مسائل کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
محققین کے مطابق پیر کا دن اب صرف ایک کیلنڈر کی تاریخ نہیں بلکہ ایک ثقافتی نفسیاتی دباؤ میں تبدیل ہو چکا ہے، جو ہماری جسمانی اور ذہنی صحت پر طویل المیعاد اثرات ڈال سکتا ہے۔
یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے جس میں پیر کے روز شروع ہونے والے ذہنی دباؤ اور اس کے جسم پر پڑنے والے اثرات کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے، اور اس کے نتائج جرنل آف ایفیکٹیو ڈس آرڈرز میں شائع ہوئے ہیں۔