نادرا کی پہلی بار شناختی کارڈ بنوانے والوں کیلئے ضروری ہدایات
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پہلی بار شناختی کارڈ بنوانے کے لئے مطلوبہ دستاویزات ہمراہ لانا ضروری ہے، والدین یا بہن بھایئوں کے شناختی کارڈ، لے پالک یا لاوارث ہونے کی صورت میں قانونی سرپرست اور سرپرستی کا قانونی ثبوت، ب فارم یا یونین کونسل یا کنٹونمنٹ بورڈ سے جاری شدہ بچے کا کمپیوٹرائزڈ پیدائش سرٹیفکیٹ یا نیچر لائزیشن سٹیزن شپ سرٹیفکیٹ۔
پہلے مرحلے میں ٹوکن حاصل کریں، اپنی باری آنے پر کاؤنٹر پر جا کے بائیو میٹرک تصدیق کروائیں، والدین یا بہن، بھائیوں میں سے کسی ایک کی بائیو میٹرک تصدیق کرائیں۔
تیسرے مرحلے میں اپنے کوائف درج کروائیں، انگلیوں کے نشانات اور تصویر بنوائیں، درج کروائے گئے تمام کوائف چیک کریں اگر کوئی غلطی ہے تو فوراً درست کرائیں۔
چوتھے مرحلے میں فارم کی تصدیق ہوگی، اس کے لئے والدین یا بہن بھائیوں میں سے کسی ایک کی بائیو میٹرک تصدیق کرائیں۔
بصورت دیگر نادرا درخواست فارم گزیٹیڈ آفیسر یا عوامی نمائندے سے تصدیق کرائیں، قانونی سرپرست والے کیس کی صورت میں نادرا درخواست فارم گزیٹڈ آفیسریا عوامی نمائندے سے تصدیق کرنا لازم ہے۔
اور ساتھ قومی شناختی کارڈ کا حامل ایک گواہ بمعہ نادرا کا وضع کردہ حلف نامہ ’بی‘ پیش کرنا ضروری ہے، پانچویں مرحلے میں درخواست دہندہ سے اُس کی فیملی کے بارے کچھ سوالات کئے جائیں گے۔
چھٹے مرحلے میں فیس کی ادائیگی کرنا ہوگی، آپ کے موبائل نمبر پر منظوری کا میسج آئے گا، مطلوبہ کیٹیگری کے مطابق نادرا دفتر میں یا آن لائن فیس جمع کرائیں۔
ایگزیکٹو کیٹیگری، 7 کے اندر شناختی کارڈ بنوانے کی فیس 2500 روپے،ارجنٹ کیٹیگری، 15 کے اندر شناختی کارڈ بنوانے کی فیس 1500 روپے جبکہ نارمل کیٹیگری ایک ماہ کے اندر شناختی کارڈ بنوانے کی فیس 750 روپے ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا مظفرآباد کا دورہ، کشمیری عوام کا پاک فوج سے اظہارِ یکجہتی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شناختی کارڈ بنوانے مرحلے میں
پڑھیں:
احتجاج کیلئے نکلنے والوں کو دھر لیا جائے گا، پی ٹی آئی کو رانا ثناء کی وارننگ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ احتجاج کے لیے باہر نکلیں گے، انہیں دھر لیا جائے گا۔
رانا ثناہ نے کہا کہ ہم ہر معاملے میں مولانا فضل الرحمان سے رہنمائی لیتے ہیں، وہ افہام و تفہیم اور مذاکرات کے داعی ہیں، پاکستان اس وقت خوشحالی اور ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے اور عدم استحکام روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
لیگی رہنما نے تحریک انصاف کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی جتنے بھی احتجاج کرتی آئی ہے، وہ کبھی پرامن نہیں رہے، یہ کہتے تو ہیں کہ احتجاج پرامن ہوگا، لیکن انہیں پرامن احتجاج کا مطلب ہی نہیں آتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے خود پی ٹی آئی رہنماؤں کو مذاکرات کی دعوت دی تھی اور کہا تھا کہ آئیں بیٹھ کر بات کریں، اگر آپ چاہیں تو میں اسپیکر چیمبر میں آ کر بات کر لیتا ہوں۔
رانا ثنا نے عمران خان کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی 6 بائی 8 کی جیل میں ہیں اور جیل قید کا ہی نام ہے، ایک قیدی احتجاجی تحریک کیسے چلا سکتا ہے؟ جن سے اس کا رابطہ ہوگا، مشکلات ان کے لیے ہوں گی۔
انہوں نے تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے بیٹوں کو تحریک کا حصہ بننے کا حق ہو سکتا ہے، لیکن برطانوی حکومت کی اجازت کے بغیر وہ ایسا نہیں کر سکیں گے۔