لاہور:

پنجاب میں شدید گرمی اور حبس چھائی ہوئی ہے، تاہم مون سون بارشوں کا سسٹم صوبے میں تاحال موجود ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق صوبے بھر میں  مون سون کی بارشوں کا سسٹم  موجود ہے، لاہور میں خشک موسم کے باعث گرمی اور  حبس کی شدت میں اضافہ ہو گیاہے۔

صوبائی دارالحکومت لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 28 اور زیادہ سے زیادہ 34 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کے امکانات ہیں۔ لاہور میں آج  موسم خشک اور گرم رہے گا    جب کہ بارش  کا امکان بھی نہیں   ہے۔

دریں اثنا پی ڈی ایم اے کی جانب سے 17 جولائی تک بارش اور تیز ہواؤں کے لیے الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق راجن پور کے برساتی نالوں میں طغیانی کے بعد بہاؤ معمول پر آرہا ہے۔ کوہ سلیمان میں بارشوں کے باعث راجن پور کی رودکوہیوں میں طغیانی کی صورتحال ہے۔ گزشتہ رات راجن پور رود کوہیوں میں درمیانے سے اونچے درجے کے سیلابی ریلے گزرے ۔

چھاچھڑ سے 37200 کیوسک اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزرا۔ پتوک رودکوہی سے  11309 کیوسک اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزرا ۔ زنگی رودکوہی سے 10739 کیوسک اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزرا ۔سوری شمالی سے 8350 کیوسک درمیانے درجے کا سیلابی ریلا گزرا۔

ترجمان کے مطابق گزشتہ رات رود کوہیوں میں سیلابی ریلوں سے کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔دریائے سندھ میں چشمہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب جب کہ تربیلا کالاباغ اور تونسہ کے مقام پر نچلے درجے کے سیلاب کی صورتحال ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق مون سون بارشوں کا تیسرا سلسلہ 17 جولائی تک جاری رہے گا ۔ پنجاب کے بڑے دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافے کا خدشہ ہے ۔شہری ایمرجنسی کی صورت میں پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: درجے کا سیلابی ریلا گزرا پی ڈی ایم اے اونچے درجے بارشوں کا کے مطابق

پڑھیں:

پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی

—فائل فوٹو

پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ 

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق قصور میں سب سے زیادہ 686 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ رائے ونڈ میں 601، گوجرانوالہ میں 442، فیصل آباد میں 337 اور شیخوپورہ میں 358 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

محکمہ ماحولیات پنجاب کا کہنا ہے کہ لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 450 ہے۔ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر ہے۔

پنجاب: فضائی آلودگی شدت اختیار کرگئی، سانس لینا بھی صحت کیلئے خطرہ

اسموگ کے اثرات لاہور، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ تک پھیل چکے ہیں

محکمہ ماحولیات نے کہا کہ برکی روڈ، شاہدرہ، ملتان روڈ، جی ٹی روڈ، ایجرٹن روڈ پر اے کیو آئی 500 ریکارڈ کیا گیا۔

محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ بھارت سے آنے والی آلودہ مشرقی ہوائیں لاہور کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔ لاہور کا اوسط اے کیو آئی 320 تا 360 تک رہنے کا امکان ہے۔ فضا میں آلودگی کی شرح بلند مگر قابو میں ہے۔ دوپہر 1 بجے سے 5 بجے تک فضائی معیار میں بہتری کا امکان ہے۔ 

طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور بغیر ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  •  پنجاب میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے، مریم نواز
  • آزاد کشمیر میں سیاسی عدم استحکام جاری، پی پی نے تحریک عدم اعتماد تاحال جمع نہ کروائی
  • لیفٹیننٹ گورنر"ریاستی درجے" کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، فاروق عبداللہ
  • پشاور :سی ٹی ڈی تھانے کے مال خانے میں بارودی مواد پھٹنے سے دھماکہ
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • لاہور،فرخ آباد کے علاقے میں سیوریج کا جمع پانی مکینوں کی آمدورفت میں شدید مشکلات کا باعث بنا ہوا ہے
  • پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی
  • کراچی: آئی جی سندھ کا بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف کریک ڈائون کا حکم
  • اسموگ کی صورتحال مزید خراب، فضائی آلودگی میں فیصل آباد کا پہلا نمبر
  •  پنجاب حکومت کی کم از کم اجرت کے نفاذ کیلئے صوبہ بھر میں مہم شروع