بلوچستان کے علاقے لورالائی میں کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کی سفاکانہ دہشتگردی کا نشانہ بننے والے پنجاب کے 9 شہریوں کو ان کے آبائی علاقوں میں سپرد خاک کر دیا گیا یہ تمام افراد بسوں سے اتار کر شناخت کے بعد بے دردی سے قتل کیے گئے تھے شہداء میں دنیاپور کے دو سگے بھائی عثمان اور جابر گجرات کے 23 سالہ بلاول فیصل آباد کے شیخ ماجد لاہور کے جنید مظفرگڑھ کے محمد آصف ڈیرہ غازی خان کے محمد عرفان خانیوال کے غلام سعید اور گوجرانوالہ کے صابر شامل تھے شہداء کی میتیں سخت سیکیورٹی میں ان کے علاقوں کو منتقل کی گئیں جہاں ان کے لواحقین نے غم و اندوہ میں انہیں سپرد خاک کیا دنیاپور میں جب دو بھائیوں کے جنازے ایک ساتھ اٹھے تو پورے علاقے میں کہرام مچ گیا نماز جنازہ میں اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور دونوں بھائیوں کو چوک قریشی کے قبرستان میں دفنایا گیا فیصل آباد کے شیخ ماجد جو لورالائی میں کپڑوں کے کاروبار سے وابستہ تھے انہیں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا ان کے پسماندگان میں بیوہ والدہ اور تین بہن بھائی شامل ہیں گجرات کے بلاول کو بھی ان کے آبائی علاقے میں دفنایا گیا وہ حال ہی میں دبئی سے وطن واپس آئے تھے اور دوستوں سے ملنے کوئٹہ گئے تھے لاہور کے جنید کوئٹہ میں اپنے سسرال سے واپسی کے دوران اسی بدقسمت بس میں سوار تھے جس پر دہشتگردوں نے حملہ کیا ان کی تدفین لاہور میں کی گئی جنید کی شہادت نے پورے محلے کو سوگوار کر دیا جہاں لوگوں نے حکومت سے فوری انصاف اور مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا واضح رہے کہ اپریل 2024 میں بھی بلوچستان کے ضلع نوشکی میں ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جس میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے نو افراد کو قتل کر دیا گیا تھا ان واقعات نے بین الصوبائی ہم آہنگی کے خلاف سرگرم عناصر کے خطرناک عزائم کو بے نقاب کر دیا ہے جن کے خاتمے کے لیے قومی سطح پر موثر اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کر دیا

پڑھیں:

بلوچستان: دشت مند میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ، کیپٹن سمیت 5 جوان شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوئٹہ:۔ بلوچستان کے علاقے دشت مند میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی کو آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کیپٹن سمیت 5 اہلکار شہید ہوگئے۔ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کردی۔

تفصیلات کے مطابق کیچ کی تحصیل دشت اور مند کے درمیان نامعلوم دہشت گردوں کی جانب سے سیکورٹی فورسز کی گاڑی کو آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں آفیسر کیپٹن وقار اور ان کے دیگر 4 ساتھی نائیک جنید، نائیک عصمت، لانس نائیک خان محمد اور سپاہی ظہور شہید ہوگئے واقعہ کے بعد نعشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا اور سیکورٹی فورسز نے علاقے کا گھیراﺅ کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔ مزید کاروائی سیکورٹی فورسز کا عملہ کررہا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے تربت مند میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں سیکورٹی فورسز کے جوانوں کی دوران ڈیوٹی شہادت پر گہرے رنج ودکھ کا اظہار کیا ہے اپنے ایک مذمتی بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی درحقیقت دہشت اور وحشت پر مبنی ایک ذہنیت کا نام ہے جس کا مکمل خاتمہ لازمی ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہدا کے درجات بلند کریں اور سوگوار خاندانوں کو صبر وہمت عطا فرمائے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی پولیس نشانے پر، رواں سال میں اب تک افسر سمیت 14 جوان شہید
  • لاہور سے کراچی جانے والی دو ایکسپریس ٹرینیں سیلابی صورتحال کے باعث منسوخ
  • سرزمین بلوچستان کا وقار، کیپٹن وقار احمد شہید
  • بلوچستان: لیویز اور پولیس تھانوں پر دہشتگردوں کا حملہ، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی
  • بلوچستان میں پولیس اور لیویز تھانوں پر دہشت گردوں کے حملے میں 4 اہلکار شہید
  • بلوچستان: ضلع شیرانی میں تھانوں پر دہشت گردوں کا حملہ، پولیس اور لیویز اہلکار شہید
  • مناواں، دیرینہ دشمنی پر فائرنگ، ایک جاں بحق، تین راہ گیر زخمی
  • بلوچستان: کیچ میں آپریشن، 5 دہشتگرد ہلاک، 5 جوان شہید
  • بلوچستان: دشت مند میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ، کیپٹن سمیت 5 جوان شہید
  • ²بلوچستان: تربت میں گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم حملے میں 5 افراد جاں بحق