پی ڈی ایم اے کے مطابق ڈیرہ غازی خان اور راجن پور رود کوہیوں میں درمیانے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے، 12 جولائی کو رات 3 بجے تک رودکوہیوں میں سیلابی صورتحال بن سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پی ڈی ایم اے پنجاب نے ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے رود کوہیوں میں فلڈ بارے الرٹ جاری کر دیا۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق ڈیرہ غازی خان اور راجن پور رود کوہیوں میں درمیانے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے، 12 جولائی کو رات 3 بجے تک رود کوہیوں میں سیلابی صورتحال بن سکتی ہے۔ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق کمشنر ڈیرہ غازی خان، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کو ممکنہ صورتحال بارے الرٹ جاری کر دیا، ریسکیو 1122 کو تمام تر انتظامات پیشگی مکمل کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔ لوکل گورنمنٹ، محکمہ زراعت، محکمہ آبپاشی، محکمہ صحت، محکمہ جنگلات، لائیو اسٹاک اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

ڈی جی عرفان کاٹھیا نے کہا کہ ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر تمام تر انتظامات پیشگی مکمل کریں، ایمرجنسی کنٹرول رومز میں سٹاف کو الرٹ رکھا جائے، ریسکیو 1122 کی ڈیزاسٹر رسپانس ٹیموں کو بھی ہائی الرٹ رکھا جائے۔ عرفان کاٹھیا نے کہا کہ ریسکیو آپریشن کے لیے پٹرول و ڈیزل کا سٹاک وافر مقدار میں ہونا چاہیے، عوام الناس کو موجودہ صورتحال سے لمحہ بہ لمحہ آگاہ رکھا جائے، دریاؤں کے پاٹ میں موجود مکانوں اور مویشیوں کے انخلاء کو یقینی بنائیں۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ فلڈ ریلیف کیمپس میں خوراک، پینے کے صاف پانی و دیگر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، عوام جاری کردہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہنگامی انخلاء کی صورت میں انتظامیہ سے تعاون کریں، حکومت پنجاب آپ کا اور آپ کے مال مویشیوں کا پوری طرح سے خیال رکھے گی، شہری ایمرجنسی کی صورت میں پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ڈیرہ غازی خان اور راجن پور پی ڈی ایم اے الرٹ جاری نے کہا کہ

پڑھیں:

حیدرآباد ، محکمہ تعلیم کے ملازمین سراپا احتجاج ، بھوک ہڑتال جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)تعلیم محکمہ حیدرآباد میں تعینات چھوٹے ملازمین کو 28ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف ہفتے کے روزبھی حیدرآباد پریس کلب کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری رہی۔ احتجاج کی قیادت گلاب رند، اسد ملکانی، سید معظم علی شاہ اور دیگر رہنمائوں نے کی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ 2021میں محکمہ تعلیم حیدرآباد کے لوئر اسٹاف کی خالی آسامیوں کے اشتہارات اخبارات میں شائع کیے گئے تھے، جن کے لیے درخواستیں جمع کرانے کے بعد 2022میں انٹرویوز لیے گئے اور 2023میں آفر آرڈر جاری کرتے ہوئے مختلف اسکولوں میں 669امیدواروں کو ملازمتیں دی گئیں۔ تاہم 27ماہ گزرنے کے باوجود ان کی تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں، جو غریب ملازمین کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ محکمہ تعلیم سمیت سندھ حکومت کو متعدد درخواستیں دے چکے ہیں، مگر تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ وہ تنخواہیں ملنے تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔ انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی کہ 27ماہ سے رکی ہوئی تنخواہیں فوری طور پر جاری کی جائیں اور ملازمین کو انصاف فراہم کیا جائے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع
  • بلوچستان حکومت کا نوعمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
  • حیدرآباد ، محکمہ تعلیم کے ملازمین سراپا احتجاج ، بھوک ہڑتال جاری
  • ڈیرہ غازیخان، ایم ڈبلیو ایم تحصیل تونسہ شریف کی ورکنگ کمیٹی کا اعلان، خورشید احمد خان آرگنائزر مقرر
  • ڈنگی کی وبا، بلدیاتی اداروں اور محکمہ صحت کی غفلت
  • بلوچستان حکومت کا نو عمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
  • نمبر پلیٹس کی تبدیلی،گاڑی مالکان کو مزید دو ماہ کی مہلت مل گئی
  • سندھ : گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید 2 ماہ کا اضافہ  
  • امریکا میں الو بڑھ گئے، محکمہ داخلہ کا سخت کارروائی کا فیصلہ
  • بالی ووڈ شہنشاہ امیتابھ بچن پر حملے کا خدشہ، بھارت میں سیکیورٹی الرٹ