وفات سے پہلے حمیرا اصغر نے اپنے مداحوں کے لیے کیا پیغام دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
کراچی ڈیفنس کے اتحاد کمرشل ایریا میں واقع ایک فلیٹ سے معروف اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر علی کی 9 ماہ پرانی لاش گلی سڑی لاش برآمد ہوئی ہے۔لاش اُس وقت ملی جب عدالتی بیلف نے کرایہ کی عدم ادائیگی پر فلیٹ کا دروازہ توڑا اور ادکارہ کو اپنے کمرے میں مردہ پایا۔
یہ بھی پڑھیں: حمیرا اصغر پر تشدد، منشیات یا مشتبہ سرگرمی کا کوئی ثبوت نہیں ملا، پولیس
تفتیشی حکام کے مطابق تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ان کا انتقال اکتوبر 2024 میں ہو چکا تھا، اداکارہ کی آخری فون کال، سوشل میڈیا سرگرمی اور بجلی کا کنکشن سب اکتوبر 2024 پر ختم ہوئے۔ گھر میں زنگ آلود پائپ، خراب خوراک اور متروک اشیاء موت کا وقت واضح کرتے ہیں۔
دوسری جانب اداکارہ حمیرہ اصغر کے ایک پرانے انٹرویو کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر زیرگردش ہے میں جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جب میزبان نے انہیں اپنے مداحوں کے نام کوئی پیغام دینے کا کہا تو حمیرا اصغر نے کہا ’میرا اپنے فینز اور سننے والوں کے لیے ایک چھوٹا سا پیغام ہے کہ اپنے غریب بہن بھائیوں کا ضرور خیال رکھیں، نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک بھی۔
یہ بھی پڑھیں: حمیرا اصغر لاوارث نہیں، وزیر ثقافت سندھ کا تدفین کرانے کا فیصلہ
اداکارہ نے اپنے مداحوں کو جانوروں پر رحم کرنے کی بھی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے دیکھا ہے کہ جانوروں کے ساتھ راہ چلتے بہت برا سلوک کیا جاتا ہے، جانور بہت معصوم مخلوق ہیں، ان کے ساتھ آپ جتنا مہربان رہ سکیں رہیں، اپنے علاقے میں ان کے لیے آپ کچھ کریں۔
حمیرا اصغر نے یہ بھی کہا کہ اپنے ماں باپ کا ضرور خیال رکھیں، انہیں ساتھ لے کے چلیں، آپ کی جو بھی فیلڈ یا پیشہ ہے، ہم اپنے ماں باپ کی دعاؤں سے ہی آگے بڑھ سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آخری پیغام اداکارہ بہن، بھائی جانور حسن سلوک حمیرہ اصغر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا خری پیغام اداکارہ بہن بھائی حسن سلوک کے لیے
پڑھیں:
بلبل صحرا گلوکارہ ریشماں کو مداحوں سے بچھڑے 12 برس بیت گئے
لاہور (نیوزڈیسک) معروف فوک گلوکارہ ریشماں کو مداحوں سے بچھڑے 12 برس بیت گئے،’’ بُلبلِ صحرا‘‘ کے گائے گیتوں کا سحر آج بھی برقرار ہے۔
گلِ صحرائی اور لمبی جدائی، معروف لوک گلوکارہ ریشماں 1947ء میں راجستھان میں پیدا ہوئیں، برصغیر کی تقسیم کے بعد ان کا خاندان ہجرت کر کے کراچی منتقل ہوگیا، خانہ بدوش خاندان سے تعلق رکھنے والی ریشماں نے کم عمری میں ہی صوفیانہ کلام گانا شروع کر دیا۔
ریشماں نے کلاسیکی موسیقی کی کوئی تربیت حاصل نہیں کی، ریڈیو کے ایک پروڈیوسر سلیم گیلانی نے لعل شہباز قلندر کے مزار پر ننھی ریشماں کو گاتے ہوئے سنا، 12 سال کی عمر میں ریشماں کو ریڈیو پاکستان پر آواز کا جادو جگانے کا موقع ملا۔
1960ء کی دہائی میں پاکستان ٹیلی ویژن کی بنیاد رکھی گئی تو ریشماں نے ٹی وی کیلئے گانا شروع کر دیا، انہوں نے پاکستانی فلموں کیلئے متعدد گیت گائے اور خوب شہرت سمیٹی، ریشماں کی مقبولیت سرحد پار بھی پہنچی اور بالی ووڈ میں یہ سحر انگیز آواز گونجی۔
معروف فوک گلوکارہ کے مشہور گیتوں میں ’’سُن چرخے دی مِٹھی مِٹھی کُوک‘‘، ’’وے میں چوری چوری‘‘، ’’اکھیاں نوں رین دے اکھیاں دے کول کول‘‘، ’’ہائے ربا نیئوں لگدا دِل میرا‘‘، ’’عاشقاں دی گلی وچ مقام دے گیا‘‘ شامل ہیں۔
ریشماں کو ستارہ امتیازاور لیجنڈز آف پاکستان کے اعزاز سے بھی نوازا گیا، لوک گلوکارہ 3 نومبر 2013ء میں گلے کے سرطان کے باعث لاہور میں انتقال کر گئی تھیں۔