ساڑھے 3 ہزار سال پرانے شہر کی دریافت، کونسی اشیا برآمد ہوئیں؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
لاطینی امریکی ملک پیرو کے شمالی صوبے بارانکا صوبے میں ایک 3,500 سال پرانا شہر دریافت کرلیا گیا۔
بی بی سی کے مطابق شہر کھوجنے والے ماہرین آثار قدیمہ نے شہر کا نام ’پینی کو‘ رکھا ہے۔
یہ شہر قدیم پیسیفک ساحلی کمیونیٹیز اور اینڈیز پہاڑوں اور ایمیزون بیسن کے درمیان ایک اہم تجارتی مرکز کے طور پر کام کرتا تھا۔ یہ شہر پیرو کے دارالحکومت لِما سے تقریباً 200 کلومیٹر شمال میں واقع ہے اور سطح سمندر سے 600 میٹر (1،970 فٹ) بلند ہے۔
ماہرین کے مطابق اس شہر کا قیام 1،800 سے 1،500 قبل مسیح کے درمیان ہوا تھا جو تقریباً وہی وقت ہے جب مشرقِ وسطیٰ اور ایشیا میں ابتدائی تہذیبیں ترقی کر رہی تھیں۔
تحقیقات کے مطابق اس دریافت نے امریکی براعظم کی سب سے قدیم تہذیب ’کارل‘ کے بارے میں مزید معلومات فراہم کی ہیں۔
ٹیم کے مطابق پینی کو کے مرکز میں ایک گول ساخت کا منظر ہے جو پہاڑی پر واقع ایک سطح پر پایا گیا ہے اور اس کے ارد گرد پتھر اور مٹی کے بنے ہوئے عمارتوں کے آثار ہیں۔
اس شہر کی کھدائی کے دوران 18 اہم عمارتیں دریافت ہوئی ہیں جن میں مذہبی مقامات اور رہائشی کمپلیکس شامل ہیں۔ ان عمارتوں میں مختلف مذہبی اشیا، مٹی کے مجسمے اور سیپوں اور موتیوں سے بنے ہار بھی ملے ہیں۔
پینی کو شہر جہاں سے کارل تہذیب کا آغاز 5،000 سال پہلے یعنی 3،000 قبل مسیح میں ہوا تھا کے قریب واقع ہے۔ کارل تہذیب میں 32 بڑے مقامات شامل ہیں جن میں وسیع اہرام، جدید زرعی نظام اور شہری بستیاں شامل ہیں۔
ڈاکٹر رتھ شیڈی، جو پینی کو اور کارل کی کھدائی کی تحقیق کی قیادت کر رہی ہیں، نے کہا کہ یہ دریافت کارل تہذیب کے بعد اس کے آثار کی سمجھنے میں اہمیت رکھتی ہے، خاص طور پر جب یہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ماند پڑ چکی تھی۔
وزارت ثقافت کے محقق اور ماہر آثار قدیمہ مارکو ماچاکوے نے اس دریافت کو ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پینی کو کا شہر دراصل کارل تہذیب کا تسلسل ہے۔
پیرو دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں کا گھر ہے۔ اس میں مشہور ’انکا‘ قلعہ مچو پچو اور صحرائے نازکا میں موجود متنازعہ نازکا لائنس جیسے اہم آثار قدیمہ کی دریافتیں بھی شامل ہیں۔
یہ نئی دریافت پیرو کے قدیم ترین تہذیبی ورثے کو مزید اجاگر کرتی ہے اور دنیا کو اس خطے کی تاریخی اہمیت سے روشناس کراتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیرو پینی کو لاطینی امریکا نیا شہر دریافت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پیرو پینی کو لاطینی امریکا نیا شہر دریافت کارل تہذیب کے مطابق شامل ہیں پینی کو
پڑھیں:
ماہرین فلکیات نے پانی سے بھری نئی زمین ڈھونڈ نکالی
ماہرین فلکیات نے ایک حیرت انگیز دریافت کی ہے۔ ہماری زمین سے تقریباً 154 نوری سال کے فاصلے پر ایک نیا سیارہ ملا ہے جو ممکنہ طور پر پانی سے بھرا ہوا ہے۔ اس سیارے کا نام TOI-1846 b رکھا گیا ہے، اور اسے ناسا کے خلائی مشن ’ٹرانزٹنگ ایگزو پلینیٹ سروے سیٹلائٹ‘ (TESS) کی مدد سے دریافت کیا گیا۔
یہ نیا سیارہ زمین سے تقریباً دو گنا بڑا اور چار گنا زیادہ وزنی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سیارہ سپر ارتھ کی کیٹیگری میں آتا ہے، یعنی یہ زمین سے بڑا ہے لیکن اتنا بڑا نہیں جتنا نیپچون یا یورینس جیسے گیس کے دیو۔ تحقیق کے مطابق، TOI-1846 b کی عمر تقریباً 7.2 ارب سال ہے، یعنی ہماری زمین سے بھی زیادہ پرانا ہے۔
یہ سیارہ کیسا ہے؟
تحقیقی ٹیم کےمطابق TOI-1846 b کا قطر زمین کے مقابلے میں 1.792 گنا ہے اور اس کا وزن زمین سے 4.4 گنا زیادہ ہے۔ یہ اپنے ستارے کے گرد صرف 3.93 دنوں میں ایک چکر مکمل کرتا ہے، یعنی وہاں ایک سال صرف چار دنوں کا ہوتا ہے! اس کی سطح کا درجہ حرارت تقریباً 568.1 کیلون (تقریباً 295 ڈگری سیلسیس) ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سیارہ پانی سے بھرپور ہو سکتا ہے، لیکن اس کی ساخت اور ماحول کو مزید بہتر طریقے سے جانچنے کے لیے ریڈیل ولاسٹی نامی ایک طریقہ استعمال کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ اس کا وزن اور دیگر تفصیلات واضح کی جا سکیں۔
یہ سیارہ ایک چھوٹے سے ستارے TOI-1846 کے گرد گردش کرتا ہے، جو ہمارے سورج کے مقابلے میں 40 فیصد چھوٹا اور 42 فیصد کم وزنی ہے۔ اس ستارے کا درجہ حرارت تقریباً 3568 کیلون ہے، اور اس کی عمر بھی 7.2 ارب سال کے لگ بھگ بتائی گئی ہے۔
ایک اور سپر ارتھ کی دریافت
اسی سال کے آغاز میں، سائنس دانوں نے ایک اور سپر ارتھ دریافت کیا جس کا نام HD 20794 d رکھا گیا ہے۔ یہ سیارہ زمین سے 20 نوری سال کے فاصلے پر ہے اور زمین سے چھ گنا زیادہ وزنی ہے۔ سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ اپنے ستارے کے ایسے علاقے میں موجود ہے جسے قابلِ رہائش علاقہ یا ہیبیٹیبل زون کہا جاتا ہے، یعنی وہاں مائع پانی موجود ہونے کے امکانات ہیں۔
لیکن اس سیارے کا مدار زمین کی طرح گول نہیں بلکہ بیضوی (elliptical) ہے، جس کی وجہ سے وہاں زندگی کے امکانات کے بارے میں حتمی رائے دینا مشکل ہے۔
Post Views: 2