ایلون مسک کی ’امریکا پارٹی‘ ٹرمپ کے لیے خطرہ بن سکتی ہے، ماہرین کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کی نئی سیاسی جماعت ’امریکا پارٹی‘ کو مضحکہ خیز قرار دے کر مسترد کر دیا، مگر سیاسی مبصرین خبردار کر رہے ہیں کہ یہ جماعت ریپبلکن پارٹی کے لیے آئندہ انتخابات میں ایک سنگین خطرہ بن سکتی ہے۔
ایلون مسک نے گزشتہ ہفتے 'امریکا پارٹی' کا باقاعدہ اعلان کیا۔ اگرچہ وہ پالیسیوں کے حوالے سے زیادہ تفصیل نہیں دے رہے، مگر سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مسک آئندہ 2026 کے وسط مدتی انتخابات میں امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ کی چند نشستوں کو ہدف بنائیں گے۔
سیاسی تجزیہ کار میٹ شو میکر کے مطابق: "ایلون کی پارٹی ریپبلکنز کی کمزور اکثریت کے لیے بڑا چیلنج بن سکتی ہے، خاص طور پر ان نشستوں پر جہاں فرق صرف چند ووٹوں کا ہو سکتا ہے۔"
دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی دولت کا اندازہ تقریباً 405 ارب ڈالر لگایا جاتا ہے۔ 2024 میں انہوں نے ٹرمپ کی انتخابی مہم پر 277 ملین ڈالر خرچ کیے تھے۔
تاہم ان کے وسکونسن میں ناکام سیاسی تجربے (20 ملین ڈالر خرچ کرنے کے باوجود امیدوار کی شکست) نے یہ بھی واضح کیا کہ صرف پیسے سے سیاست نہیں جیتی جاتی۔
ایلون مسک کی جماعت ان نوجوان امریکیوں اور ٹیکنالوجی سے جڑے ووٹرز کو متاثر کر سکتی ہے جو خود کو موجودہ سیاسی نظام سے الگ سمجھتے ہیں۔ ان میں سے کئی افراد ایسے ہیں جو عام طور پر ریپبلکنز کو ووٹ دیتے ہیں، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں انتخابات کا فیصلہ تھوڑے سے ووٹوں سے ہوتا ہے۔
دوسری طرف ایلون مسک کی منفی عوامی مقبولیت -18.
سیاسی ماہر فلاویو ہیکل کا کہنا ہے کہ موجودہ ریپبلکن بیس اور MAGA تحریک ٹرمپ کے ساتھ اٹوٹ بندھن میں بندھی ہوئی ہے، اس لیے ایلون مسک ان کا دل جیتنا آسانی سے ممکن نہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایلون مسک کی سکتی ہے کے لیے
پڑھیں:
ایلون مسک کو نئی امریکی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان مہنگا پڑ گیا
ایلون مسک کو نئی امریکی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان مہنگا پڑ گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 8 July, 2025 سب نیوز
نیویارک(آئی پی ایس) دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کو نئی امریکی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان مہنگا پڑ گیا۔
ان کی کمپنی ٹیسلا کے شیئرز میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے، جس سے کمپنی کی مالیت میں تقریباً 76 ارب ڈالر کی کمی ہو گئی۔
برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق پیر کو ٹریڈنگ کے آغاز پر ٹیسلا کے حصص کی قیمت میں 7.5 فیصد کمی دیکھی گئی، جس کی وجہ ایلون مسک کی جانب سے نئی “امریکا پارٹی” کے قیام کا اعلان بتایا جا رہا ہے۔
یہ گراوٹ سرمایہ کاروں کے اس خدشے کے باعث سامنے آئی کہ سیاست میں مسک کی دلچسپی ٹیسلا کی توجہ اور ترقی میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کی سیاسی جماعت کے قیام کو “مضحکہ خیز” قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر ان پر تنقید کے تیر برسا دیے۔ ٹرمپ نے کہا، “ایلون مسک مکمل طور پر پٹڑی سے اتر چکے ہیں، اور ایک ٹرین ریک بن گئے ہیں۔”
ایلون مسک نے اپنے پلیٹ فارم X (سابق ٹوئٹر) پر لکھا: “ہم ایک جماعتی نظام میں جی رہے ہیں، جمہوریت میں نہیں۔ ’امریکا پارٹی‘ آپ کو آپ کی آزادی واپس دلانے کے لیے بنائی گئی ہے۔”
اس صورتحال کے بعد سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے کہ ایلون مسک کی توجہ کمپنیوں سے ہٹ کر سیاست کی طرف چلی جائے گی، جو ٹیسلا کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسرکاری ملازمین اور ٹیکس کی وصولی برطانیہ نے ایران میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھول دیا عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں جلد سماعت کرنے کی استدعا مناسب وقت پر ایران پر سے پابندیاں اٹھالوں گا، امریکی صدر اسرائیل غزہ کے 75 فی صد زیر قبضہ علاقے کو خالی کرنے کے لیے آمادہ روسی وزیرِ ٹرانسپورٹ نے برطرفی کے چند گھنٹوں بعد خودکشی کرلی اسرائیل بے لگام، لبنان کے شمالی، مشرقی اور جنوبی علاقوں پر فضائی حملےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم