جس انڈسٹری کی وجہ سے والدین نے عاق کیا وہی انڈسٹری حمیرا کی تدفین کرے گی؛ یاسر حسین
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
اداکارہ حمیرا اصغر کی کئی ماہ پرانی لاش ان کے فلیٹ سے ملی تھی اور ان کے والد نے لاش وصول کرنے سے انکار کردیا۔
اداکارہ سونیا حسین نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک ویڈیو پوسٹ میں آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ میں کسی کو نصیحت کرنا نہیں چاہتی۔
اداکارہ نے اپیل کی کہ اپنے گھر والوں، ہمسایوں اور دوستوں سے رابطے میں رہا کریں۔
جب مجھے حمیرا کے انتقال کا پتا چلا تو بہت دکھ ہوا لیکن جب یہ معلوم ہوا کہ اس کے گھر والے لاش وصول نہیں کررہے تو میں سکتے میں آگئی۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ آخر اس لڑکی نے ایسا کیا گناہ کردیا تھا۔
سونیا نے کہا کہ اگر خدا نخواستہ کوئی نہ آیا تو ایک انسان اور مسلمان ہونے کے ناطے میں اس کے کفن دفن کی ذمہ داری لینا چاہتی ہوں۔
اداکار اور ہدایت کار یاسر حسین نے سونیا حسین کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کے لیے میں بھی حاضر ہوں۔
یاسر حسین نے کہا کہ جس انڈسٹری کی وجہ سے مرحومہ کے گھر والوں نے انھیں عاق کیا وہی انڈسٹری حاضر ہے۔
اس سے قبل گورنر سندھ کامران ٹیسوری بھی اداکارہ حمیرا کی نماز جنازہ گورنر ہاؤس میں کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔
سندھ کے وزیر ثقافت نے بھی اپنے محکمے کی جانب سے اداکارہ حمیرا اصغر علی نماز جنازہ اور تدفین کی ذمہ داری لینے کا اعلان کیا تھا۔
خیال رہے کہ والد اور بھائی کی جانب سے لاش وصول نہ کرنے پر سب سے پہلے سماجی کارکن مہر بانو سیٹھی نے حمیرا اصغر کی تدفین کی ذمہ داری لینے کا اعلان کیا تھا۔
علاوہ ازیں حمیرا کے بہنوئی نے بھی لاش کی وصولی کے لیے رابطہ کیا تھا لیکن پولیس نے کا مؤقف تھا کہ آپ ان کے والد اور بھائی کو راضی کریں۔
جس کے بعد حمیرا کے بھائی اور بہنوئی لاش وصول کرنے لاہور سے کراچی پہنچ گئے تاہم ابھی نماز جنازہ اور تدفین کے حوالے سے کوئی خبر سامنے نہیں آئی۔
واضح رہے کہ اداکارہ کی آخری فون کال اور سوشل میڈیا 9 ماہ قبل کی ہیں اور گھر پر کھانے پینے کے سامان کی ایکسپائری بھی ستمبر 2024 کی ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
سرینگر میں شیعہ فیڈریشن کے صدر عاشق حسین خان کی میرواعظ ڈاکٹر عمر فاروق سے اہم ملاقات
دونوں رہنماؤں نے منشیات کی لت کو نوجوان نسل کے مستقبل کیلئے تباہ کن خطرہ قرار دیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے بامقصد بیداری مہمات اور عملی اقدامات وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وادی کشمیر میں منشیات، بے راہ روی اور دیگر سماجی مسائل کے بڑھتے رجحان پر گہری تشویش کے درمیان شیعہ فیڈریشن کے صدر الحاج عاشق حسین خان نے میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق سے ایک تفصیلی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں سماج کو درپیش سنگین چیلنجز اور ان کے تدارک کے لئے مختلف پہلوؤں پر غور کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے دوران منشیات کی لت کو نوجوان نسل کے مستقبل کے لئے تباہ کن خطرہ قرار دیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے بامقصد بیداری مہمات اور عملی اقدامات وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ اسی طرح بے راہ روی اور اخلاقی بگاڑ کو بھی معاشرے کی بنیادوں کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ دینی، فلاحی و تعلیمی اداروں کو اس چیلنج کے مقابلے میں مؤثر کردار ادا کرنا چاہیئے۔ ملاقات میں اتحاد، تعلیم اور فلاح و بہبود کے منصوبوں پر بھی تبادلۂ خیال ہوا۔ اس موقع پر اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ غربت اور بے روزگاری نوجوانوں کو غلط سمت کی طرف دھکیل رہی ہے، جس کے انسداد کے لئے پالیسی سطح پر اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ شیعہ فیڈریشن کے صدر اور میرواعظ کشمیر نے بالخصوص باہمی رواداری اور اتحاد اسلامی کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مختلف مذاہب، مسالک اور مکاتب فکر میں بھائی چارہ ہی ایک بہتر اور پُرامن سماج کے قیام کی ضمانت ہے۔